دھان کی فصل کی بیماریاں اور انسداد

 تحریر:چوہدری محمد فیصل کمبوہ ،زراعت آفیسر چونیاں
چاول انسانی غذا کا اہم حصہ ہے ۔ چاول کی فصل ہماری غذائی ضروریات پورا کرنے کے علاوہ زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔پاکستا ن دنیا میں چاول برآمد کرنے والے ممالک میں اہم کردار رکھتا ہے ۔دھان کی فصل ہر قسم کی زمین میں کاشت کی جا سکتی ہے سوائے ریتلی زمین کے کیونکہ ریتلی زمین میں پانی کھڑا نہیں رہ سکتا زرخیز زمین کے علاوہ ایسے شورزدہ اور کلراٹھی زمین میں بھی دھان کی فصل کامیا بی سے کاشت کی جا سکتی ہے جہا ں کوئی اور فصل کامیاب نہیں ہو سکتی ۔ دھان کی فصل پاکستان کی اہم فصل ہے اور صوبہ پنجاب میں تقریبا 44 لاکھ ایکٹر سے زائد رقبہ پر کا شت کی جاتی ہے ۔ دھان کی فصل پر فنگس اور بیکٹریا سے پھیلنے والی بیماریاں کا حملہ ہوتا ہے۔جو فصل میں پیداواری نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ دھان کی اہم بیماریاں اور ان کا انسداد درج ذیل ہے ۔فٹ راٹ یا بکا ئنی یہ بیماری ایک فنگس ہے فیوزرئیم مونیلی فارم کی وجہ سے پھیلتی ہے ۔ بیمار پودے کمزور اور مر جھائے ہوتے ہیں اور کچحھ دنوں کے بعد سوکھ کر مر جاتے ہیں۔ تدراک بیماری سے پاک بیج کا شت کرنا چاہیے۔ بیج کو کاشت سے پہلے کار بیبڈازم یا تھا ئیو فنیٹ میتھائل بحساب 2 گرام فی کلو گرام بیج کو لگا کر کاشت کریں۔2 ) بلاسٹ یا بھبھکا یہ بیماری فنگس پائری کو لیر یا اور ائزی کی وجہ سے پھیلتی ہے ۔یہ بیماری فصل کی کسی بھی سٹیج پر حملہ آور ہو سکتی ہے۔اس بیماری میں سپنڈل نما اور دھبے بنتے ہیں جو درمیان سے چوڑے اور کناروں سے پتلے ہوتے ہیں بیماری کی علامات پتوں تنے اور مونجر پر شدید حملہ ہو تو اس کا رنگ بھو را سیاہ ہو جاتا ہے اس صورت کو Neck Blast یا کنڈی تو ڑ بھبھکا کہا جاتا ہے ۔Neck Blast کی صورت میں مونجر میں دانہ بننے کا عمل تھوڑا یا مکمل طور پر متاثر ہو جاتا ہے اور مونجر سوکھ کر دانوں کے بغیر خشک ہو جاتی ہے تدراک ) بیماری کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کرنی چائیے ۔متبادل میزبا ن پودے مشلا جڑی بوٹیوں کو کھیت اور کھالوں وٹوں سے تلف کر نا چاہئے ۔بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر کاربینڈ ازم بحساب 500 گرام فی ایکڑ یا ایکٹر یا ڈائی فینو کو نا زول بحساب 200 ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کرنا چائیے ۔ بھورے دھبے (BLS) یہ بیماری فنگس ہیلمنتھ سپورئم اورائزی کی وجہ سے پھیلتی ہے ۔ یہ بیماری نرسری سے لے کر فصل میں دانے بننے تک حملہ آور ہو سکتی ہے ۔اس بیماری میں چھوٹے چھوٹے بھورے دھبے پتوں پر تنوں پر پتوں کی لپٹ پر اور دانو ں پر ظاہر ہو تے ہیں ۔شدید حملے کی صورت میں پتے خشک ہو جاتے ہیں اور دانوں پر بھورے سیاہ دھبے بن جانے سے دانے بے رنگ سے ہو جاتے ہیں جس سے فصل کا وزن کم ہونے کے ساتھ ساتھ فصل کی اچھی قیمت بھی نہیں ملتی ۔تدراک ) بیج کو زہر لگا کر کا شت کریں ۔ بیماری کے خلا ف قوت مدافت رکھنے والی اقسام کاشت کریں ۔ محکمعہ زراعت پیسٹ وارننگ کے عملہ سے مشور بکر کے سفارش کر دہ پھپھوندی کش زرعی زہروں کا اسپرے کریں۔پتوں کا جراثیمی جھلساؤ (BLB) یہ بیماری ایک جرثومعہ زینتھو موناس اوررائزی کی عجہ سے پھیلتی ہے یہ بیماری اکشر کو بھ کی حالت میں نمودار ہوتی ہے لیکن موسمی حالات کے پیش نظر اسکا حملہ پہلے بھی ظاہر ہو سکتا ہے اس بیماری میں پتوں کے کناروں پر پہلے دھبے ظاہر ہوتے ہیں۔جو پھیل کر نیچے کی طرف آ جاتے ہیں اور بعد میں پتے کے کنارے خشک ہو جاتے ہیں شدید حملے کی صورت میں فصل جھلسی ہو نظر آنا شرو ع ہو جاتی ہے ۔پچھلے سال کی فصل کے مڈھوں کو جلا دینا چائیے کھادوں کو مناسب استعمال کرنا چائیے پنیری کے منتقلی کے وقت پودوں کو اوپر سے کا ٹنا نہیں چائیے ۔بیماری کی علامت ظاہر ہونے پر کاپر آکسی کلورائیڈ بحساب 500 گرام فی ایکڑ سپرے کرنا چائیے ہم امید کرتے ہیں کہ ان سفارشات پر عمل کر کے کا شتکار اپنی فصل سے بھر پور پیداوار حاصل کر سکتے ہیں ۔
 

Sajjad Ali Shakir
About the Author: Sajjad Ali Shakir Read More Articles by Sajjad Ali Shakir: 132 Articles with 130666 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.