تکمیل ِ پاکستان کا نامکمل ایجنڈا

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کو مسلسل ہزیمت کا سامنا کرناپڑرہاہے لوگوں کے دلوں سے بھارتی فوج کا خوف نکل گیاہے چھوٹے نو عمر بچے انڈین آرمی کے سامنے ڈٹ چکے ہیں کوئی روز ایسا نہیں جب بھارتی فوجیوں سے رات ڈھلنے تک آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری نہ رہتاہوکشمیری سپوت بھارتی فوجیوں پتھرمار پاگل ای اوئے کے نعرے لگاتے گلیوں میں غائب ہو جاتے ہیں جہاں یہ صورت ِ حال ہو وہاں غاصب زیادہ دیر تک ریاستی جبر سے کسی کو محکوم نہیں رکھ سکتے یہ بات روز ِ روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ مسلمان ہونا مقبوضہ جموں و کشمیر کے باسیوں کا جرم بن گیاہے وادی میں مسلسل کرفیو سے زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے۔بھارتی سرکار بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے۔ مودی سرکار کے یکطرفہ اقدامات سے پورے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔او آئی سی سے لیکر یورپی پارلیمان تک پوری دنیا مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سراپا احتجاج ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاکھوں نہتے مسلمان بھارتی استبداد سے نجات کے لیے عالمی برادری بالخصوص مسلم دنیا کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہے۔ کشمیریوں کو وفات پاجانے والے اپنے پیاروں کی نماز جنازہ میں شرکت کی بھی اجازت نہیں ہے۔ سخت پابندیوں کے باعث مریضوں کی ہسپتالوں اور ڈاکٹروں تک رسائی ناممکن بنادی گئی ہے۔ سخت پابندیوں کے باعث وادی کشمیرمیں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا ہے کیونکہ لوگوں کو دودھ، بچوں کی خوراک اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت روزمرہ استعمال کی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ ہسپتالوں اور میڈیکل سٹوروں پر ادویات دستیاب نہیں ہیں۔ بھارتی فورسز نے کشمیر یوں کو نماز کی ادائیگی سے روک رکھا ہے اور سینکڑوں مساجد کو تالے لگا ئے جا چکے ہیں ان حالات میں پاکستان کل عزم ِ صمیم ہے کہ پاکستانی حکومت کبھی بھی کشمیریوں کو تنہا اور حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی شاید کشمیریوں پر ظلم ہمارے صبر کی آزمائش ہے۔22کروڑ پاکستانی عوام کا مطالبہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ دنیا کے لئے ایک مثال ہے۔ جب تک وطن کے جاں نثار موجود ہیں کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتاآج کا پاکستان امن و سلامتی کا پیغام دیتا ہے۔ چونکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عالمی تنظیموں کے لئے یقینا لمحہ فکریہ ہیں۔ موجودہ ہندوستانی قیادت نے مذہبی جنونیت، نفرت اور طاقت کے زعم میں کشمیریوں پر جو حملہ کیا ہے وہ بلا شبہ پاکستان اور پورے عالم انسانیت کے لئے ایک آزمائش سے کم نہیں ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربر یت بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کو مقبوضہ کشمیر میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مصیبتوں کا ادراک ہے کیونکہ آج کا کشمیر ہندوتوا کی پیروکار ہندوستانی حکومت کے ظلم و ستم کا شکار بن چکا ہے۔ کشمیری خون ارزاں ہو چکا ہے اور جنت نظیرکشمیر ظلم کی آگ میں جل رہا ہے جبکہ پرامن اور بدلتا ہوا پاکستان دنیا کے لیے امن، ترقی و رواداری کا پیامبر ہے، خطے میں عسکری توازن کے لئے ایک پرامن، مضبوط اور ترقی یافتہ پاکستان ہوناانتہائی ضروری ہے جس کے لئے پاکستان پوری حکمت عملی سے اپنی منزل کی جانب سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے بجا طورپرسوفیصددرست کہا ہے کہ پاکستان کے بہادر عوام، افواج اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دینے کو تیار ہیں، ہم آخری گولی، آخری سپاہی اور آخری سانس تک اپنا فرض ادا کریں گے اور اس کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں۔ہم نے ہمیشہ امن و سلامتی اور مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا ہے اورآئندہ بھی جاری رکھیں گے، کشمیری عوام کے دکھوں کا کوئی مداوا نہیں، خون کی کوئی قیمت نہیں مگر ان کا حوصلہ لازوال ہے پوری قوم آپ کی قربانیوں اور عزم کو سلام پیش کرتی ہے شہید ہماری پہچان ہیں۔ شہدا کی قربانیاں، حوصلے اور پوری قوم کی بے مثال جدوجہد پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ یوم دفاع، شہدائے پاکستان کے اس عہد کی تجدید ہے کہ ہم کوئی شہادت نہیں بھولے، زندہ قومیں اپنے شہیدوں پر ناز کرتی ہیں، ان کے کارناموں اور کامیابیوں سے اپنے جذبوں کو جلا بخشتی ہیں اس تناظر میں یقینا مؤرخ لکھے گا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے آرٹیکل 370 اور 35/Aختم کر کے پاگل پن کا جو مظاہرہ کیا تھا اس سے پون صدی کے بعد مسئلہ کشمیر شدت کے ساتھ اجاگر ہو گیا ہے ضروری ہے اب ہمیں اس معاملے پر جوش سے نہیں ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے لہذا دانشوروں ،تجزیہ نگاروں اور باالخصوص سیاستدانوں کو کسی بھی قسم کے منفی بیان سے گریز کرنا ہوگا پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پوری قوم اور افواج پاکستان ملک کے دفاع کیلئے سیسہ پلائی دیوار ہیں ہماری افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے اگر بھارت نے ہم پر جنگ مسلط کی تو 1965 ء کی طرح بھارتی فوجیوں کی دوڑ ہی نہیں لگوائیں گے بلکہ گھروں میں گھس کر ماریں گے اور بھارت کا نام ونشان مٹا کر رکھ دیں گے پاکستان نے تو ہمیشہ واضح کیا ہے کہ ہم ہمسائیوں کے ساتھ امن کے ساتھ رہنے کے خواہشمند ہیں لیکن اسے کوئی ہماری کمزوری نہ سمجھے ہم ایٹمی طاقت ہیں اور ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ یوم دفاع کے موقع پر پوری قوم نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کر کے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور انہیں کسی حال میں تنہا نہیں چھوڑے گی کیونکہ وطن عزیز کا تحفظ پاکستانیوں کیلئے عین عبادت ہے۔ پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان دشمن کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے اور ہمہ وقت تیار ہیں۔ ضرورت پڑنے پر پاکستانی قوم کا بچہ بچہ ملک کے تحفظ کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کریگا کسی قسم کی مہم جوئی سے قبل بھارت کو 6ستمبر 1965 کی جنگ میں عبرتناک شکست اور 27فروری 2019ئکی پسپائی یاد رکھنی چاہیے۔ بانی ٔ پاکستان حضرت قائدِ اعظمؒ نے کشمیرکو پاکستان کی شہہ رگ قراردیا تھا اس کا صاف صاف مطلب ہے کشمیر تکمیل ِ پاکستان کا نامکمل ایجنڈاہے یہی بات بڑے دنوں سے آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں جتنی جلدی یہ بات مودی سرکارکو سمجھ آجائے اتناہی ان کے حق میں بہترہے۔
 

Sarwar Siddiqui
About the Author: Sarwar Siddiqui Read More Articles by Sarwar Siddiqui: 462 Articles with 332724 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.