کراچی میں ٹارگٹ کلرز کی جانب سے
حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کا سلسلہ بدستور جاری، امن و مان کی صورتحال پر
حکومت نے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لی ہیں،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں
جماعت اسلامی کے ہمدرد اور متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سمیت 8افراد قتل
کردیئے گئے،قتل ہونے والوں میں سے 4نوجوانوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے،پولیس
،رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پراسرار خاموشی۔تفصیلات
کے مطابق جمعرات کی صبح کراچی کے مختلف علاقوں سے4 نوجوانوں کی گولیوں سے
چھلنی لاشیں ملی ہیں۔پولیس کے مطابق تھانہ شرافی گوٹھ کے علاقے لانڈھی نمبر
ایک میں سروس روڈ سے 20 اور22 سال کے2نوجوانوں کی لاشیں ملیں،جنہیں نامعلوم
افراد نے سر میں گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا، پولیس نے مقتولین کی لاشیں
جناح اسپتال منتقل کردی ہیں جہاں آخری اطلاعات موصول ہونے تک نوجوانوں کی
شناخت نہیں ہوسکی تھی۔ کھارادر کے علاقے کھجور مارکیٹ سے25 سالہ نوجوان کی
ہاتھ پاؤں باندھی لاش ملی جسے نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کیا
تھا،مقتول کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت
نہیں ہوسکی ہے ۔سہراب گوٹھ تھانے کی حدود ایوب گوٹھ صحافی سوسائٹی کے قریب
نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید
اسپتال منتقل کی گئی ،پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔نیو
کراچی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود سیکٹر 5/Jسندھی ہوٹل ناصرہ اسکول کے
قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جماعت اسلامی کا ہمدرد 28سالہ عمران اختر
ہلاک ہو گیا جس کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ،پولیس کے مطابق
مقتول کے بھائی کی بیکری تھی اور وہ بیکری پر بیٹھا تھا کہ موٹر سائیکل
سوار ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک
ہوگیا،مقتول 3بچوں کا باپ اور جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن کا بھائی
تھا۔اورنگی ٹاﺅن تھانے کی حدود چارپائی والی گلی میں نامعلوم افراد نے
فائرنگ کر کے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن جاوید کو ہلاک اور نعمان کو زخمی
کردیا جنھیں قطر اسپتال منتقل کیا گیا ۔شارع نورجہاں تھانے کی حدود بلاک
Sمیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے برجت علی ولد شفاعت علی کو قتل کردیا
جس کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ۔پولیس کے مطابق مقتول کا آبائی
تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔لانڈھی تھانے کی حدود لانڈھی نمبر ایک میں فائرنگ
سے زخمی ہونے والا شخص ذیشان زخموں کی تاب نہ لاکر اسپتال میں دم توڑ گئے ۔
فائرنگ اور ہلاکتوں کے سبب شہر کے مختلف علاقوں کشیدگی اور خوف کی فضا قائم
ہے۔تاہم پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کا سدباب کرنے میں کامیاب
نہیں ہو سکے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے اندر دہشت گردی کا نشانہ بننے والے
علاقوں میں لانڈھی ،سعود آباد ،ملیر ،قائد آباد، نارتھ کراچی ،نئی
کراچی،ناظم آباد ،سائٹ،قصبہ کالونی اور اولڈ سٹی کے علاقے شامل ہیں۔ اورنگی
ٹاؤن، گارڈن،سائٹ ایریا ، ملیر اور گلستان جوہر کشیدگی کے باعث پولیس اور
رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ |