آج ایک سیاسی دوست شدید تنقیدی لہجے میں مخاطب ہوتے
ہوئے بولاتم جمہوریت کی مخالفت کرتے ہو، کھلے یاچھپے الفاظ میں آمریت کی
حمایت کرتے ہومجھے شک ہے کہ عمران خان کی طرح تمہارے پیچھے بھی فوج ہے،مجھے
اس کی بات سن کر شدید حیرانی اوردکھ ہواکہ سیاستدانوں نے عام ،سادہ لوگوں
کوجمہوریت کے نام پراس قدربے وقوف بنادیاہے کہ انہیں معلوم ہی نہیں کہ جسے
وہ جمہوریت سمجھ رہے ہیں دراصل وہی دنیاکی بدترین آمریت ہے،جن کولوگ
لیڈرسمجھ بیٹھے ہیں وہ لیڈرکے پاؤں کی خاک کے برابربھی نہیں ہیں،جمہوریت
میں ہرخاص وعام شہری کویکساں سہولیات دستیاب ہوتی ہیں جبکہ پاکستانی تاریخ
میں ایساکوئی جمہوری لیڈردیکھائیں جس نے اپنے دوراقتدارمیں اپنی نسل کے
بہترمستقبل کیلئے قومی وسائل پرہاتھ صاف نہ کیے ہوں،کوئی ایساحکمران
دیکھائیں جس کی دولت میں دن دوگنی رات چوگنی ترقی نہ ہوئی ہو،حکمران طبقہ
امیرترین ہوگیااورملک مقروض ترین ،جمہوریت کے نام پرعوام کوبے وقوف بنانے
والے جمہوریت کے ٹھیکیدارملک وقوم کے ساتھ اس قدرمخلص ہوتے،عوام کااتناہی
دردہوتاجتناکہ خودپرمشکل وقت آنے پرشورمچاتے ہیں توپھریہ لوگ ملک کوسودی
قرضوں کی دلدل میں دھنسانے کی بجائے اپنی دولت پاکستان پرنچھاورکردیتے جبکہ
انہوں نے ہمیشہ اپنے اثاثوں میں اضافے کی فکرکی کبھی قوم کی بہتری کیلئے
نہیں سوچا،جسے یہ جمہوریت کہتے ہیں دراصل وہ ان کے کالے کرتوت
ہیں،سیاستدانوں نے اپنے دوراقتدارمیں جمہوریت رائج کی ہوتی توآج انہیں مشکل
وقت کاسامنانہ کرناپڑتا،سیاستدانوں نے کبھی عوام اورجمہوریت کے ساتھ
وفانہیں کی جبکہ افواج پاکستان نے ہمیشہ ملک وقوم کی حفاظت کی ہے،بے پناہ
قربانیاں دے کرپاکستان میں امن قائم کیااورآج جمہوریت کے ٹھیکیدارپاک فوج
پرحملہ کرنے والے ملک کے غداروں کیلئے پروٹیکشن آرڈرمانگ رہے ہیں،نام نہاد
جمہوریت کے ٹھیکیداروں نے آج تک ملک کیلئے کیاہے ؟یہاں تھوڑی سی بارش
ہوجائے توشہرکے گلی کوچوں سے بارش کاپانی نکالنے کیلئے پاک فوج کی مددلینی
پڑتی ہے، حکومت پاکستان پرکرتے ہیں اورجائیدادیں لندن،امریکہ،نیوزی
لینڈ،برطانیہ،کینڈامیں بناتے ہیں،بیمارہوجائیں توپاکستان میں علاج نہیں
کرواتے،ان کے بچے تعلیم بیرون ملک حاصل کرتے ہیں،اپنی جائز،ناجائزکمائی کی
دولت کوپاکستان سے باہرمحفوظ سمجھتے ہیں،یعنی یہ لوگ فقط ڈکیتی اورچوری کی
وارداتیں کرنے پاکستان آتے ہیں،پاکستان میں ان کی دولت ،بچے محفوظ
نہیں،پاکستان میں ان علاج کا ممکن نہیں،کاروبارملک سے باہرہیں توپھریہ نام
نہادجمہوریت کے ٹھیکیدارپاکستان کی جان صرف اس لئے نہیں چھوڑتے کہ دنیامیں
اورکوئی ریاست ایسی نہیں جہاں عوام لیٹروں،ڈاکووں اورچوروں کی حمایت
کریں،جتناآسان پاکستانی عوام کولوٹناہے دنیامیں کسی قوم کولوٹنااتناآسان
نہیں۔نام نہاد جمہوریت کے ٹھیکیدارالزام لگاتے ہیں کہ وزیراعظم سلیکٹڈہے
اورپھرکہتے ہیں کہ کسی بھی جمہوری حکمران کے پاس این آراودینے
کااختیارنہیں،ایک جھوٹ پکڑاجاتاہے تواس سے بڑاجھوٹ بول کرعوام کوبے وقوف
بناتے ہیں اورانتہائی دکھ کی بات یہ ہے کہ عوام اپنے وطن کوسودی قرضوں میں
ڈوبادیکھ کربھی اپنے بچوں کامستقبل تاریخ کرنے والوں کے جھوٹ
پراعتبارکرلیتے ہیں۔ذرہ ذرہ سی بات پرکہتے ہیں اس کے پیچھے فوج ہے اُس کے
پیچھے فوج ہے توآج میں ایسے تمام افرادپرواضح کردیناچاہتاہوں کہ پاکستان
کاہرمحب وطن شہری ہرمحاذپرافواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑاہے اورفوج میرے
سمیت کسی بھی محبت وطن شہری کے پیچھے نہیں ساتھ کھڑی ہے یہ حقیقت جاننے کے
بعدجن کی پریشانی میں اضافہ ہو وہ اپنے مرض کاعلاج کرو انے کی کوشش نہ کریں
کیونکہ انہیں شفاء نصیب نہیں ہوسکتی،فوج حکومت کے ساتھ ہے تواس میں
کیابرائی ہے؟واضح رہے کہ حکومت نے ٹیکس وصولی کی جو مہم شروع کررکھی ہے وہ
انقلابی پروگرام ہے جسے افواج پاکستان کی مددکے بغیرمکمل کرنامشکل ہی نہیں
ناممکن ہے۔ابھی تک کی معلومات کے مطابق حکومت نے کوئی خاص نیاٹیکس نہیں
لگایا،درحقیقت عام عوام جوٹیکس چائے پتی، بسکٹ کے پیکٹ،دودھ کے
ڈبے،گھی،آئل،صابن،ادویات اوردیگرچیزوں کی خریداری کے وقت اداکرتے ہیں وہ
قومی خزانے کی بجائے طاقتورمافیاکی جیبوں میں چلاجاتاہے،اس
طاقتورمافیاکاپیٹ اس قدرپھول چکاہے کہ اب جائزکمائی پران کاگزاراممکن
نہیں،حکومت عوام کی جانب سے اداکردہ ٹیکس،بڑے سرمایہ داروں اورتاجروں سے
اُن کے کاروبارکی تفصیلات اوراُن کے حصے کاٹیکس مانگ رہی ہے جبکہ یہ لوگ
ٹیکس تودے سکتے ہیں البتہ اپنے کاروبارکی تفصیلات دیناان کیلئے اس لئے ممکن
نہیں ہے کہ ان کے کاروبارجائزکم ناجائززیادہ ہیں،عوام کوپریشان ہونے کی
ضرورت نہیں کیونکہ جب ریاست ایکشن لیتی ہے تومافیاکتناہی طاقتورکیوں نہ
ہوآخراسے گھٹنے ٹیکنے ہی پڑتے ہیں،ہاں حکومت نے عوام کوحقائق کے متعلق
آگاہی فراہم کئے بغیرایکشن شروع کردیاہے جوانتہائی نامناسب طریقہ کارہے
حکومت کوچاہئے کہ فوری طورپرعوام کواصل حقائق سے آگاہ کرے،بلاوجہ بڑھتی
مہنگائی کے ذمہ داروں کو سختی کے ساتھ کچل کرجہاں تک ممکن ہوعوام کیلئے
آسانیاں پیداکرے تاکہ عوام مافیاکی بجائے اپنے اداروں پراعتمادکریں،آخرمیں
ایک مرتبہ پھربتاناچاہتاہوں کہ ہرمحبت وطن شہری ہرمحاذپرافواج پاکستان کے
ساتھ ہے اورہرمحب وطن شہری کی طرح افواج پاکستان میرے پیچھے نہیں ساتھ ہیں-
|