سیلولر کمپنیوں کی اندھیر نگری اور چینی فراڈئیے؟

پاکستانی قوم نے اس لحاظ سے عجیب مقدرپایاہے کہ ہرکوئی اسے چونا لگاجاتاہے ہم وطن سیاستدان ہوں یا ملٹی نیشنل کمپنیاں یا پھر پاک چائنہ دوستی کی آڑ فراڈئیے سب کے سب ایک سے بڑھ کر ایک ہیں خدا ہم سب پررحم کھائے لیکن اب بات حد سے بھی آگے چلی گئی ہے ایک خوفناک خبر یہ ہے پاکستان کی موبائل کمپنیوں نے گزشتہ 3 سال میں صارفین سے ٹیکس کی مد میں 13 کھرب سے زائد ٹیکس وصول کیا ہے اور کسی کے سر سے جوں تک نہیں رینگی۔ قومی اسمبلی کے وقفہ سوال میں موبائل کمپنیوں کی جانب سے گزشتہ 3 سال میں صارفین سے لئے جانے والے ٹیکس کی تفصیلات پیش کر دی گئیں، تحریری جواب میں بتایا گیا کہ موبائل کمپنیوں نے ٹیکس کی مد میں صارفین سے 13 کھرب سے زائد ٹیکس وصول کیا۔ تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں زونگ کمپنی نے صارفین سے 1 کھرب 7 ارب روپے ٹیکس وصول کیا، موبی لنک نے 5 کھرب 80 ارب روپے سے زائد، ٹیلی نار نے 3 کھرب 17 ارب روپے سے زائد، یوفون نے 3 سال میں 1 کھرب 57 ارب سے زائد اور وارد نے اسی عرصے میں 65 ارب سے زائد کا ٹیکس وصول کیا لیکن عوام کی جیبوں پر کھربوں کا ڈاکہ ڈالنے والوں میں سے کسی کا لالسنس منسوخ کیا گیا نہ کسی کو جرمانہ ہوا اور مزے کی بات یہ ہے کہ ارکان ِ اسمبلی میں سے کسی کی غیرت نہ جاگی کہ ان میں سے کوئی اس فراڈ کے خلاف آواز بلند کرتا سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ یہ لوگ ریاست کے وفادار ہیں یا ان ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مفادات کے غلام تبھی تو ان فراڈیوں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی نہ کوئی ایکشن لیا گیا اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی اس قوم پر رحم کھانے کیلئے تیار نہیں ہے جب ہمارے اپنے ہم وطنوں نے مہنگائی ، ذخیرہ اندوزی،ملاوٹ اور گرانفروشی کے عالمی ریکارڈ بنا دالے ہیں تو پھر ملٹی نیشنل کمپنیوں کو کیا مصیبت پڑی ہے کہ ہمارااحساس کرتی پھریں یہی حال ہمارے حکمرانوں کاہے جب ان پر کوئی مشکل پڑتی ہے و ہ اپنے حامیوں کو بے یارو مددگار چھوڑ کر فرارہوجاتے ہیں اور جب حالات موافق ہوتے ہیں وہیں سے سیاست شروع کردیتے ہیں جہاں سے وہ چھوڑ کرگئے تھے ۔اسی قسم کے حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چینی فراڈئیے سرگرم ِ عمل ہوگئے ہیں پاکستانی لڑکیوں کو شادیوں کا جھانسہ دے کر چین اسمگل کرنے والے گینگ نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ لڑکیوں سے آن لائن دوستی سے آغاز کرتے اور اسلام کو بطور مذہب قبول کرنے کی یقین دہانی کرانے کے بعد لڑکی کو پوری طرح اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں۔ ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ اسیل ذرائع نے انکشاف کی ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ایف آئی اے نے ملک بھر کے مختلف حصوں میں چھاپے مارکر 30 سے زائد ایسے چینی باشندوں کو گرفتارکیا ہے جو پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر چین منتقل کردیتے ہیں۔ چینی باشندے دوستی کے دوران ان لڑکیوں کا انتخاب کرتے ہیں جو متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہو، دوستی کے بعد چینی باشندے بھاری مالیت کے تحائف بھی لڑکیوں اور ان کے گھر والوں کو فراہم کرتے ہیں ، اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس گینگ میں ملوث تمام چینی باشندے بے روزگار ہیں جو لڑکیوں کو جعلی شادیوں کے بہانے چین اسمگل کرتے ہیں اور لڑکیوں کو مختلف افراد کے ہاتھوں فروخت کردیا جاتا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کاکہنا تھاکہ دوران تفتیش پتا چلا ہے کہ متعدد لڑکیاں جوچینی باشندوں سے شادیاں کرکے چین جاچکی ہے ان کا ڈیٹا مرتب کیا جارہا ہے تاکہ پتا چلایا جاسکے کہ جو لڑکیاں چین جاچکی ہیں وہ کن حالات میں زندگی گزار رہی ہیں ، ایف آئی اے نے چائنہ میں پاکستان ایمبیسی کو بھی ساری صورتحال سے آگاہ کردیا گیا تاکہ متعلقہ حکام پاکستانی لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرسکیں ۔ایف آئی اے نے کمال کردیا اس ادارے نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر جسم فروشی کرانے والے چینی گروہ کے مزید 12 افراد کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے بڑی تعداد میں پاسپورٹس بھی برآمد ہوئے۔ ایف آئی اے نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی رچا کر مبینہ طور مکروہ دھندہ کروانے والے چینی گروہوں کیخلاف کاروائیاں تیز کردیں۔ اس کارروائی کے دوران ایک اور چینی گروہ شکنجے میں آ گیا۔ فیروز پورو روڈ لاہور کی رہائشی منہ نذیر کو گروہ نے بہتر مستقبل کے خواب دکھا کر شادی رچائی اور چین بھیج دیا تھا۔ حقائق سامنے آنے پر متاثرہ لڑکی آمنہ نذیر نے پاکستانی سفارتخانے سے مدد طلب کی جس پر متعلقہ حکام نے وطن واپس پہنچا دیا۔ آمنہ نذیر نے وطن واپسی پر ایف آئی اے کو کارروائی کے لیے ایک درخواست دی جس پر ایف آئی اے نے چینی گروہ کیخلاف جوہر ٹاؤن کے گھر میں چھاپہ مارا اور 2 پاکستانیوں سمیت 8 چائنیز کو موقع سے گرفتار کر لیا جبکہ ملزمان کے قبضے سے ملنے والے پاسپورٹ اور سفری دستاویزات بھی ضبط کر لیں گئیں۔دوسری طرف چینی شادی سکینڈل کے مزید دو ایجنٹوں کو سرگودھا سے گرفتار کر لیا۔ ملزمان شان حیدر اور یاسر کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ لے لیا گیاہے۔ گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں چینی ادارے میں ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خاتون بی بی سمیت دو خواتین مسیحی لڑکیوں کے رشتے لاتی ہیں۔ ملزمان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک تین شادیاں کرا چکے ہیں، اس دوران ملزمان نے مزید انکشاف کیا کہ فی شادی کرانے کے 60 سے 70 ہزار روپے ملتے تھے۔دوسری طرف لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے غیر اخلاقی کام کرانے اور بلیک میل کرنیوالے گرفتار 11 چینی شہریوں اور دو پاکستانیوں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا۔گرفتار چینی باشندوں سمیت دیگر افراد کو ضلع کچہری میں جسمانی ریمانڈ کے لئے جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا کے روبرو پیش کیا۔ ملزمان میں ہونگفا یان، لبنگ لیو، شونجیا لیو، لبنگ لیو، بو وانگ، جونگزی ہی، فینگ زینو یان، زینگ گینگ، شین ہونگ لی، زوا زنگرین شامل ہیں جن کے ساتھ شریک دو پاکستانی شوکت علی اور محمد انصر بھی شامل ہیں راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار 13 چینی باشندوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا جبکہ لڑکی کی گواہی کے بعد پاکستانی مسیحی لڑکی اوراس کے چینی شوہر کو عدالت نے بری کر دیا۔ ایف آئی اے زون ٹو کے ڈائریکٹر طارق چوہان نے کہا ہے کہ چینی باشندوں سے شادی کے معاملے پر ریڈ بک کے دو بڑے اشتہاری گرفتار کیے ہیں اور ان کی تفتیش سے ایک بڑا نیٹ ورک پکڑا ہے۔ ابھی تک 30 چینی باشندوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے جن میں دو چینی خواتین بھی شامل ہیں فیصل آباد کے ایک پادری کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ چھ ایسی لڑکیاں بازیاب کرائی ہیں جن کی شادیاں کی گئی تھیں، چینی حکومت سے رابطے میں ہے دولت کی ہوس انسان کو اور کتنا ذلیل کروائے گی اس کی کوئی انتہا نہیں۔

Ilyas Muhammad Hussain
About the Author: Ilyas Muhammad Hussain Read More Articles by Ilyas Muhammad Hussain: 474 Articles with 399321 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.