عمران خان صاحب وزیر اعظم پاکستان سن لیں بھارت نے
اپنی ڈاکٹرائین پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے آئینی ، قانونی ،اخلاقی،
ثقافتی ،علاقائی اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ فارمولے کے تحت پاکستان
کے ایک حصے مقبوضہ کشمیرجو پاکستان کی شہ رگ بھی ہے کو غیری آئینی طور پر
بھارت میں ضم کر لیا ہے۔ کشمیری کی ہر چیز کو بھارتی بنا لیاہے۔ اب وہ
پاکستان پر دعویٰ کرنے والا ہے۔ اس کی شروعات آزاد کشمیر سے ہو گی۔
اگر آپ کو یہ معلوم نہیں تو سن لیں جب پاکستان کی تحریک زوروں پر تھی تو
قائد اعظم محمد علی جناحؒؒ،محب وطن مسلم لیگیوں،اسلام پسند علماء اور
پاکستان کا مطلب کیا ’’لا الہ الا اﷲ ‘‘ کے مستانہ نعرے پر جھومنے والے
براعظیم کے عوام کو یہ معلوم تھا کہ پاکستان ضرور بنے گا۔ ان کو یہ بھی
معلوم تھا کہ مکار ہندولیڈروں نے اُسی وقت سے پاکستان کو توڑنے کے لیے
سازشیوں بھی شروع کر دیں تھیں۔اس میں سب سے بڑی سازش یہ تھی کہ ہند لیڈر شپ
نے اپنی قوم کو یہ بیانیہ دیا تھا کہ ابھی تو مسلمان دو قومی نظریہ کے جوش
میں مبتلا ہیں۔ جب پاکستان بن جائے گا تو ہم قائد اعظمؒ کے دو قومی نظریہ
کے مقابل اپنے سیکولرزم کے بیانیے کوپروان چڑھاکر دو قومی نظریہ کے اس جوش
کو آہستہ آہستہ ختم کر دیں گے۔پھر جوں جوں دو قومی نظریہ ختم کرتے جائیں گے
پاکستان کے ٹکڑے کرتے جائیں گے۔بلا آخر اس ڈاکڑائین کے تحت اکھنڈ بھارت میں
ضم کر لیں گے۔ اسی ڈاکٹرائین کے تحت پاکستان میں پہلے قومیتوں کو مقامی قوم
پرستوں کے ذریعے پروان چڑھایا گیا۔ جس میں شیخ مجیب مشرقی پاکستان، جی ایم
سید( غلام مصطفےٰ شاہ) صوبہ سندھ ،عبدلغفار خان صوبہ سرحد اور صوبہ
بلوچستان سے خیربخش مری وغیرہ شامل ہیں۔ ان قوم پرستوں نے مقامی قومیت کی
بنیاد پر علیحدگی کی تحریکیں چلائے رکھیں۔ بھارت نے ان کو اربوں کے فنڈز
دیے جو اب بھی دے رہا ہے۔ جس کاثبوت کل بھوشن یادیو کا وہ ویڈیو بیان ہے کہ
کراچی اور بلوچستان کے دہشت گردوں کو فنڈنگ کرتا رہا ہے۔صوبہ سرحد اور
بلوچستان والوں کی قوم پرست افغانستان سے مدد فراہم کرائی۔ وہ افغانستان جا
کر پاکستان میں دہشت گردی پھیلاتے رہے۔ سندھ کے قوم پرستوں کی سندھ کے ہندو
تاجروں نے مدد جاری رکھی۔پنجاب میں بھی قوم پرستی خاص کر جنوبی پنجاب
پھیلائی گئی مگر ان کی کچھ بھی نہیں سنی گئی۔ان لوگوں نے قائد اعظمؒ کے دو
قومی نظریہ کے مقابل میں سیکولرزم کی آڑ میں مقامی قوم پرستی جس میں
بنگالی،سندھی، بلوچی،سندھی کو پروان چڑھایا۔ یہ کام کشمیر میں قوم پرست شیخ
عبداﷲ لینے کا پروگرام بھی تھا۔ مگرکشمیری مسلمانوں نے پاکستان بنتے ہی
کشمیر کو پاکستان کے ساتھ شامل کرنے کی تحریک چلائے رکھیجو اب بھی جاری ہے۔
تحریک پاکستان کے وقت ہندوستان میں کیمونسٹ تحریک زروں پر تھی۔ قادیانی جن
کو یہودیوں، عیسائیوں اور ہندوؤں نے مل کر مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور جہاد
سے دور رکھنے کے لیے بنایاتھا وہ بھی پھل پھول رہے تھے۔جاگیر داروں، سرمایا
دارں اور ان سب موقعہ پرستوں نے اپنی خیر سمجھتے ہوئے اور مجبوری سے قائد
اعظم محمد علی جناحؒ کا ساتھ دیا تھا۔ مگر یہ سارے سازشی عناصر پاکستان
بننے کے بعد اسے نقصان پہنچانے میں شامل ہوگئے۔کیمونسٹوں نے راولپنڈی سازش
کر کے پاکستان پر قبضہ کرنا چاہا مگر ناکام رہے۔
قادیانیوں نے پاکستان میں سازشیں کیں ا ب بھی کر رہے ہیں۔جاگیر داروں اور
سرمایا داروں نے مسلم لیگ پر قبضہ کیے رکھا ۔ قائد اعظمؒ کے وژن کے مطابق
پاکستان کا اسلامی آئین بنانے کے بجائے وزار تیں بانٹتے رہے۔ اگر وقت پر
قائد اعظمؒ کے وژن اور اﷲ کے ساتھ براعظم کے مسلمانوں کے وعدے کے مطابق اگر
پاکستان کو مدینے کی فلاحی اسلامی ریاست بناتے تو آج یہ دن نہ دیکھنے
پڑھتے۔ حکمرانوں نے پاکستان میں’’ لا الہ الا اﷲ‘‘ کی بنیاد پر نظام حکومت
نہیں بنایا۔ اﷲ سے اپنا وعدہ نہیں نبھایا تو اﷲ نے بھی مدد سے ہاتھ کھینچ
لیا۔ پھر مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب نے بنگلہ قومیت کی بنیاد اگر تلہ سازش
کے تحت کی بنیاد پر تحریک چلا کر بھارت کی مدد سے پاکستان کے دوٹکڑے کر
دیے۔ اندراگاندھی نے پاکستان بننے کے وقت جو بیان دیا تھا۔ وہ ہمارے کان
کھلونے کے لیے کافی تھا۔ وزیر اعظم بھارت اندرا نے کہا تھا کہ قائد اعظمؒ
کا دو قومی نظریہ میں نے خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے۔ مسلمانوں سے ہزار سال
حکومت کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔ اب بھارت میں دہشت گرد آر ایس ایس ہٹلر کی
برترقوم پرستی کی تحریک ہنددؤں میں جاری کیے ہوئے ہے۔ہٹلر کی پالیسیوں پر
چلتے ہوئے مودی بھارتی مسلمانوں کو تعصب اور ظلم کی چکی میں پیس رہے ہیں۔
بھارت کا وزیر اعظم مودی اس دہشت گرد آر ایس ایس کا بنیادی رکن ہے۔ اس نے
پاکستان کے ساتھ لڑائی اور پاکستان میں گھس کر مارنے اور سبق سکھانے کے
منشور پر الیکشن جیتا ہے۔ مودی کے وزیر کہتے ہیں کہ پاکستان کے پہلے دو
ٹکڑے کیے تھے ۔ اب دس ٹکڑے کریں گے۔ دہشت گرد مودی بھارت کی یوم آزادی پر
لال قلعے دہلی سے اپنی تقریر میں اعلان کر چکا ہے کہ مجھے گلگت بلتستان اور
بلو چستان سے علیحدگی پسند مدد کے لیے فون کالیں کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے
کئی علیحدگی پسندوں کو بھارت میں بیٹھا کر علیحدگی کی تحریک چلانے کی اجازت
دی ہوئی ہے۔
دوسرے طرف پاکستان میں شامل ہونے کے لیے جتنی کشمیریوں مسلمانوں نے
قربانیاں دیں کسی ودسری پاکستانی قوم نے نہیں دیں۔وہ۲ ۷ سال سے بھارت کے
مظالم سہتے رہے ہیں مگر تحریک تکمیل پاکستان جاری رکھی۔ بھارت پاکستان میں
کشمیر کے لیے کئی جنگیں بھی ہوئیں۔ پاکستانی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کوموثر
طریقے سے ڈیل نہیں کیا۔ کشمیری اب بھی تین ماہ سے کرفیوں کی پابندیوں کے
باوجود ڈٹے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان بذدلی کا مظاہرہ کر رہا
ہے۔ ٹھیک ہے عمران خان صاحب آپ نے اقوام متحدہ میں کشمیر کے لیے موثر
نمائندگی کی۔ مگر جب پاکستان توڑنے کے بھارت اپنے فوجیں مشرقی پاکستان میں
داخل کر اسے پاکستان سے علیحدہ کر سکتا ہے ۔پھر پاکستان اپنی فوجیں کشمیر
میں داخل کر کے اُسے پاکستان میں شامل کیوں نہیں کر سکتا؟ کون سی چیز مانع
ہے۔عمران خان وزیر اعظم پاکستان کیا آپ اس کا انتظار کر رہے ہیں کہ بھارت
آرام سے پاکستان کو توڑنے کے اپنے ڈاکٹرائین پر عمل کر لے۔ مدینے کی اسلامی
فلاحی جہادی ریاست کی گردان دھرانے والے وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خاں
ہم مسلمان ہیں۔ مسلمان صرف اﷲ سے ڈرتا ہے۔آپ نے قرآن کے اس پیغام کو
ضرورپڑھا ہو گا کہ اﷲ نے کئی دفعہ کمزروں کو طاقتورں پر غلبہ عطا فرمایا
ہے۔ مملکت اسلامی جمہوری پاکستان جو اب ایٹمی اور میزائل وقت ہے اسے بھارت
کو کھل کر للکانا چاہیے۔ جیسے بھارت پاکستان کو للکار رہا ہے۔ جب وہ
پاکستان کوختم کرنا چاہتا ہے تو پھر ہم اسے کہہ دیں کہ ا گر پاکستان نہیں
تو پھر بھارت بھی نہیں۔ رہے نام اﷲ کا۔
عمران خان جن گیارہ ہزار عزت ما آب کشمیری خواتین سے بھارتی درھندوں صفت
فوجیوں نے اجتمائی آبروزیزی کی۔جن ایک لاکھ سے زاہد بے گناہ کشمیریوں
کوبھارت شہید کر چکا۔ جن بوڑھے،بچے اور اور عورتوں کو کرفیو میں تین ماہ سے
بند کیا ہوا ہے۔جن سیکڑوں بے قصور کشمیری نوجوانوں کو جعلی انکائنٹر سے
شہید کیا گیا۔جن سیکڑوں کو اجتمائی قبروں میں دفنا دیا گیا۔ جس بے قصور
ہزاروں نوجونوں کو مسنگ پرسن بنا دیا۔ ان کی ماؤں ،بہنوں، بیویوں کی ان کے
انتظار میں آنسو بہا بہا کر ان کی آنکھیں خشک ہو گئیں ۔جن ہزاروں نوجوانوں
کو اجتمائی قبروں میں دفنا دیاگیا۔جو بے بس مظلوم کشمیری عورتیں تین ماہ سے
روزانہ کی بنیاد پر اپنے گھروں کے دروازے کھول کر کسی محمد بن قاسمؒ کا
انتظار کر رہی ہیں۔جو پاکستان کو بچانے کے لیے آپنا سب کچھ قربان کر چکے
ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان صاحب وہ کہتے ہیں کہ آپ مظلوم کشمیریوں سے سے بے
وفائی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ صبح شام مدینے کی اسلامی فلاحی جہادی ریاست کی
گردان دھرانے والے عمران خان آپ کا سارے اقدامات کشمیریوں کے خلاف نظر آنے
لگے ہیں۔شاید اس لیے پاکستان میں آپ کے لیے اﷲ نے مشکالات پیدا کر دی ہیں۔
ایٹمی اور میزائل قوت،مملکت اسلامی جمہویہ ،مثل مدینہ ریاست پاکستان کے
وزیر اعظم جناب عمران خان اﷲ پر بروصہ کرتے ہوئے پاکستان میں اسلامی نظام
حکومت کا اعلان کر دو۔بھارت کو للکار کر آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کے
جہاد فی سبیل اﷲ کا اعلان کر دو۔ سارے قوم آپ سے آ ملے گی۔ ان شا ء اﷲ
بھارت منہ کی کھائے گا۔ کشمیر آزاد ہو جائے گا۔ پاکستان مکمل ہو جائے گا۔
|