پاکستان میں تعلیم ونظریہ کی بدحالی اور جنرل کا فرزند آسیہ کو بوسہ

پاکستان میں تعلیم ونظریہ کی بدحالی اور جنرل کافرزند آسیہ کو بوسہ

وطن عزیز دیمک کی طرح درودیوار کو بوسیدہ کرنے والے وبائی امراض کے وبال میں تڑپتا بلکتا رہا ہے جن کا مقابلہ بیرونی حملوں‘ سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے کامیابی سے کیا جا سکتا تھا مگر جب اندرونی فیصلہ ساز ادارے‘ جماعتیں مکاتب فکر‘ شعبہ ہائے زندگی حتیٰ کہ مستقبل کے معماروں کی درس گاہوں کا نو قلی تیرہ میٹ والا سلسلہ چلے تو پھر مثال ریچھ کی دوستی والی ہوتی ہے‘ جس نے مالک کی ناک سے مکھی اُڑانے کیلئے بڑا پتھر اُٹھا کر مار دیا‘ مالک دماغ‘ چہرہ کچلنے‘ مسخ ہو جانے سے اس قابل ہی نہیں رہا کہ زندہ رہےسکے اس کے باوجود اپنے قیام کی طرح وجود کو برقرار و تابندہ رکھنا معجزات کا تسلسل ہے‘ ملک دو ٹکڑے ہو گیا‘ دوسروں کی جنگ لڑتے رہے‘ دشمن کے حملوں کے علاوہ سے خطرناک دہشت گردی کے خلاف اپنی سرزمین پر آگ و خون کی دلدل سے دوچار ہوئے مگر بڑی قربانیاں دیکر اس کا زور توڑ دیا اب مایوسی پھیلانے کے پراپیگنڈے کا سامنا ہے جس کا مقابلہ طاقت اصل امتحان ہے‘ برس ہا برس سے فرقوں‘ جماعتوں‘ شعبہ ہائے زندگی حتیٰ کہ تعلیمی نیٹ ورک کے مابین مثبت‘ صحت مندانہ مقابلہ کرتے ہوئے باہم ملکر آگے بڑھنے کے بجائے مخالفت برائے مخالفت کافر‘ غدار کے نفرت انگیز رویوں نے ایک قوم کے بجائے منتشر الخیال گروہ‘ گروپ اور مزاج پیدا کیے اگرچہ عمان خان نے قوم خصوصاً نوجوانوں کو اُمیدوں‘ جذبوں کے حصار میں لاتے ہوئے اقتدار کے ایوان میں پہنچ کر مشکل کٹھن فیصلو کی شروعات کر دی ہے مگر بھارت میں ہندو نیشنل ازم اپنی طاقت کا لوہا منوا چکا ہے یہ اور اس کے عالمی‘ علاقائی ہمنواء ملکر سرگرم عمل ہیں اور اپنا ہتھیار مایوسی پھیلانے کے زہر کو بنا چکے ہیں‘ یقینا ایسے میں عسکری قیادت کے کمان بردار نوجوانوں سے مخاطب ہونا شروع ہوتے ہیں اور اپنے ملک و قوم کی خوبیوں‘ صلاحیت‘ جذبوں کی طاقت کا احساس دلا رہے ہیں جس کے پہلے راؤنڈکے فائنل پروگرام کا انعقاد مظفر آباد ایوان صدر میں ہوا ہے‘ صدر مسعود خان کی صدارت میں چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات نے اپنے خطاب میں جامعات کے طلبہ کو بتایا کہ عالمی سطح پر قوموں کے بارے میں تحقیق سروے سے اخذ شدہ پہلی دس پوزیشنوں کے حامل ملکوں میں ذہانت میں پاکستانی نوجوانوں کا چوتھا اور ہر طرح کے حالات لڑائیوں میں ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا دوسرا نمبر ہے‘ کوئلے کے ذخائر میں پانچویں اور آئل کے پوشیدہ وسائل میں نوے نمبر پر پاکستان ہے جبکہ رفاعی‘ فلاحی‘ جذبہ و عمل میں بھی ہماری ملت پہلے دس نمبروں میں شامل ہے ان کا کہنا تھا کہ ہماری نسلوں کو جذبہ اور آنکھوں میں چمک ورثے میں ملا ہے جسے دشمن ختم کرنا چاہتا ہے مگر دنیا کی کوئی قوت بھی ختم نہیں کر سکتی ہے کیوں کہ پشت بانی میں ایک تاریخ قربانیاں اور نظریہ شامل ہے‘ نظریہ پاکستانیت صرف اپنے ملک کے اندر بھی بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر مستحکم امن کے قیام کا بیانیہ ہے اپنے خطاب میں جنرل زبیر حیات نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان کا بوڑھا بچہ نوجوان مرد‘ عورت مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں‘ کشمیریوں کو ایک دِن ضرور بھارت کے غاصبانہ قبضے سے نجات ملے گی‘ دختران ملت آسیہ اندرابی کے فرزند احمد بن قاسم کو سینے سے لگا کر پیشانی پر بوسہ کر کے محبت کا اظہار بھی کیا‘ صدر ریاست مسعود خان نے اپنے خاص انداز کے ساتھ متاثرکن خطاب میں نظریے کی مضبوطی انصاف کی بالادستی قانون کی حکمران‘ عدم مساوات کا خاتمہ‘ ترقی یافتہ پاکستان کا راستہ ہے اور آزادی کشمیر کی منزل کا نشان ہے‘ پروگرام کی آرگنائزر پی آئی سی ایس ایس کے ایم ڈی عبداللہ نے ان سے متاثر ہو کر کہا کہ کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بننے سے پاکستان میں لیڈر شپ کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا‘ یہ خطابات اور مہم قابل تحسین عمل ہے مگر یہ سب کچھ دیکھتے سنتے ہوئے سوال بے چینی کرتا ہے‘ مک کے اندر امن کا قیام ہو‘ زلزلے‘ سیلاب ہوں یا بڑے حادثات پیش آ جائیں تو فوج کو بلایا جاتا ہے یہ نظریاتی استحکام‘ اُمیدوں‘ حوصلوں کے چراغ روشن کرنے کا بلند تر امر مسیحائی سرانجام فوج کو نبھانا پڑ رہا ہے تو ہماری قومی قیادت‘ جماعتیں‘ سول ادارے‘ شعبہ ہائے زندگی خصوصاً تعلیمی ادارے کیا کر رہے ہیں ماسوائے تقسیم تر تقسیم‘ نفرت‘ الزام‘ مخالفت اور نااُمیدی کے افعال کے علاوہ ان کے پاس کیا ہے‘ مذہب‘ اُصول‘ ضابطے پہلے خود پر لاگو کرنے ہوتے ہیں‘ بعد میں اس کا پرچار‘ ثمر آور بنتا ہے یہ لازم و ملزوم فریضہ ہے کہ نیشنل ازم کو اول آخر فریضہ بنایا جائے‘ سیاسی‘ مذہبی‘ جماعتیں‘ شعبہ ہائے زندگی‘ سول ادارے خصوصاً تمام تعلیمی اداروں بشمول مدارس کو بوجھ میں بہت کم معیار اثر میں اعلیٰ نصاب کے ساتھ اپنے توحید رسالت کے ایمان کا تیسرا جز کلمہ و عمل سے ثابت قدمی کا گہوارہ بنایا جائے اس کے بغیر مخالفت برائے مخالفت‘ حمایت برائے حمایت اور گراؤ بناؤ کھیل تماشہ دھوکہ ہے تاکہ آرمی سمیت ہر ادارہ‘ شعبہ زندگی اپنے اپنے فریضہ پر یکسوئی سے توجہ دیتے ہوئے عظیم تر ملک ملت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں یہ خوشخبری ہے کہ جنرل حیات نے بتایا پاک افواج میں شمولیت کیلئے چاروں صوبوں کی آبادی کے اُصول و ضوابط تقاضہ ہیں مگر آزادکشمیر کو اس سلسلے میں خصوصی استثنیٰ حاصل ہے‘ یہاں کے نوجوانوں کو پاکستان کے پانچواں ستون مانتے ہوئے دِل جان سے ترجیح دی جاتی ہے۔تاہم یکجہتی کے لیے ضروری ہے کہ سب کیلئے ایک جیسا نظام ہو‘ رسول اللہ کی تعلیمات میں تاکید کی گئی ہے دوسرے بچوں کے سامنے اپنے بچے کو لاڈ پیار نہ کرو کہ سامنے والے بچے یتیم بھی ہوسکتے ہیں اور اُن کے دِل میں اُداسی جنم لے سکتی ہے۔یہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ سندھ اسمبلی نے جیلوں میں قیدیوں کو اپنا خرچہ کر کے ایئر کنڈیشن لگانے سے لیکر دیگر سہولیات کا قانون بنا دیا ہے‘ یعنی ڈاکے مارو اور جیل جا کر ریسٹ کرو۔کم از کم تعلیمی نظام کو یکساں بنائیں‘ جاپان کے تعلیمی اداروں میں بچوں کو نہ صرف ایک جیسا ایک معیار کا یونیفارم اور نصاب و سہولیات دی جاتی ہیں بلکہ گھر سے ریفریشمنٹ کے لیے کھانے پینے کی چیزیں لانے سمیت کسی بھی طرح کی گاڑی لانے لے جانے کیلئے اجازت نہیں ہے سب کو اسکول سے ایک جیسی کھانے کے چیزیں اور ماحول فراہم کیا جاتا ہے‘ یہ وہ تعلیم و تربیت کا معیار ہے جس کا نتیجہ ہے کہ جاپان زلزلوں کی زمین ہونے کے باوجود ایک باوقار‘ خوشحال اور ترقی یافتہ قوم ہے۔

 

Tahir Farooqi
About the Author: Tahir Farooqi Read More Articles by Tahir Farooqi: 206 Articles with 149076 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.