زندگی بچانے کا عہد اور پولیس ملازمین کی طرف سے بلڈ کیمپ کا انعقاد

انسان کے لیے صحت مند زندگی اﷲ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے عظیم نعمت ہے اگر انسان صحت مند تندروست ہو تو اُس شخص کی دنیاوی زندگی بہترین اور پرکشش ہوگی ہر چیز اُس کے لیے اچھی معلوم ہوگی اور دنیا کی بہاریں سمیٹ سکے گا۔ اور اگر خدانہ خواستہ کوئی شخص بیمار ہو یا اُس کے گھر کا فرد کسی بیماری میں مبتلا ہو تو یا وہ جانتا ہیں اُس کا خدا کہ اُس پر کیا بیت رہی ہے اسی طرح تھلیسمیا، ھوفیلیا اور بلڈکینسر بڑی ہی خطرناک اور موضی بیماریاں ہیں۔ان بیماریوں کا ابھی تک دنیامیں کوئی علاج دریافت نہیں ہوا۔ لیکن ان بیماریوں کے خلاف سندس فاونڈیشن گوجرانوالہ میں ایک واحد ادارہ ہے جو کہ محترم جناب حاجی سر فراز احمد عرصہ 23سال سے بڑے احسن طریقہ سے چلا رہے ہیں ۔ یہ ادارہ حاجی سر فراز احمد صاحب کی بیٹی سندس جو کہ تھیلیسمیا کے مرض میں مبتلاتھی اُسی کے نام سے یہ ادارہ دکھی انسانیت خدمت میں دن رات جدو جہد میں مصروف ہے۔ اس وقت گوجراونوالہ ضلع میں تقریباََ 300ہزار سے زیادہ بچے اور بچیاں اس موضی اور خطرناک مرض سے لڑ رہی ہیں۔ سندس فاؤنڈیشن تقریباََ سالانہ دو کروڑروپے خرچ کر رہی ہے ان مریضوں کی خدمت میں مخیر حضرات کے علاوہ سماجی بہبود کے ادارے بھی ہلپ کر رہے ہیں۔ اس مرض کا واحد حل یہ ہی ہے کہ مریض کو خون کچھ مدت کے نیا لگایا جائے۔ اس کے لیے بلڈبنک کی اشد ضرورت ہوئی ہے۔جناح ویلفیئر سو سائٹی کے صدر اور جے ڈبیلوایس پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انسان دوست سماجی راہنماجناب قاضی شعیب عالم فاروقی صاحب ہر سال سندس فاؤنڈیشن کو 12لاکھ روپے کے بلڈبیگ سالانہ عطیہ کرتے ہیں۔ قاضی صاحب اور ان کی تنظیم عرصہ دراز سے یہ ذمہ داری اپنا قومی فریضہ سمجھ کر اداکر ہی ہے ۔ ایسے ہی لوگ لائق تحسین اور مبارک باد کے مستحق ہیں جو دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنا اشعار بنائے ہوئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اور مخیر حضرات بھی ایسی حیثیتوں کی تقلد کرنی چاہے۔ بڑی مخریات یہ ہے کہ ہماری پنجاب پولیس آفیسرجناب طارق عباس قریشی صاحب سندس فاؤنڈیشن کے زیر علاج بچوں کو تازہ خون فراہم کرنے کے لیے ایس ۔ایچ ۔او تھانہ اروپ اصغر علی اعوان کو ریجن اور فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے۔ یقینااس اہم کام کا تمام کریڈٹ اور سہرا ہمارے ہر دل اور انسانیت کی خدمت میں پیش پیش محترم جناب طارق عباس قریشی آرپی او گوجرانوالہ کو جاتاہے ۔ تھانہ اروپ میں بلڈ کیمپ کا افتتاح کر کے انہوں نے عملی طور پر کا شروع کر دیاہے اور تھانہ کے پولیس ملازمین نے 50بلڈ بیگ خون کا عطیہ دے کر آغاز کر دیا ہے
’’اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زندگی کامقصداروں کے کام آنا‘‘

اس موقع پر پولیس ملازمین کے علاوہ صنعت کار، تاجران، لائرز، سول سوسائٹی اور میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آؤ ہم عہد کریں کے لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے سندس فاؤنڈیشن کو زیادہ سے زیادہ خون کا عطیہ دیں اور ان کے ساتھ مل کر اس نیکی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیو نکہ تقریبا60بلڈ بیگ فریش خون کے روزانہ درکار ہوتے ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ تھیلیسمیا، ھوفیلیا اور بلڈ کینسر کے مریضوں کی زندگی کا دارمدار بلڈپر ہے اور خون کا ہر قطرہ ان مریض بچوں کی زندگی بڑھتاہے ۔آ ر پی او طارق عباس قریشی نے ایس ایچ او تھانہ اروپ اصغر علی اعوان کی بلڈ ڈونیشن کے لیے کاوشوں پر شاباش دی اور پولیس ملازمین کے حوصلوں کی تعریف کی سندس فاؤنڈیشن کے چیئرمین حاجی سرفراز احمدنے کہا کہ معاشرے کا ہر فرد ہمارا ساتھ دے اور تعان کرنے میں اپنا اپنا رول ادا کرے اس مرض کی پہلے سے ہی روک تھام کے لیے کزن میرج سے پرہیز کیا جائے بلکہ اس پر پابندی لگائی جائے اور شادی سے قبل ضروری کرار دیا جائے کہ وہ ٹیسٹ رپورٹ حاصل کرے اور کلینرنس سرٹیفیکٹ حاصل کرے۔ ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ اس اہم کام پر قانون سازی کرے اور اسمبلی میں بل پاس کروائے تاکہ یہ مستقل قانون بن جائے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر حاجی عبدالرؤف مغل نے سندس فاؤنڈیشن کے صدر حاجی سرفراز احمد اور ڈائریکٹر فنانس عزیز الرحمن باجوہ اور فاؤنڈیشن کی تمام ٹیم کو تاجر برادری کی طرف سے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس بلڈ کیمپ کی افتتاحی تقریب میں معروف سماجی سیاسی راہنماسردار ظہور احمد، مرکزی انجمن تاجران کے نائب صدر سردار بشارت احمد سالک ،حاجی شیخ مظہر ، ارسلان مغل ، فاروق عادل، چوہدری محمد سلیم ایڈووکیٹ ، سابق نائب ناظم ونیاں باؤ خالد محمود اور سردار زبیر احمد کے علاوہ کثیر تعدادمیں پولیس ملازمین اور ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی موجود تھے۔
’’تمنہ دردِدل کی ہے کہ اس دنیا میں کچھ کام کر جاوں
اگر ہو سکے تو خدمتِ انسان کر جاوں‘‘
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Muhammad Saeed Hatim
About the Author: Muhammad Saeed Hatim Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.