پاکستان: ایک زندہ حقیقت

 صدر عارف علوی نے سچ کہا ہے پاکستان ایک حقیقت اور ہم ایک زندہ قوم ہیں اور بھارت کو بھی یہ تسلیم کرنا ہوگا لیکن کھرا سچ تو یہ ہے کہ بھارت اور بھارت نواز طبقہ نے بھی پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا ورنہ جنوبی ایشیاء کے یہ حالات نہ ہوتے 23مارچ کو بر صغیرکے مسلمانوں نے قرار داد کی صورت میں آزادی کے حصول کیلئے آزاد ریاست کی جدوجہد شروع کی جہاں معیشت، معاشرت اور سیاست کو دین اسلام کی روشنی میں اتار سکیں اور دنیا کے سامنے اسلام کی تجربہ گاہ قائم کر سکیں اب قائد ِ اعظمؒ و علامہ اقبالؒ کے نظریاتی تصور اور اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئیمستقبل کی تعمیر حکمرانوں کا فرض ِ اولین ہونا چاہیے پاکستان کو اﷲ کی عظیم نعمت تصور کرتے ہوئے اس کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کو یقینی بنایاجائے ہمیں ہرروز اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے رہنا چاہیے جس نے ہمیں آزادی جیسی لازوال نعمت سے نوازا اور اپنے وطن کی حفاظت کی ہمت بخشی پاکستانی قوم کو اس آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے بے شمار قربانیاں دینی پڑتی ہیں بھارت، امریکہ،اسرائیل اور ان کے حواریوں نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہچانے کی سازش کی ہے نہ جانے کتنے کلبھوشن یادیو اس ملک کی ترقی و خوشحالی و سا لمیت کے دریے ہیں۔تاریخ شاہد ہے جب پاکستان ہماری پہچان بنا تو قوم کو لامحدود چیلنجز کا سامنا تھا ازلی دشمن بھارت نے ہمسایہ ہونے کے باوجود ہم پر جنگیں مسلط کیں پاکستان اپنے دفاع میں ہر قدم اٹھانے کا پورا پوراحق رکھتا ہے، ہمسایہ ممالک سے برابری کی سطح پر دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں پاکستان کو اپنی قومی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنج دہشگردی کا سامنا کرنا پڑا کئی دہائیوں پر محیط لڑائی میں جانی و مالی قربانی دیں مگر بے پناہ حوصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا اور آج الحمداﷲ ابھرتی ہوئی معاشی قوت کے ساتھ دفاعی لحاظ سے مضبوط اور پر امن ایٹمی طاقت ہیں، ہم دنیا کے تمام ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کرتے ہیں۔ امن کی خواہش کو پاکستان کی کمزوری جاننے والے یقینا غلطی پرہیں بھارتی قیادت کی تنگ نظری نے جنوبی ایشیاء کاامن غارت کرکے رکھ دیاہے حالانکہ خطے کو امن کی ضرورت ہے پاک بھارت کی اکثریت جنگ کے بجائے تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینے کی خواہاں ہے،کیونکہ برصغیرمیں عوام درجنوں مسائل سے دوچارہیں دونوں ممالک اصل جنگ غربت، جہالت اوربیروزگاری کے خلاف ہونی چاہیے کیونکہ حالات کا یہی تقاضاہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں دہشت گردی دنیا کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے پا کستان کی سیاسی و عسکری قیادت کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہجنوبی ایشیا میں سب ملکر غربت کا خاتمہ کریں ا کیونکہ خطے میں معاشی اور معاشرتی ترقی بہت عرصے سے سیکیورٹی حالات کی وجہ سے متاثر رہی ہے ، ا کیونکہ معمولی سمجھ بوجھ رکھنے والا کوئی بھی ملک ایٹمی ہتھیاراستعمال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا پاکستان کا مؤقف ہے کہ ایٹمی صلاحیت دوملکوں میں روایتی جنگ کے امکان کوروکنے کا کام کرتی ہے، جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کیلیے اقدامات کریں یہ مشروط ہے کہ بھارت بھی ایسا کرے جبکہ پاکستان کے ہاتھ باندھ کر بھارت کو کھلا نہیں چھوڑا جاسکتا کیونکہ دشمن کو یہ بات یاڈرکھنی ہوگی کہ آج کا پاکستان ایک نیا پاکستان ہے موجودہ حکومت پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے مسلسل کوشاں ہے یہ اﷲ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہوچکا ہے۔ ہمیں اپنی بہادر مسلح افواج پر فخر ہے، مقبوضہ کشمیر کے غیور عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی، قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم حق خودارادیت کے حصول کی سیاسی، سفارتی، اخلاقی حمایت دنیا کے ہر فورم پر جاری رکھیں گے پاکستانی عوام کشمیری بھائیوں کو ہرگز نہیں بھول سکتے جو بھارتی ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں مسئلہ ٔ کشمیرپاکستان بھارت کے درمیان تنازعہ کی اصل بنیادہے جب تک بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کواستصواب ِ رائے کا حق ان کی مرضی کے مطابق نہیں دیتی جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم ہو ہی نہیں سکتا۔

Ilyas Muhammad Hussain
About the Author: Ilyas Muhammad Hussain Read More Articles by Ilyas Muhammad Hussain: 474 Articles with 399249 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.