پھر کون ذمہ دار یہ حکومت ؟یا ڈاکٹرز ؟یا یہ عام عوام کس
کا کوئی قصور نہیں کراچی میں ہونے والے ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے اور
ہسپتالوں کو تالے لگ رہے ہیں ایمرجنسی وارڈ بھی بند ہیں اس کی وجہ ڈاکٹروں
کو وقت پر ان کا حق ادا نہ کرنا یعنی ان ینگ ڈاکٹروں کو ان کی تنخواہیں وقت
پر نہ ملنا یہ کام حکومت کا ہے لیکن آنے والی ہر حکومت آنے سے پہلے بہت سے
وعدے کرتی ہے لیکن کوئی بھی اپنے وعدے پورے نہیں کرتا ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال
سے مریض مزید پریشانی میں مبتلا ہیں پاکستان جیسے غریب اور بحرانوں کے شکار
ملک میں جہاں عوام کے لیے زندگی گزارنا پہلے ہی بہت مشکل ہے وہاں انھیں
علاج سے محروم کردینا موت کی وادی میں دھکیل دیتے ہیں افسوس کہ ہمارے ہاں
ہڑتالوں اور مظاہروں کو ہر مسئلے کا حل سمجھا جاتا ہے اس لڑائی میں نقصان
صرف غریب عوام کا ہی ہوتا ہے نہ حکومت ان کے مطالبات پر غور کرتی ہے اور نہ
ہی ینگ ڈاکٹرز اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں اس طرز عمل میں صرف
غریب عوام ہی کو مشکل ہوتی ہے کراچی جیسے شہر میں اچانک ہونے والے حادثات
میں مریضوں کو طبی امداد میسر نہیں ہوتی جس کے باعث وہ اپنی زندگی سے ہاتھ
دھو بیٹھتے ہیں ان سب کے ذمہ دار حکومت اور ڈاکٹرز ہوتے ہیں اگر حکومت ان
ینگ ڈاکٹرز کی تنخواہیں وقت پر ادا کر دے تو ڈاکٹرز کو بھی ہڑتال یاد دھرنے
دینے کی ضرورت نہیں ہوگی ینگ ڈاکٹرز کے جائز مطالبات کو تسلیم کریں انہیں
مطمئن کریں ساتھ ساتھ ڈاکٹرز بھی اپنی ذمہ داری مکمل کرے کیونکہ انہیں
مسیحا کہا جاتا ہے مسیحا کا کام ہوتا ہے کہ وہ اپنے مریض کی جان بچائے-
|