قطری، کیلبری اور ڈان لیکس کے بعد نئی فلم

مریم نواز نے بڑی ہی خوبصورتی سے سے ن لیگ کی تمام لیڈر شپ کو کھڈے لائن لگاتے ہوئے کرسی صدارت سنبھال کر اپنی طرف سے بڑی ہی دھواں دار پریس کانفرنس کی اور آخر میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیے بغیر ہی چلی گئی انکے الزامات کے بعد جج ارشد ملک کا بیان بھی سامنے آگیا مگر انکے بیان سے پہلے میں ذرا یہ بتا دوں کہ مریم نواز کواس حد تک جانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی وہ اس لیے کہ دن بدن ن لیگ کی جڑیں کمزور ہوتی جارہی ہیں مرکز سمیت پنجاب میں ن لیگی اراکین اسمبلی کا فارورڈ بلاک بن چکا ہے جبکہ سینٹ میں چیئرمین کی تبدیلی کا خواب بھی پورا کرنا ہے اور سب سے بڑھ کر اپنے والد محترم کو جیل کی قید سے رہائی دلانی ہے اور ان تمام باتوں کے علاوہ ایک بات طے ہے کہ میاں نواز شریف اب پیسے دیے بغیر جیل سے باہر نہیں آسکے گا اور جیل میں بیٹھ کر میاں نواز شریف اپنی بیٹی کے زریعے جو کھیل کھیل رہے ہیں اس کھیل کا مرکزی کردار ناصر بٹ ہے جومسلم لیگ ن کا سرگرم کارکن اور نواز شریف کاکار خاص ہے ناصر بٹ پانچ افراد کے قتل میں مفرور ہو کر لندن بھاگ گیا تھا جہاں پر وہ غیر قانونی جائیدادوں کو پیٹرنائز کرنا اور موبائل چھیننے میں پکڑا بھی گیا اور پھر نواز شریف کے ساتھ ہی واپس پاکستان آیامریم نواز نے پریس کانفرنس میں جس جج پر الزامات عائد کیے ہیں اسی جج ارشد ملک نے نواز شریف کے دو کیسز کے فیصلے دئیے العزیزیہ ریفرنس جس میں نواز شریف کو 10 سال قید مریم صفدر کو7 سال قید اور کیپٹن(ر) صفدر کو1 سال قیدکی سزا سنا رکھی ہے اور دوسرا کیس فلیگ شپ تھا جس میں انہیں بری کیاگیااور اگر ویڈیو کو درست مان بھی لیا جائے تو اس ویڈیو میں جج ناصر بٹ سے فلیگ شپ کیس ہی ڈسکس کر رہا ہے مریم نواز نے یہ ویڈیو لیک کروا کر بلف کھیلنے کی کوشش کی اور وہ پھر پھنس گئی جسطرح وہ پہلے جعلی قطری خطوط، کیلبری فونٹ،ڈان لیکس اور پھر ڈاکٹرز کے فرمائشی خطوط کی جعل سازی پر پکڑی گئی تھی مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد جج ارشد ملک کا رد عمل بھی سامنے آگیا جس میں انہوں نے بتایا کہ مریم نواز کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران دکھائی جانے والی ویڈیوجھوٹی ،جعلی اور مفروضی ہے جسکے زریعے سنگین الزامات لگا کر میرے ادارے،میری ذات اور میرے خاندان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی،میں نے اگر دباؤ یا رشوت کے لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک مقدمہ میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا،میں نے انصاف کرتے ہوئے شواہد کی بناء پر نواز شریف کو العزیزیہ کیس میں سزا سنائی اور فلیگ شپ میں بری کیا، مجھ پر بالواسطہ یا بلا واسطہ نہ تو کوئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی لالچ پیش نظر تھا ،میں نے یہ فیصلے خدا کو حاضر و ناظر جان کر قانون و شواہد کی بنیاد پر کئے جج ارشد ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ا سلام آباد میں احتساب عدالت کے جج کے فرائض سرانجام دے رہا ہوں اور اس ضمن میں حقائق منظر عام پر لانا چاہتا ہوں کہ میں راولپنڈی کا رہائشی ہوں جہاں پر میں جج بننے سے پہلے وکالت کرتا رہا ہوں اور مذکورہ ویڈیو میں دکھائے گئے کردار ناصر بٹ کا تعلق بھی اسی شہر سے ہے اور میری اس سے پرانی شناسائی ہے ناصر بٹ اور اس کا بھائی عبداﷲ بٹ عرصہ دراز سے مختلف اوقات میں مجھ سے بے شمار دفعہ مل چکے ہیں مریم صفدر کی پریس کانفرنس میں دکھائی جانے والی ویڈیوز نہ صرف حقائق کے برعکس ہیں بلکہ ان میں مختلف مواقع اور موضوعات پر کی جانے والی گفتگو کو توڑ مروڑ کر سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے جسکے بعد یہ ضروری ہے کہ سچ منظر عام پر لایا جائے وہ یہ ہے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران مجھے ان کے نمائندوں کی طرف سے بارہا نہ صرف رشوت کی پیش کش کی گئی بلکہ تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں جن کو میں نے سختی سے رد کرتے ہوئے حق پر قائم رہنے کا عزم کیا اور اپنے جان و مال کو اﷲ کے سپرد کردیا میں نے اگر دباؤ یا رشوت کے لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک مقدمہ میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا۔ میں نے انصاف کرتے ہوئے شواہد کی بناء پر نواز شریف کو العزیزیہ کیس میں سزا سنائی اور فلیگ شپ کیس میں بری کیا میں یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مجھ پر بالواسطہ یا بلا واسطہ نہ تو کوئی دباؤ تھا اور نہ ہی کوئی لالچ پیش نظر تھا میں نے یہ فیصلے خدا کو حاضر و ناظر جان کر قانون و شواہد کی بنیاد پر کئے یہ پریس کانفرنس محض میرے فیصلوں کو متنازعہ بنانے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے کی گئی ہے اس میں دکھائی گئی ویڈیوز جعلی‘ جھوٹی اور مفروضی ہیں لہذا اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنی چاہئے جبکہ مریم نواز کی اس ناکام کوشش نے نوازشریف کیلئے مشکل کھڑی کردی کیونکہ مریم نواز نے جو ویڈیو پیش کی وہ فلیگ شپ ریفرنس سے متعلق ہے جس میں نوازشریف بری ہوئے کیا مریم نواز نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو مشکوک بنادیا ہے؟اور اب ضروری ہوگیا ہے کہ جے آئی ٹی کا والیم 10 بھی منظر عام پرلایا جائے والیم 10 منظرعام پر لانے سے بچی کھچی حقیقت بھی سامنے آ جائے گی ۔

 

rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 612820 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.