ضلع جہلم پاکستان کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک شہر ہے
جہلم کو ضلع کا درجہ 23 مارچ 1849 میں دیا گیا۔ 1998 کی مردم شماری کے
مطابق جہلم کی کل آبادی 936,957 تھی۔ جہلم کو شہدا کی سر زمین بھی کہا جاتا
ہے۔ ہمارا کوئی قبرستان ایسا نہیں جس میں کسی شہید کی قبر نہ ہو۔ اس شہر پر
ہمیشہ سے PPP اور PMLN کے امیدوار الیکشن جیتے تھے اور انہی جماعتوں
کاشہرپر قبضہ تھا۔ لیکن پھر 2018 کے الیکشن آگئے۔ عمران خان کی قیادت میں
فواد چوہدری PTI امیدوار تھے اور 93,102 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔30 سالوں
بعد ضلع جہلم کے لوگوں کو پڑھی لکھی قیادت نصیب ہوئی ہے۔اس وجہ سے جہلم کے
لوگوں نے فواد چوہدری کے ساتھ بہت ساری امیدیں وابستہ کر لیں۔ اور ہم نے
گزشتہ ایک سال میں دیکھا کہ انھوں نے پچھلی حکومتوں کے ادوار کے برعکس
PMLNکے شروع کیے ہوئے منصوبوں کو بہت ہی محنت اور لگن کے ساتھ نہ صرف مکمل
کروایا بلکہ ان تمام منصوبوں پر خصوصی توجہ بھی دی۔ اس لئے یہ کہنے میں
بلکل کوئی مضائقہ نہیں کہ فواد چوہدری اس وقت جہلم کی عوام کے دلوں میں
بستے ہیں اور جہلم کی عوام کی ہر جگہ ترجمانی کرتے نظر آتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کل مورخہ 8 اگست 2019کو پارلیمنٹ میں تقریر شروع کی تو سب
سے پہلے ضلع جہلم کی تحصیل پنڈدانخان کے23 سالہ شہیدنوجوان بابر کا ذکر کر
کے آبدیدہ ہو گئے انھوں نے ہاتھ جوڑ کر ساری پارلیمنٹ سے التجاء کی کہ اپنی
سیاست کے چمکانے کے لئے ہمارے شہیدوں کی بے حرمتی نہ کریں۔ یقین کریں اس
تقریر نے جہلم میں بسنے والے سب لوگوں کے دل جیت لئے۔کل کے ان کے پالیمنٹ
میں الفاظ سن کر مجھے اور میرے جیسے تمام نوجوانوں کوضرور فخر ہوا ہو گا کہ
2018 میں جس قیادت کو ووٹ دے کر اسمبلی میں بھیجا تھااس نے ان کے ووٹ کا حق
ادا کیاہے اور جہلم کا نام تمام ایوانوں تک پہنچایا ۔فواد چوہدری نے پورے
پاکستان ایک بار پھر یاد کروایا کہ پاکستان کے دفاع اور پاکستان کے لیے
قربانیوں میں ضلع جہلم کے بہادر سپوت ہمیشہ اگلی صفوں میں نظر آیئں
ہیں۔پاکستان کے لیے قربانی دینے کے لیے نہ پہلے ڈرے ہیں نہ اب ڈریں گے۔
انھوں نے واضع الفاظ میں کہا کہ اگر ہندوستان نہ ہم سے بات کرنا چاہتا ہے
اور نہ سننا چاہتا ہے۔تو ان کا سفیر ہمارے ملک میں کیا کر رہا ہے۔ہمیں فورا
بھارت کے ساتھ تمام سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کر دینے چاہیے ۔اب ہم
لوگو ں کو چاہیے کہ اس وقت پارٹی سیاست کو بھول کر ایک پاکستان کا سوچیں
اور موجودہ حکومت کے ساتھ ملک کو مضبوط اورمضبوط تر کریں تا کہ کوئی دشمن
ہمارا بال بھی بیکا نہ کر سکے۔
|