چھوٹا بزنس بڑی کامیابی
بزنس کیا ہے؟ آکسفورڈ ڈکشنری کے مطابق افراد کے بکھرے ہوے ہجوم اور ان کی
کوششوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرکے ان کو ایک مثبت، کارآمد اور منافع
بخش ڈائرکشن فراہم کرنا اصل میں بزنس کہلاتا ہے۔
بزنس کرنے کا شوق کسے نا ہوگا ؟ بے شک کم سرمائے سے بزنس شروع کرنا ایک
چیلنج ہے اور بہت سے مہم جو طبیعت کے لوگ اس کو قبول کرتے ہیں ۔۔لیکن کیا
آپ جانتے ہیں دنیا میں ہر دس میں سے آٹھ بزنس پہلے اٹھارہ مہینوں کے اندرہی
فلاپ ہوجاتے ہیں۔۔
سمال بزنس کی ناکامی کی یہ شرح براہ راست ملکی معیشیت کو نقصان پہنچاتی ہے۔
اپنے ملک میں بزنس کے بارے معلومات لینا چاہی تو کافی مایوس کن نتائج ملے۔۔
پاکستان میں start ups کی ناکامی کی شرح 90% ہے ۔۔یعنی ہر دس میں سے نو
بزنس ناکامی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
۔(SBA ) کی رپورٹ کے مطابق 66 فی صد بزنس دو سال کے اندر ناکام ہوجاتے ہیں
اور بقیہ 24فی صد بزنس اگلے پانچ سالوں کے اندر قریب المرگ ہوجاتے ہیں۔۔
۔ بزنس کیوں فلاپ ہوتے ہیں۔۔ اس کے پیچھے کیا کیا عوامل کارآمد ہوتے ہیں یہ
سرچ کیا تو پچاس سے ساٹھ valid وجوہات سامنے آگئیں ۔
میں ان شارٹ کرکے کچھ وجوہات کو نوٹس میں لا رہی ہوں تاکہ اگر آپ نا کام
بزنس مین نہیں ہیں تو یقیناً ان پر عمل کرکے بچ سکتے۔
۔۔1 -وسیع سوچ کا فقدان، خود انحصاری کی کمی، اور انا پرستی ایک ناکام بزنس
مین کو سماجی تعلقات بنانے سے روکتی ہے۔۔ اس میں اپنی صلاحیتوں اور وسائل
کو لے کر گروم کرنے کا حوصلہ نہیں ہوتا۔۔حالات کو پرکھ کر فیصلہ کرنے میں
مسئلہ ہوتا ہے۔
2-ایک ناکام بزنس مین لیڈ ٹائم منیجمنٹ پر فوکس نہیں رکھ پاتا جو کہ کسی
بزنس کو کامیاب کرنے کا اہم نقطہ ہے۔ standradization کسی بھی بزنس یا
کمپنی کو مقابلے کی دوڑ میں کھڑا کرتی ہے۔۔ایک ناکام بزنس مین ایسی کسی
تکنیک کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتا ۔عوامی رجحانات سے ناواقف رہتا
ہے۔۔مستقل مزاجی کا فقدان ہوتا ہے۔۔مزید رہا سہا نقصان نا اہل انتظامیہ
کروا دیتی ہے۔۔
۔3- منصفانہ اور دیانت داری سے لین دین نا کرنا بھی وقتی فایدہ تو دے دیتا
ہے لیکن انجام اچھا نہیں ہوتا۔۔۔اجنبیوں کو ویلکم کریں ۔۔۔۔خوش اخلاقی پر
زیادہ زور دیں۔۔بلاوجہ کے رعب اور ہر وقت کے حکم چلانے سے گریز کریں..
۔۔4اپنی ترجیحات کا تعین کریں ۔۔ارجنٹ اور امپورٹنٹ کا فرق آپ کو پتہ ہونا
چاہیے۔۔حساب کتاب میں لاپرواہی اور ناقص یادداشت آپ کو ناکام کرانے میں اہم
کردار ادا کرتی ہیں۔
۔5 اپنے مشن سے وابستگی رکھیں۔سیلف ایجوکیشن پر دھیان دیں جو بزنس بھی
سٹارٹ کیا ہے اس کی تقریباً معلومات حاصل کرتے رہا کریں۔
۔کاروباری حریفوں کا تجزیہ بھی باریک بینی سے کرتے رہیں تاکہ ایک بزنس مین
کی خامی آپ کی خوبی بن سکے۔
۔یہ تو تھی وہ وجوہات جن پر عمل نا کرنے سے کاروبار ٹھپ ہوجاتا اور ایک
ناکام بزنس مین کا ٹھپہ لگوا کر ڈپریشن کو گلے لگا لیتے ہیں۔ اب چند مشورے
جو کامیاب شخصیات کی طرف سے دیے گئے وہ بھی دیکھ لیتے ہیں ۔۔
۔۔1 دل کی سنو۔۔کسی کی دیکھا دیکھی وہ کام شروع نا کریں جس پر بوریت کا
شکار ہوں یا دل نہیں مان رہا۔
۔2-سرمایہ ہے تو کاروبار ہے۔۔پیسہ کہاں سے آرہا ہے اور کہاں خرچ ہورہا ہے
یہ اہم ترین چیز ہے ۔۔اس کا حساب کاغذ اور ذہن میں ازبر ہونا چاہیے۔۔ہر
لمحہ دیکھنا ہے کتنا سرمایہ لگایا ہے اور کتنا مل رہا ہے۔۔
3سمارٹ لوگوں کو بھرتی کریں۔۔یہ آسان نہیں۔۔چھان پھٹک کے بعد جس کو رکھ لیں
اس کو خود سے قریب رکھیں۔۔
۔۔4پارٹنر سے مسلسل بات چیت رکھیں۔۔پہلے تو کوشش کریں سمال بزنس میں کوئی
پارٹنر نا رکھیں لیکن اگر رکھ ہی لیا ہے تو پہلے ہی دن سے ایسے تعلقات
بنائیں کہ آپ ڈھٹائی سے تبادلہ خیال کرسکیں۔۔اگر پارٹنر سوچ رہا ہے کہ آپ
نے کام۔کم کیا اور پیسے زیادہ لیے تو دھڑلے سے کہہ سکے۔۔تاکہ غلط فہمیاں
جنم نا لیں۔۔اور مفاہمت سے حل نکالا جاے۔
۔5 -مدد طلب کرنی ہے لیکن کہاں سے؟؟
یاد رکھیے سمال بزنس مہم جو اوربا صلاحیت لوگوں کا کام ہے۔اس کے لیے جو کچھ
کرنا ہے آپ کو ہی کرنا ہے۔اس میں بظاہر آپ کی کوئی مدد نہیں کرتا لیکن کوئی
ہے جو آپ کی مدد کرسکتا ہے۔اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو تلاش کرتے رہیں جو
کامیاب بزنس مین رہ چکے ہوں۔۔ان سے ملیں مشورے لیتے رہیں۔
۔ سمال بزنس میں چونکہ کوئی بورڈ آف ڈائریکٹر نہیں ہوتا۔۔لہذا اہم ترین
فیصلے بھی آپ کو ہی کرنے ہوتے ہیں ایسے میں مخلص اور کامیاب کاروباری
شخصیات سے رابطے میں رہیں تاکہ رہنمائی ملتی رہے۔
۔۔۔( اگلے حصے میں اسلامک پواینٹ آف ویو سے تجارت یا بزنس پر نظر ڈالیں
گے۔۔۔اور اسی تناظر میں میرا اور میرے پیارے سے بابا جی کا دلچسپ مکالمہ
بھی پیش خدمت ہوگا)
|