ایف اے ٹی ایف کو اور کیا چاہئے؟!!

ہم بے خودی میں اپنی خودی کھو چکے ہیں۔ پاکستان نے دنیا بھر میں کمزور سفارت کاری اور بے جان خارجہ پالیسیوں ، کرپٹ اور استحصالی حکمرانوں کے تسلط اور غیر مہذب معاشرے کے قیام کی وجہ سے اپنی عزت کھو دی ہے۔ کئی ایسے فیصلے لئے جاتے رہے ہیں جن میں دور اندیشی نظر نہیں آتی ۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ بچہ لڑ جھگڑ کر چیز تو لے لیتا ہے پر اسے لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ فطرت کی وجہ سے کھو بیٹھتا ہے۔استحصالی ، بدکردار اور بدعنوان حکمرانوں کا تسلط بھی ایک عذاب ہے اور اس عذاب سے بر صغیر پاک و ہند پچھلی دو صدیوں سے جبکہ عصر حاضر میں ساری دنیا ہی دوچار ہے۔پوری تاریخ ایسے کئی واقعات سے بھری پڑی ہے جو اس بات کو عیاں کرتی ہے کہ جب جب ملکوں پر غیر سنجیدہ اور خود پرست حکمران مسلط ہوئے اس ملک کی سرحدوں ، تہذیب و تمدن کا صفایا ہوگیا۔پاکستان کے خود پرست حکمرانوں کے جاہلانہ فیصلوں کی وجہ سے آج پاکستان اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ دشمن ممالک پاکستان پر اپنی مرضی مسلط کرنے میں کامیاب نظر آتے ہیں ۔ایف اے ٹی ایف کا حالیہ اجلاس ہوا جس میں پاکستان کو اکتوبر تک کی تاریخ دے کر ڈو اور ڈومور کا مطالبہ ایک بار پھر دوہرایا گیا۔ ایف اے ٹی ایف کے پیچھے در حقیقت پاکستان دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے جو کہ ایف اے ٹی ایف کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔اس سے پہلے بھی شمالی کوریا، عراق ، ایران و دیگر بہت سے ممالک ان زمینی خداؤں کے عتاب کا شکار ہو چکے ہیں۔اب ان کی نظریں ، پاکستان پر ہیں ۔لیکن مجھے یہاں افسوس جس بات کا ہے وہ پاکستان کے سیاسیوں کی بے دلی اور نا سمجھی کا ہے۔اداروں اور سیاستدانوں سمیت سب جانتے ہیں کہ دشمن قوتیں پاکستان کے ساتھ اس وقت ہائبرڈ وار کے محاذ پر بر سر پیکار ہیں ۔ اور اس نا دیدہ جنگ کے تحت یہ سازش رچائی جا رہی ہے کہ پاکستان کی سر زمین دہشتگردی کیلئے استعمال ہوتی ہے اور پاکستان سے سرمایہ دہشتگردوں کی معاونت کے طور پر ترسیل ہوتا ہے ۔اس ضمن میں ایف اے ٹی ایف نے امریکہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مغربی بارڈر پاکستان کے کنڑول میں نہیں تھا ، جس کی وجہ سے ممنوعہ اشیاء ، منشیات و اسلحہ وغیرہ آزادانہ ترسیل ہوتا ہے ۔اس کے جواب میں پاکستان، جس نے خود بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں نے مغربی بارڈر کو باڑ لگا کر بند کر دیا ہے ۔ اب مزید اس پر کوئی سوال نہیں بنتا کہ پاکستان کا مغربی بارڈر محفوظ نہیں ہے۔اس کے علاوہ منی لانڈرنگ اور حوالہ ہندی کے کاروبار کو بنیاد بنا کر پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا جو کہ سرا سر حقائق کے منافی ہے کیونکہ منی لانڈرنگ اور حوالہ ہندی سے اگر کسی کا نقصان ہوا ہے تو وہ خود پاکستان ہے۔ سیکورٹی اداروں نے منی لانڈرنگ اور حوالہ ہندی کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات اٹھائے ہیں۔ جو حیران کن حقائق سامنے آ رہے ہیں ،ان کے مطابق ہمارے سیاہ سیوں کا ہی ہاتھ تھا نہ کہ کسی جہادی یا عوامی خدمت گار تنظیم کا ۔، حکومت پاکستان کی جانب سے بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس ضمن میں جماعت الدعوۃ ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن و دیگراس قسم کی آرگنائزیشن کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا گیا ہے اور ان کے زیر انتظام چلنے والے تمام اداروں کے اثاثے اور تنصیبات کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ ایف اے ٹی ایف کا بیانیہ غلط ہے لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان کو آج اس نہج تک پہنچانے اور گرے لسٹ میں شامل کرنے کے پیچھے ہماری سابقہ حکومتوں کی ناکام خارجہ پالیسیوں اور غیر سنجیدہ طرز حکمرانی ، عدم توجہی اور انجمن افزائش سیاہ سیت شامل ہیں ۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور جماعت الدعوۃ ْپر امن اور انسانیت کی خدمت کو عبادت سمجھنے والی جماعتیں ہیں ۔ آج تک جتنی بار بھی حافظ سعید اور ان جماعتوں کے سربراہوں کو پکڑ میں لایا گیا کبھی ان کے خلاف بھارت ٹھوس شواہد نہیں دے پایا ،کسی کے خلاف محض خواہشات کی بنا پر کاروائی کرنا کہاں کا انصاف ہے۔دشمن ہمیشہ کمزور عضو کو سب سے پہلے پکڑنے کی کوشش کرتا ہے ۔پاکستان میں منی لانڈرنگ بھی ہوتی رہی ہے، کرپشن بھی ہوتی رہی ہے ، دہشتگردانہ کاروائیاں بھی ہوتی رہی ہیں جس کے خلاف پاک فوج آج بھی محاذ پر ہے۔ لیکن ان تمام عناصر کے ذمہ داروں کو پکڑوانے اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کی بجائے محب وطن پاکستانیوں اور قوم کی خدمت کرنے والوں کو زیر عتاب لایا جائے تو یہ ایک نااہلی اور نا سمجھی والا امر ہے۔آخر سانپوں کو آستینوں میں کیوں پالا جائے؟ اور جانتے ہوئے بھی سانپوں کو مزید پنپنے کیوں دیا جائے؟سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ، دہشتگردانہ کاروائیوں ، ان کاروائیوں کے مددگار ، کرپشن وغیرہ میں سیاہ سی ملوث پائے گئے ہیں ، پاکستان کے ہر بچے کی زبان پر ان سیاہ سیوں کے نام ہیں اور انہیں وہ استحصالی علامت کے طور پر جانتے ہیں ۔تاریخ میں رقم ہو چکا ہے کہ پاکستان میں سیاسی و ذاتی مفادات کیلئے کس طرح ملک و ملت کو بے روزگاری، غربت، مفلسی، عدم برداشت، دہشتگردی کی آ گ میں جھونک دیا جاتا رہا ہے۔ اس سے پہلے ملکی سلامتی اداروں کو ایک منصوبے کے تحت خاص میڈیا گروپ کی طرف سے نشانہ بنایا جاتا رہا، حالانکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ ریاستوں کی خارجہ پالیسیوں میں ملکی سلامتی کے اداروں کا کتنا بڑا کردار ہوتا ہے۔پاکستان حکومت کو چاہئے کہ عالمی سطح پر بھارت کے مذموم ایجنڈوں اور ناجائز خواہشات کو بے نقاب کرے ۔ محب وطن جرنلسٹ، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ بھی اس پہلو پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیں۔
 

Malik Shafqat ullah
About the Author: Malik Shafqat ullah Read More Articles by Malik Shafqat ullah : 235 Articles with 167340 views Pharmacist, Columnist, National, International And Political Affairs Analyst, Socialist... View More