ایم پی اے حلقہ پی پی 7راجہ صغیر احمد کی مقبولیت کی وجہ

الیکشن تو بہت سارے امیدوار لڑتے ہیں اور میدان میں اترنے سے پہلے ہر امیدوار اپنے آپ کو کامیاب تصور کر کے ہی اگلا قدم اٹھاتا ہے ہر امیدوار کی یہ قوی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے حمایت یافتہ و ٹکٹ یافتہ امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لے اور عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدوار ہی کامیابی حاصل کر پاتے ہیں بہت کم ایسے آزاد امیدوار دیکھے گئے ہیں جنہوں نے ملک کی نامور سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ یافتہ امیدواروں کو شکست دی ہو ایسی مثالیں بہت کم سننے کو ملتی ہیں شاید ملک بھر میں کوئی ایسی مثال موجود ہو لیکن ضلع راولپنڈی کے حلقہ این اے 57کے صوبائی حلقہ پی پی 7 میں ایسا ممکن ہوا ہے جہاں پر ایک آزاد امیدوار نے بڑی بڑی سیاسی جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدواروں کو شکست سے دوچار کیا ہے اور امیدوار بھی ایسے جن کو شکست دینا کسی عام امیدوار کی دسترس سے بہت دور تھالیکن ایک آزاد امیدوار راجہ صغیر احمد نے یہ سب کچھ ممکن کر دکھایا ہے انہوں نے پی پی 7میں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جماعت اسلامی،تحریک لبیک کے حمایت اور ٹکٹ یافتہ امیدواروں کو شکست دے کر خود ایک آزاد امیہدوار کی حثیت سے الیکشن لڑ کر کامیابی حاصل کی ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ ایسی کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر پی پی 7 کے عوام نے ملک کی مائیہ ناز جماعتوں کے امیدواروں کو چھوڑ کر ایک آزاد امیدوار کو منتخب کرنے پر مجبور کر دیاہے اور مقابلے میں امیدوار بھی ایسے تھے جن کو سیاسی جماعتوں نے حلقہ میں ترقیاتی کاموں کے بھی جال بچھائے ہیں اور کسی نے ملک میں تبدیلی کے بھی دعوے کیئے ہیں اس کے باوجود ایک آزاد اور عام امیدوار نے سب کو شکست سے دوچار کر ڈالا ہے اور راجہ صغیر میں ایسی کون سی خوبیاں موجود تھیں جن کو وجہ سے حلقہ کے عوام نے بھی تمام امیدواروں پر راجہ صغیر کو ترجیح دینے میں ہی اپنی بھلائی محسوس کی ہے ضرور کوئی ایسی خوبیاں موجود ہیں جن کی بدولت راجہ صغیر نے عوام کے دلوں میں اپنے لیئے جہگہ بنا رکھی ہے جہاں تک سننے اور دیکھنے میں آیا ہے وہ یہ ہے کہ راجہ صغیر احمد غریبوں کے سروں پر ہاتھ رکھتے ہیں وہ ان کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں وہ ہر عام ووٹر کو بھی خاص تصور کرتے ہیں ان کیلیئے ان کے سب ووٹر برابر ہیں وہ کسی غریب کی ایک کال پر ان کے پاس پہنچ جاتے ہیں وہ سرکاری اداروں کے اہلکاروں کو تنبہیہ کرتے ہیں کہ غریبوں کو تنگ مت کروان کا ساتھ دو اسسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم اے کے احکام کو کہتے ہیں کہ غریب ریڑھی بانوں کو ناجائز تنگ مت کریں ان کو اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلیئے مواقع فراہم کریں ان کی ریڑھیوں کو توڑیں اور بند نہ کریں وہ کلرسیداں شہر میں بیٹھے ہوئے ایک جوتے مرمت کرنے والے شخص کے پاس نیچے بیٹھ کر چائے پینے میں اپنے لیئے فخر محسوس کرتے ہیں وہ ٹی ایچ کیوز میں جا کر ڈاکٹرز اور نرسز کو دہائی دیتے ہیں کہ غریب مریضوں کو علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑیں یہ بھی سننے میں میں آیا ہے کہ وہ غریبوں کی بیٹیوں کے ہاتھ پیلے کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتے ہیں میرے خیال میں یہی وہ خوبیاں ہیں جن کی وجہ سے وہ ایک عام ہو کر بھی عوام کے دلوں میں خاص بنے ہوئے ہیں اور انہی خصوصیات کی بدولت وہ عوام کے دلوں پر راج کر رہے ہیں الیکشن تو انہوں نے آزاد ھثیت سے جیتا ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا مقصد صرف یہی سامنے آیا ہے کہ وہ اپنے اوپر اعتماد کرنے والے عوام کیلیئے کچھ کر سکیں پنجاب حکومت کی تشکیل کے بعد وزیر اعلی پنجاب سے قرابت کی وجہ بھی عوامی درد رکھنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونا ہی بنی ہے اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے یہ محسوس کیا کہ راجہ صغیر میں وہ تمام تر صلاحتیں موجود ہیں جو غریب عوام کو درپیش مسائل کے حل میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں اور اس لیئے انہوں نے ان کو اپنا مشیر برائے امور جیل خانہ جات مقرر کر لیا ہے اور ان کو یہ زمہ داری سونپ دی گئی ہے کہ وہ پنجاب بھر کی جیلوں کے دورے کریں اور جیلوں میں قید قیدیوں کو درپیش مسائل کی نشاندہی کریں اور ان کے حل کیلیئے حکومت کو تجاویز پیش کریں وزیر اعلی کے ہدایات کے مطابق راجہ صغیر احمد نے پنجاب بھر میں قائم جیلوں کے دوروں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور ہر جیل میں قیدیوں کو درپیش مسائل سے حکومت پنجاب کو آگاہ کر رہے ہیں اور ان کو حل کرنے کے حوالے سے تجاویز بھی دے رہے ہیں اور اس حوالے سے کلرسیداں کے معروف صحافی عبدالعزیز پاشا جو ان کے میڈیا کوآرڈینیٹر بھی ہیں اور جیلوں کے معاملات میں خصوسی دلچسپی بھی رکھتے ہیں وہ بھی قیدیوں کے مسائل کے حوالے سے ان کی بھر پور معاونت کر رہے ہیں یہ قوی یقین ہے کہ راجہ سغیر احمد جیلوں میں موجود مسائل کو کسی حد تک حل کروانے میں کامیاب ہو جائیں گئے یہ زمہ داری ان کو ایک چیلینج کے طور پر سونپی گئی ہے اور وہ ان سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں وہ جس طرح الیکشن سے پہلے عوام کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے اب بھی وہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام کے دلوں میں مزید قدر کی نگاہوں سے دیکھے جا رہے ہیں یہ ہوتے ہیں ایک عوامی نمائندے کے خواص جن کی وجہ سے وہ عام میں مقبولیت حاصل کر پاتا ہے عوام آج کل بہت با شعور ہو چکے ہیں وہ لارے لپے کی سیاست کرنے والوں کو بھی لارے لپے ہی لگاتے ہیں اور یہ بخوبی جان چکے ہیں کہ ان کے مسائل کا حل کس کے پاس موجود ہے اور اسی لیئے حلقہ پی پی سات کے عوام نے اپنے دکھوں کے مدواے کیلیئے راجہ سغیر احمد کو منتخب کیا ہے اور یہ نات پورے وثوق سے کی جا سکتی ہے کہ راجہ سغیر احمد عوام کی محبتوں کی وجہ سے مقبول ترین ایم پی اے ثابت ہوں گئے حالات و واقعات سے یہ بات مکمل طور پر ثابت ہو گئی ہے کہ وہ واقع ہی ایک عوامی رہنما ہیں اور عوام نے ان پر جو اعتماد کا اظہار کیا ہے و وہ اس کے حق دار ہیں اور وہ اس پر پورا اترنے کی بھر پور کوشش کریں گئے
 

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 145926 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.