سابقہ حکومت کے دس سال۔۔۔

سابقہ حکومت کے ترقیاتی کام، جو کئی سالوں سے نہ ہو سکے تھے۔

موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں سے ان کے دور میں کئے گئے اخراجات اور قرضوں کا حساب مانگ رہی ہے مدعا یہ ہے کہ پچھلے ساٹھ سال میں اتنے قرض نہیں لئے گے تھے جتنے گذشتہ دو حکومتوں کے ادوار میں لئے گے ہیں۔

کچھ حقائق آپ کی خدمت میں غیر جانبداری سے ساتھ پیش ہیں آج سے دس سال پہلے جب ہمارے شہر سے کوئی اسلام آباد جاتا تھا تو حیران ہوتا تھا کہ یہ بھی پاکستان کا شہر ہے صاف ستھری سڑکیں، گرین بیلٹس اور سڑکوں کے اطراف میں لگے ہوئے درخت اس شہر کو دوسروں سے ممتاز بناتے تھے، کئی حکومتیں آئی اور گئیں لیکن کسی نے اس طرف توجہ نہ دی۔ پاکستان کا تیسرا بڑا شہر فیصل آباد، جس کی آبادی دس سال پہلے تیس لاکھ سے ذیادہ تھی، جو ملک کی صنعتی ترقی میں بڑا حصے دار ہے۔ کسی طور ایک بڑا اور ترقی یافتہ شہر نظر نہ آتا تھا، دس سال میں اس نے وہ ترقی کی جو گذشتہ ساٹھ سال میں نہ کی تھی، شہر کے تمام چھوٹے بڑے چوک وسیع کئے گے، گرین بیلٹس بنیں سڑکوں کے اطراف میں در خت لگائے گے ان دس سالوں میں شہر کا ناک نقشہ حقیقی معنوں میں بدل گیا، سرکاری جگہ سے ناجائز تعمیرات اور تجاوزات ہٹا کر سڑکوں کو وسیع کیا گیا، یہ سب کام گذشتہ دس سال ہی میں ہوئے اگر کسی نے آج سے دس سال پہلے فیصل آباد کو دیکھا ہو تو وہ آج کے فیصل آباد کو دیکھ کر خود اس بات کی گواہی دے سکتا ہے، ہمارے علاقہ میں ایک وسیع و عریض میدان تھا جس پر بچپن سے ہم ایک ڈسپنسری بی دیکھ رپے تھے باقی کا میدان کوڑا خانہ اور پلے گراؤنڈ کے طورپر استعمال ہوتا تھا اسے بھی ہم نے انہی دس سالوں میں جدید اسپتال میں تبدیل ہوتے دیکھا جس کی بدولت ارد گرد کی کئی آبادیوں کو مفت علاج کی سہولت میسر آئی۔ یہاں بڑی ملوں اور فیکٹریوں کے علاوہ کئی چھوٹے پاور لومز یونٹ بھی ہیں اور اپنے شہر کے علاوہ کئی چھوٹے شہروں اور گاؤں کے لوگوں کا روز گا ر ان سے وابستہ ہے، ایک وقت ایسا بھی تھا کہ چوبیس گھنٹوں میں دس سے بارہ گھنٹے بجلی بند رہنے کی وجہ سے لاکھوں مزدورں کا روزگار متاثر ہو رہا تھا، پھر یہی سابقہ حکومت تھی جس نے بجلی کے نئے پیداواری منصوبے شروع کر کے لوڈ شیڈنگ اور بے روزگاری کے جن کو قابو کیا۔

مشرف دور میں پاکستان دنیا میں دہشت گرد کے اندرونی اور بیرونی مسائل کا شکار رہا، پھر اسی سابقہ حکومت کے دور میں پاکستان دہشتگردی پر قابو پانے میں کامیاب ہوا، یقینآ ان سب تعمیری کاموں پر پیسہ بھی خرچ ہوا ہو گا۔ اب ان سب کاموں کے لئے سابقہ حکومتوں نے کتنا قرض لیا اور کتنا قرض لینا چاہئے تھا اس سلسلے میں اگر حکومت کو کوئی شکوک ہیں تو ضرور انویسٹی گیشنز کرے۔

لیکن حکومت سے اتنی اپیل ضرور ہے کہ جب اپنا وقت پورا کر کے رخصت ہو تو اس وقت تک ملک کے لئے اور ہم جیسے عام لوگوں کے لئے یعنی عوام کے لئے کچھ ایسا ضرور کر جائے کہ آنے والے وقت میں لوگ کم سے کم اتنا تو کہہ سکیں کہ حکومت نے واقعی ان کے لئے کچھ کیا ہے۔
 

Sobia Zaman
About the Author: Sobia Zaman Read More Articles by Sobia Zaman: 12 Articles with 14281 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.