ایم کیو ایم کے قائد کا مطالبہ
خاموش رہنے کا وقت نہیں ،فوج عوام کا ساتھ دے....؟؟
الطا ف حُسین کا سوال....کیا جرنیل ملک کو ڈاکوؤں لُٹیروں سے نجات نہیں
دِلا سکتے.....؟؟؟
ملک میں منہ تُوڑ اور سر پُھوڑ مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ آج ہر دوسرا شخص
ذہنی امراض میں مبتلا نظر آتا ہے اُس پر حکمرانِ وقت کا یہ کہنا ہے کہ ملک
کی معیشت اِس قابل نہیں کہ عوام کو کسی بھی لحاظ سے ریلیف دیا جاسکے اِس
لئے اِن کا سینہ تان کر اور آنکھیں پھاڑ کر یہ کہنا ہے کہ ہمیں ملکی معیشت
کو سہارا دینے کے لئے مہنگائی کرنی پڑ رہی ہے ورنہ ہمارا ارادہ تو عوام کو
ریلیف دینے کا ہے ۔بقول شاعر:-
لبوں پر ہے فقط ذکر ِ معیشت
کوئی تدبیر کی صُورت نہیں ہے
زباں پر ہیں بڑے غریب کے چرچے
خیالِ کشتہ غربت نہیں ہے
اَب ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری، کرپشن، لوٹ مار ، اقرباء پروری ،قتل
وغارت گری ،توانائی کے بحرانوں سمیت مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحان اور بجلی
اور پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے بے لگام اضافوں
پر کنٹرول کرنے کے لئے ملک میں اِنقلاب کا آنا ضروری ہوگیا ہے اور گزشتہ
دِنوں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں9.9فیصد بے لگام
ہونے والے اضافے سے پیٹرول 7.32روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ 80روپے 19پیسے
مہنگا ہوگیا ہے اِسی طرح ڈیزل 7روپے76پیسے اور مٹی کا تیل بھی 7روپے فی
لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے اِس پر ستم ظریفی یہ کہ حکومت یہ بھی دعویٰ کر
رہی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والے حالیہ اضافے کے باوجود
بھی حکومت مارچ میں پیٹرول پر 5ارب روپے کی سبسڈی دے گی تو اِس صُورتِ حال
میں بھی اگر ملک میں اِنقلاب نہ آیا تو پھر یہ بہت بڑا معجزہ ہوگا کہ
پیٹرولیم مصنوعات میں بے تحاشہ اضافے کے باوجود بھی عوام بے حس وحرکت بڑے
رہیں تو بڑے تعجب کا مقام ہوگا۔
اِسی حوالے سے خبر یہ ہے کہ امریکی اخبار بوسٹن گلوب نے اپنی ایک سنسنی خیز
رپورٹ میں اِس کا برملا انکشاف کیا ہے کہ عرب ریاستوں میں عوامی غیض وغضب
کے بعد پاکستان اَب اِس عوامی غصے کے لاوے کا شکار ہونے والا ہے جو پاکستان
میں اِنقلاب برپا کر دے گا امریکی اخبار بوسٹن گلوب کے مطابق پاکستان میں
بیروزگاری3 گنا بڑھ گئی ہے اور 60فیصد کی روزانہ آمدنی2ڈالر سے بھی کم ہے
جب کسی بھی ملک میں ایسی صُورتِ حال پیدا ہوجاتی ہے تو وہاں عوامی اِنقلاب
کا آنا،ناگزیر ہو جاتا ہے یوں پاکستان میں اِنقلاب سے متعلق اِس جیسے اوروں
کے اِنکشافات اپنی جگہ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ کافی عرصے سے ملک میں
اِنقلاب کی جو بازگشت سُنائی دے رہی ہے گزشتہ دِنوں اِس کی کراچی کے عوام
کی جانب سے باقاعدہ ریہرسل اُس وقت کی گئی جب پاکستان پیٹرول ڈیلر ایسوسی
ایشن کی جانب سے( ماہ فروری کی 28تاریخ پیر کی صبح ہی سے)پیٹرول پمپس ملکان
نے دیدہ و دانِستہ طور پر اپنے کمیشن میں خاطر خواہ اضافہ نہ کئے جانے کے
خلاف دی جانے والی ہڑتال کی کال پر شہر بھر میں پیٹرول پمپس بند کردیئے تھے
جس سے متعلق اطلاعات یہ ہیں کہ محض اپنے کمیشن میں منہ مانگا اضافہ نہ ہونے
پر پیٹرول پمپس مالکان نے ہڑتال کا حربہ استعمال کر کے جہاں شہریوں کو شدید
مشکلات اور پریشانیوں سے دوچار کیا تو ساتھ ہی یہ بھی اطلاعات آئیں کہ
پیٹرول پمپس مالکان کی اِس غیراخلاقی اور غیر قانونی حرکت پر شہر کے متعدد
پیٹرول پمپس پر مشتعل شہریوں نے توڑ پُھوڑ بھی کی اور سڑکوں پر آکر گھنٹوں
بدترین ٹریفک بھی جام کردیا جبکہ خبر یہ بھی آئی کہ شہر بھر میں ہنگامے اور
کئی مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات بھی رونما ہوئے اور مشتعل افراد جو
اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اُنہوں نے اِس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے
باآوازِ بلند اِنقلاب اِنقلاب کے نعرے بھی لگائے جس کے بعد شہر کراچی کے
معاملاتِ زندگی میں رخنہ پڑا اور پورا شہر بُری طرح سے مفلوج ہوکر رہ گیا۔
پیٹرول پمپس مالکان کی اِس غیرقانونی ہڑتال کے باعث جہاں پیر کی صُبح سے ہی
پیٹرول پمپس بند رہے تو وہیں شہریوں کی بڑی تعداد کام پر نہیں پہنچ سکی
۔جبکہ شہر کے متعدد پیٹرول پمپس پر تُوڑ پُھوڑ کرنے والے مشتعل افراد کو
منتشر کرنے کے لئے ہماری تندرست وتوانا پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے
اپنی ڈیوٹیاں کچھ اِس طرح سے انجام دیں کہ اِنہوں نے ہوائی فائرنگ کے ساتھ
ساتھ بیدریخ لاٹھی چارج اور اندھا دُھن شلینگ بھی کی جبکہ اِس ساری کاروائی
کے دوران متاثرہ مقامات میدانِ جنگ کا منظر پیش کر رہے اور ہماری پولیس
مشتعل افراد پر کچھ اِس طرح سے ٹوٹتی رہی کہ جیسے یہ کسی دُشمن ملک کے عوام
کو عبرت ناک سبق سِکھانے کے لئے اپنی ذمہ داریاں بڑھ چڑھ کر ادا کر رہی ہے
اور یوں پیٹرول پمپس کی بندش کے خلاف آناََ فاناَ َکئے جانے والے عوامی
احتجاج پر شہر کراچی میں پولیس اور رینجرز کے ہاتھوں عوام کی کُٹائی کے
باوجود شہرِ کراچی کے عوام کی جانب سے ملک میں اِنقلاب کے لئے کی جانے والی
یہ پہلی ریہرسل بھی کہی جاسکتی ہے اور اِس میں کوئی شک نہیں کہ( کراچی
والوں کی )اِس اِنقلابی ریہرسل کے دوران شہر کراچی کے عوام نے یہ بھی ثابت
کر دیا ہے کہ جب بھی ہمیں ملک میں اِنقلاب کے لئے کوئی اشارہ مِلا تو ہم
نکلیں گے تو پھر پولیس ، رینجرز اور فوج کے ہاتھوں اپنی کی جانے والی
کُٹائی (پِٹائی )سے بھی نہیں ڈریں گے اور پھر ملک میں اِنقلاب لائے بغیر ہم
اپنے گھروں کو نہیں لوٹیں گے چاہے اِس جدوجہد میں ہمارے جسم سے خون کا آخری
قطرہ بھی کیوں نہ نکل جائے۔
اِس پر ایم کیو ایم لیبر ڈویژن کے 24ویں یوم تاسیس پر لال قلعہ گراؤنڈ عزیز
آباد میں منعقدہ جلسے کے شرکا سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حُسین نے
لندن سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں افواج ِ پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا
کہ یہ خامُوش رہنے کا وقت نہیں ہے فوج ملک کو چور اچکوں سے نجات دِلانے کے
لئے عوامی اِنقلاب کا ساتھ دے اِس موقع پر اُنہوں نے ملک کے جرنیل سے سوال
بھی کیا کہ ”کیا جرنیل ملک کو ڈاکوؤں لُٹیروں سے نجات نہیں
دِلاسکتے...؟؟اُنہوں نے کہا کہ فوج کو مارشل لاء لگانے کی نہیں پاکستان
بچانے کی دعوت دے رہا ہوں اور اِس کے ساتھ ہی اُنہوں نے یہ بھی واضح کر دیا
تاکہ کسی کو کوئی غلط فہمی نہ رہے اُنہوں نے کہا کہ ”فوج نے 63برسوں میں
آدھے سے زائد عرصے تک پاکستان پر حکومت کی ہے اِس لئے میں ملک کے جرنیلوں
سے ملک بچانے کے لئے مدد مانگ رہا ہوں اِس پر میرا خیال یہ ہے کہ ملک کے
موجودہ سیاسی حالات میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حُسین کا یہ ایک فکر
انگیز خطاب تھا جس کے بعد اَب دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف
حُسین کے مطالبے اور سوال کا جواب ہمارے ملک کے جرنیل کب اور کس انداز سے
دیتے ہیں کیوں کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حُسین کے مطالبے اور سوال کے
بعد اَب پوری پاکستانی قوم ملکی جرنیلوں کا مثبت جواب سُننے کی منتظر ہے ۔ |