ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری٬ اور ملک کی بدلتی صورتحال اﷲ کا نظام ہے

بے شک اللہ بہت بڑا ہے ، دنیا پر راج اور حکمرانی کا دعویٰ کرنے والے کچھ بھی کرتے کہتے رہیں ، کتنے بھی الزامات لگاتے رہیں اور کتنی بھی چالیں چلتے رہیں اللہ کے نظام کے سامنے سب فضول و بے کار ہوجاتا ہے کیونکہ اللہ ہی سب سے بڑا ہے اور اس کی تدبیروں کے آگے سب کی چالیں بے کار ہوجاتی ہیں زمین پر اکڑ کر چلنے والوں کا تکبر غارت ہوکر رہ جاتا ہے یہ اللہ کی تدبیر ہی تو تھی کہ امریکی ریمنڈ ڈیویس لاہور میں قاتل کے روپ میں سینکڑوں لوگوں کے ہجوم میں آلہ قتل سمیت پکڑا گیا اور چند لمحوں میں امن پسند ہونے کا دعویدار امریکا کھل کر دہشت گرد ملک یا دہشت گردوں کے ملک کے طور پر دنیا کے سامنے افشاء ہوگیا اور یہ ہی اللہ تعالٰی کی چال ہے کہ وہ ہی سب سے بڑی چال چلنے والا ہے جو ملک پاکستان کو ہر لحاظ سے خطرناک اور دہشت گرد ملک قرار دینے کے لیئے بہانے ڈھونڈتار ہتا تھا وہ خود پاکستان کے اس شہر میں دہشت گرد قرار پایا جہاں قرار داد پاکستان منظور کی گئی تھی ۔(سبحان اللہ)۔

اللہ کے نظام کے تحت امریکا اسی ملک میں دہشت گردوں کے سرپرست کے طور پر ایک قاتل دہشت گرد کی رہائی کے لیئے گھٹنے ٹیکا ہوا ہے لیکن درخواست بھی دھمکی آمیز لہجہ میں اختیار کر رہا ہے امریکا پاکستان کے اندر اپنے آپ کو معصوم ثابت کرنے پر مجبور ہوگیا ہے اور اپنے ملک کے ظالم درندہ صفت شخص کو جھوٹ کا سہارہ لیکر لے جانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس بات کا کھلا ثبوت دے رہا ہے کہ وہ دہشت گرد ریمنڈ ڈیویس کا سپورٹر ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریمنڈ جیسے لوگ ہی امریکا کے اشارے پر پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں پرسرار سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور امریکا ان افراد کا اسی طرح تحفظ بھی کرتا ہے۔

مجھے بھی متعدد دانشوروں اور کالم نویسوں کی طرح یقین تھا کہ آئندہ چند روز میں ملزم ریمنڈ ڈیویس کو امریکا نواز پاکستانی حکمران نہ صرف رہا کردیں گے بلکہ اسے اسکی سہولت کے مطابق امریکا جانے کے لئے سہولیات بھی فراہم کریں گے لیکن ملک و قوم کی خوش قسمتی سے اب تک ایسا نہیں ہوسکا اور امریکا کی سب چالیں دھری کی دھری رہ گئیں یقیناً اس میں بھی اللہ کی خصوصی کرم نوازی شامل ہے۔

لاہور میں 27 جنوری کو دو نوجوانوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار امریکی ریمنڈ ڈیویس کو پولیس اور عدالتی کاروائی سے چھڑا نے کے لئے امریکی صدر بارک اوبامہ براہ راست خود کوشش کرنے کے باوجود ناکام ہوچکے ہیں لیکن امریکا اپنی چالیں چل رہا ہے حالانکہ امریکا کی طرح چھپ کر یا درپردہ پاکستان کے خلاف چالیں چلنے والے ممالک کو اللہ کی طرف سے یہ کھلا پیغام دیا جاچکا ہے کہ پاکستان کی حفاظت کرنے اور اس کی شان و شوکت میں اضافہ کرنے والی ہستی وہ ہے جو اس کائنات کا حقیقی خالق و مالک ہے اس لیئے اس سر زمین کے خلاف چالیں چلنے سے باز آجاؤ ورنہ اللہ تعالیٰ کا غضب نازل ہوگا اور ریمنڈ ڈیویس کی طرح اس کے سرپرست ممالک دنیا بھر میں تباہ و برباد ہوجائیں گے۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اللہ کے اشارے کو ہم سب کو بھی سمجھ لینا چاہئے ہمارے حکمرانوں کو بھی یہ جان لینا چاہئے کہ اس ملک کے ساتھ جس نے بھی ناانصافی کی اور اپنے حلف کی پاسداری کے بجائے اس کے خلاف کام کیا وہ ذلیل و خوار ہوا ذلت اس کا مقدر بن گئی۔

ملک کے موجودہ حالات اور اس کے ذمہ دار حکمرانوں کو بھی پاکستان کی تاریخ اور ماضی کے حکمرانوں کی زندگی پر ایک نظر ڈال لینی چاہئے اور ایسے سیاسی اقدامات کرنے چاہئے کہ ان کی کی گئی غلطیوں کا مداوا بھی ہوسکے اور ملک و قوم کی ترقی بھی ہوسکے، انقلاب کی باتوں اور لوگوں کو بے وقوف بناکر وقت گزارنے اور” اپنا الو“ سیدھا کرنے والوں کو یہ بات خوب اچھی طرح جان لینی چاہئے کہ جھوٹ، مکاری، منفافقت اور مفاد پرسی کی سیاست انہیں وقتی طور پر تو خوش کرسکتی ہے لیکن آخرت میں ان کو کچھ نہیں ملے گا بلکہ عمر کے اس حصے میں جب انہیں سہارے کی ذاتی طور پر ضرورت ہوتی ہے اس وقت ان کے کوئی قریب نہیں ہوگا یہ ہی اللہ کا نظام اور اس کا انصاف ہے۔

متحدہ کے الطاف حسین کا یہ کہنا درست ہے کہ ملک کی صورتحال دیکھ کر اب خاموش رہنے کا وقت نہیں فوج عوام کا ساتھ دے اور ملک کو چوروں اور لٹیروں سے نجات دلائے، فوج کو پاکستان بچانے کی دعوت دینا آج حالات کی مجبوری ہے لیکن کیا فوج جمہوری نظام قائم رکھ کر الطاف حسین کے اشارہ کردہ چوروں لیٹروں کا خاتمہ کرسکتی ہے؟ موجودہ حکومت تو عوام اور عوامی امنگوں کی کتنی قدر دان ہے اس کا اندازہ تو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی ، کرپشن اور امن وامان کی خراب صورتحال سے لگایا جاسکتا ہے۔

حالات تیزی سے بدل رہے ہیں مفاد پرست سیاست دان اپنے مفاد کے لئے مسلسل اپنے منشور کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ، حکمرانی یا دولت اکھٹا کرنے کی خواہشات نے ان کو اپنے ضمیر کی بات سننے سے بھی محروم کردیا ہے، یہ لوگ سیاست نہیں سیاست کے روپ میں تجارت کر رہے ہیں، نواز شریف کی پارٹی نے پنجاب میں پیپلز پارٹی کو صوبائی حکومت سے دور کر کے اپنے تئیں بہت بڑا تیر مار ڈالا لیکن اس کے نتائج وہ ہی ہونگے جو ان کی نیت تھی اور اب جو کچھ پنجاب میں ہوگا کیا مسلم لیگ نواز یا ان کے لیڈر اس کے ذمہ دار نہیں ہونگے؟۔

آصف علی زرداری نے جس عدلیہ کو نا چاہتے ہوئے بھی بحال کیا وہ اللہ کی تدبیر تھی اور آج اسی عدلیہ کے ریمارکس سے ان کی حکومت پر ریمارکس کی صورت میں جو روزانہ کالک لگائی جارہی ہے وہ اللہ کا احتساب ہے کیونکہ وہ ہی بڑا حساب لینے والا ہے اور اس سے کوئی بھی بات چھپی ہوئی نہیں ہے۔آج پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت کے اپنے ساتھی ،اس حکومت کے حصے دار اگر یہ کہہ رہ ہیں کہ وہ فوج کو مارشل لاء لگانے کی نہیں بلکہ پاکستان کو بچانے کی دعوت دے رہے ہیں تو یہ بھی اللہ ہی کے نظام کی بدولت ہے۔

ٓآنے والے دن پاکستان کے لئے انتہائی اچھے ہونگے ،سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے لوگوں کے سامنے مزید برہنہ ہوجائیں گی مفاد پرست سیاست دان اپنے ہی حرکتوں کے نتیجے میں تباہ و برباد ہوجائیں گے ، ملک دشمن قوتوں سے تو اللہ اپنے نظام سے نمٹ ہی لے گا ریمنڈ ڈیویس جیسے لوگ یا اس کے ملک کی طرح کے ممالک اس سر زمین کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے مگر ہم پاکستانی قوم کو اللہ کی دی ہوئی صلاحیتوں کے مطابق سوچنا ہوگا اور اپنے مسقبل کے رہنماﺅں کو چننا ہوگا بلکہ اپنے درمیان سے نئے لیڈر پیدا کرنے ہونگے کیونکہ اللہ خود بھی اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کرتی۔
Muhammad Anwer
About the Author: Muhammad Anwer Read More Articles by Muhammad Anwer: 179 Articles with 165888 views I'm Journalist. .. View More