پاکستان کی معیشت رفتار کے اعتبار سے دھیمی سہی، ہم من
حیث القوم بنیادی اعتبار ایک دوسرے پر کھو چکے ہیں- مثائل میں گھری یہ قوم
دربدر کی ٹھوکری زلت اور رسوائی کے علاوہ اور کسی چیز کی شاید حقدار ہی
نہیں ہے٠ اور اس کی بنیادی وجہ ہے ہماری سوچ ، جو آج کسی کو دھوکہ دے کر یا
جھوٹ بول کر پہسہ کمانا یا ہتیانہ باعث فخر سمجھتی ہیں- بہر کیف ایک کوشش ن
تمام کیے بیٹھیں ہیں- کہ ہماری التجا بھی ایوان کے حاکم تک پہنچ جائے۔
معیشت کی بحالی کا اس سے بہترین عمدہ اور کامل طریقہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ
حکومت وقت اپنے لوگوں کی زندگی بھر کی جمع پونجییوں کی حفاظت کی ضمانت دے ۔
پاکستان کی وہ چالیس فیصد عوام جو دن رات ایک کر کے اپنے گھر کی خواہش لیے
اپنی ساری جمع پونجی اس پلاٹ یا زمین کے ٹکٹرے پر لگا دیتا ہے، اس امید پر
کے وہ بھی اپنا گھر بنا لے - اس سلسلےمیں ایک جامع پروپوزل وزیراعظم صاحب
کو کئی دفعہ بھیجا لیکن جن کا کام شاید اس پر توجہ دلوانہ تھا وہ کسی اور
ہئ مصروفیت میں ہیں- اور ہم بحیثیت قوم انتظار میں ہیں کہ کب عملے میں سے
کوئی جاگے گا اور معیشت کی بحالی کے پروپوزل کی جانب وزیراعظم صاحب کی توجہ
مبزول کرواے گا-
|