وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے 27ستمبر2019ء کو
اقوام ِمتحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک یاد گار تقریر کی۔ جسکی گونج اُس وقت
اوربازگشت تاریخ کی اگلی کئی دہائیوں اور پھر صدیوں تک جنرل اسمبلی میں
سُنائی دیتی رہے گی۔ فرق یہ ہو گا کہ کیا مستقبل میں اُنکی اس 4نکاتی تقریر
کے اثرات کیسے ہوں گے۔ مُثبت میں حوالہ ہو گی اور منفی میں سخت ترین حوالہ
جات میں شامل ہو کر تاریخ کے موجودہ وار لارڈز کو کوستی رہے گی جو اپنے
ممالک میں جمہوریت کے دعوے دار ہیں اور دوسرے کمزور ممالک کے وار لاڑدز۔
نمبر 1 :موسم میں خرابی کے ذمہدار کون؟ یہی ممالک ۔آج مسئلہ بھی اُنہی کو۔
نمبر 2: چھوٹے ممالک کو قرض دے کر اُنکے ہی امیر اشخاص و اداروں سے اپنے
ممالک میں پیسہ ٹرانسفر والے کون ؟ منی لانڈرنگ کی اصطلاح دینے والے یہی
امیر ممالک۔
نمبر3:سچے دین ِاسلام اور دہشت گردی پر بیانات دینے والے کون ؟ یہی مذاہب
کے پیروکار۔
نمبر4: کشمیر اور اسطرح کے کئی ممالک کے خطوں پر قبضہ کروانے کی پُشت پناہی
کر نے والے کون؟پھر یہی اقوام َمتحدہ میں اُن ممالک کے قبضہ گروپ نمائندؤں
کو بُلا کر اور متاثرین کے رہنماؤں کو بُلا کر تقاریر کروانے کا فن سکھانے
والے کون؟ یہی ۔
حل صفر بمعہ سوالیہ؟ وزیر ِاعظم عمران خان نے یہی تو کہا ہے سمجھ جاؤ اور
سنبھل جاؤ ۔کرنے والے بھی ،کروانے والے بھی اور معاملات کو فتنہ و فساد میں
تبدیل کرنے والے تھینک ٹینکس،میڈیا گروپس اور سرمایہ دارانہ نظام کے مافیا
گروپ بھی۔
آئیں یاد دہانی کیلئے صرف 4نکات کو اس ویڈیو میں سنتے ہیں: تاکہ کچھ تجزیہ
خود بھی کر پائیں:
|