اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کا تاریخی خطاب مگر اپوزیشن ناخوش...!!

وزیراعظم عمران خان کی صلاحیتوں کو دنیا تو مان گئی مگر اپوزیشن...؟؟

دانا کہتے ہیں کہ ضمیر کو زرہ بکتر جیسا مضبوط ہونا چاہئے، جی ہاں ، آج مضبوط ضمیروالے تو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے کئے جانے والے چارحصوں ماحولیات، منی لانڈرنگ، اسلاموفوبیا اورمظلوم کشمیریوں کی داستان پر مبنی خطاب کو تاریخی قرار دے رہے ہیں ۔جن کے نزدیک بیشک، وزیراعظم پاکستان نے نو لاکھ بھارتی افواج اور آرایس ایس کے دہشت گردوں کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے نہتے، معصوم مظلوم و محصور مسلمانوں سمیت عالمِ اسلام کا مقدمہ مدلل دلائل اور حق گوئی کے ساتھ پیش کرکے امر ہوگئے ہیں ۔

اِن سے قبل ایسی کوئی مثال موجود نہیں ہے کہ کسی نے یو این اُو میں مظلوم کشمیریوں اور اسلاموفوبیا کا ایسا مقدمہ پیش کیا ہو؛اور بھارتی افواج اور آر ایس ایس کے دہشت گردوں کا مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اِس طرح بیان کیا ہو۔اور نائن الیون کے بعد امریکا سمیت یورپی ممالک اور اسرائیل و بھارت کا پیدا کردہ اسلاموفوبیا ختم کرنے کی رتی برابر بھی کوشش کی ہو ۔بیشک ،آج یہ سہرا اور تاج صرف اور صرف وزیراعظم عمران خان کے سر جاتا ہے۔ جنہوں نے کھل کر مظلوم کشمیریوں اور اسلاموفوبیا کا مقدمہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پیش کیاہے۔

جبکہ بڑی افسوس کی بات یہ ہے کہ آج ہمارے اپوزیشن والے جیسا کہ اِن کا وطیرہ ہے یہ حسبِ عادت و فطرت اور روایات کے مطابق گلاب جامن، رس گلہ اور چم چم میں بھی مرچوں کے بیچ تلاش کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اِنہیں وزیراعظم کا یہ خطاب بھی پسند نہیں آیاہے۔مخالفین میں کوئی ایسا نہیں ہے ۔جو اِس سے بہتر خطاب کرسکے ۔آئیں شرط لگا لیں، یقینا ہر باشعور یہی کہے گا کہ عمران خان سے اچھا اپوزیشن سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی خطاب نہیں کرسکتاہے۔ اگر اِن لوگوں میں اتنی صلاحیتیں ہوتیں۔ تو یہ کب کا کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کرکے کشمیربھائیوں کے حق میں کوئی مثبت راہ نکلوالیتے۔ مگر افسوس ہے کہ کسی میں اتنی ہمت کبھی پیدا ہی نہیں ہوئی تھی۔ جتنی کہ آج وزیراعظم عمران خان میں ہے۔ مگر پھر بھی ہماری اپوزیشن جماعتوں بالخصوص ن لیگ ، پی پی پی اور جے یو آئی (ف) والے وزیراعظم کے خطاب میں کیڑے نکالنے سے بھی باز نہیں آرہے ہیں ۔

بیشک،آج اِن کے اِس منافقانہ عمل سے اِن کی احساس محرومی اور حسد پھوٹ پھوٹ کا نکل کر بہتاہوانظر آرہاہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جانے والے خطاب مظلوم کشمیر یوں سمیت عالمِ اسلام کا جامع مقدمہ ہے ۔ ہم اِسے مظلوم نہتے کشمیریوں اور عالمِ اسلام سے متعلق تاریخ ساز یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اِس جیسا خطاب اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی پچھلی چاردہائیوں میں کہیں نہیں ملتاہے۔

بہر کیف اِس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کئے جانے والے تاریخ ساز خطاب سے وزیراعظم عمران خان نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ بائیس کروڑ پاکستانیوں سمیت عالمِ اسلام کے دل بھی جیت لئے ہیں،بیشک،آج جنہیں دیکھ کر آنکھ ہی خوش نہیں ہورہی ہے۔ اَب بلکہ یہ ثابت ہوگیاہے کہ اِن کی ظاہر ی اور باطنی خوبصورتی سے عالمِ انسانیت کا دل بھی خوش ہورہاہے۔

اِس سے بھی اِنکار نہیں ہے کہ عالمی سطح پر وزیراعظم عمران خان کی مدبرانہ اور سحر انگیز شخصیت کوہمارے پچھلے کئی وزیراعظم کی نسبت ایک خاص مقام حاصل ہے دنیا جانتی ہے کہ اِس شخص میں ایسی صلاحیتیں ، جرات اور ہمت ہے جو اپنے کہئے پر عمل کرنا اور کرانا بھی جانتاہے آج اِس لئے دنیا وزیراعظم عمران خان کی گرویدہ ہے اور اِسے اپنا لئے عظیم شرف سمجھتی ہے۔

جِس کی نظر مستقبل کو روشن بنانے پر ہوتی ہے یقینا اُسے مستقبل کی زبان اور چال بھی آتی ہے،وہ اِس کے ہر حربے سے واقف بھی ہوتا ہے مگر جِس کی نظر مستقبل پھر نہیں ہوتی ہے اُسے نہ تو مستقبل کی زبان آتی ہے اور نہ وہ مستبقل کے حربے جان سکتاہے یہ ہماری خوش بختی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی مستقبل پر نظر بھی ہے تو اِنہیں اِس کی زبان او ر چالیں بھی خوب چلنی آتی ہیں ۔ہماری اپوزیشن والے خاطر جمع رکھیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے یو این اُو میں جس اعتماد کے ساتھ مظلوم کشمیری بھائیوں اور عالمِ اسلام کا مقدمہ پیش کیا ہے اِنہیں اِس پر قائم رہنا اور اِسے لے کر چلنا بھی خوب آتاہے وہ تو یہی اپوزیشن والے تھے جنہوں نے ماضی میں نہ تو کہیں نہتے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کیا اور نہ ہی اِن سے متعلق اقوام ِ عالم میں اِس طرح سے آواز بلند کی جو اِن کی ذمہ داری تھی ۔آج جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ مظلوم کشمیری بھا ئی بھارتی دہشت گردوں کے رحم و کرم پر بلک بلک کر سسک سسک کر زندگیاں گزار نے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

یہاں بالخصوص ہماری اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے احساس محرومی کے دلدل میں لت پت اور احتساب کے شکنجے میں جکڑے کرپٹ عناصر جو عمران خان کے خطاب پر اعتراضات اور تنقیدوں کے زہریلے نشتر چلارہے ہیں ۔ آج اِنہیں کم از کم اتنا ضرور ذہن نشین رکھنا ہوگا کہ یو این اُو جنرل اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کا جذباتی خطاب ماضی کے ہمارے حکمرانوں کی طرح کشمیریوں اور پاکستانیوں کو خوش کرنے کے لئے ہرگز نہیں تھا۔یقینا وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے تاریخ ساز خطاب کے آنے والے دِنوں، ہفتوں اورمہینوں میں حقیقی معنوں میں مثبت اور تعمیری اثرات مرتب ہوں گے ۔جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے کشمیری بھائیوں کو قابض بھارتی افواج اور آر ایس ایس کے دہشت گردوں سے نجات دلانے میں معاون و مددگار ثابت ہوکر خطے میں ڈوگ مودی کے جنگی جنون کو خاک ملا کر اِس کا منہ کالا کرنے کا بھی عین سبب بن جا ئے گا۔عنقریب مقبوضہ کشمیرکے کشمیری بھائیوں کے بھی اچھے دن آنے والے ہیں۔ (ختم شُد)
 

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971691 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.