میرے بہت پیارے دوست محترم مرزا روحیل بیگ صاحب جو کہ
جرمنی میں عرصہ دراز سے مقیم ہیں اور ایک تعلیم یافتہ اور شریف النفس انسان
ہیں آپ نے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی ہوئی ہے لیکن آپ شعبہ صحافت سے وابستہ
ہیں اور پاکستان کے مختلف اخبارات میں کالم لکھتے ہیں آپ نے شعبہ صحافت میں
بہت جلد اپنا مقام بنایا ہے آپ پاکستان اور دنیا بھر کے کئی ممالک پر گہری
نظرف رکھتے ہیں یوں تو آپ جرمنی میں مقیم ہیں لیکن آپ کا دل پاکستان کے لیے
دھڑکتا ہے آپ اپنے کالموں میں پاکستان اور جرمنی کا موازنہ کرتے ہوئے
دکھائی دیتے ہیں اور پاکستان کی ترقی کے لیے تجاویز بھی دیتے ہیں آپ
پاکستان اور جرمنی کے بارے میں کافی معلومات رکھتے ہیں مرزا صاحب اس کتاب
میں دونوں ملکوں کی معیشت ،ثقافت اور سیاست کا مقابلہ کرتے ہیں اس کے علاوہ
انٹرنیشنل موضوعات پر بھی قلم اٹھاتے ہیں کتاب میں آپ کے کالمز میں
ٹرمپ،اسرائیل اور یورپین یونین،سی پیک اور جرمنی،یورپین کشیدگی اور روس
کشیدگی،ترک جرمنی تعلقات،جرمنی ،مہاجرین اور مسائل،کلبھوشن بھارت اور
ہم،ایرانی جوہری معاہدے کی منسوخی،ترک جرمن تعلقات،جرمنی سے سیکھیں،پاک
جرمن تعلقات،جرمن ریلوے کا نظام اور ہم،جرمن قوم کی ترقی کاراز،امریکا چین
اور سی پیک اور اس طرح کے کئی موضوعات شامل ہیں یقیناً یہ کتاب صحافت سے
تعلق رکھنے والوں کے لیے اہم ہو گی کیونکہ اس میں جرمنی سے متعلق بھی بہت
اہم معلومات بیان کی گئی ہیں جو عام قاری کے لیے بھی دلچسپی رکھتی ہیں اس
کتاب کے ت پیش لفظ معروف شاعرہ نوشی گیلانی اور طاہر منصور فاروقی صاحب نے
لکھے ہیں نوشی گیلانی صاحب کہتی ہیں کہ" مرزا روحیل بیگ نے اپنے صحافتی دور
میں سخت محنت کو اپنا شعار بنائے رکھا یہی وجہ ہے کہ ان کے ہاں بے معنی
عبارت آرائی دکھائی نہیں دیتی ۔کالم نگاری میں مقصدیت پسندی اور وطن پرستی
مرزا روحیل بیگ کی پہچان ہے ۔دعا کہ یہ سفر سر خروئی کے ساتھ جاری رہے۔ "طاہر
منصور فاروقی صاحب لکھتے ہیں کہ "مرزا روحیل بیگ ایک سچے محب وطن کی طرح
پاکستان اور پاکستانیوں کو سرخرو اور سر بلند دیکھنا چاہتے ہیں ۔اور ہم ان
کی اس خواہش اور دعا میں ان کے ساتھ ہیں اور آخر میں ان کے لیے دعا ہے کہ
اﷲ کرے زور قلم اور زیادہ ۔
معروف تنظیم ایف جے رائیٹرز فورم پاکستان ،مرکز قومی زبان اور بزم بشیر
رحمانی کے زیر اہتمام مرزا روحیل بیگ صاحب کی کتاب کالم کہانی کی تقریب
رونمائی جماعت اسلامی کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوئی اس تقریب میں امیر ضلع
جماعت اسلامی محترم جناب ذکر اﷲ مجاہد صاحب نے خصوصی دلچسپی لی اور تقریب
یہاں کرنے کی اجازت دی جس کے لیے ایف جے رائٹرز فورم پاکستان کے چیئر مین
راقم ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور نے ان کا شکریہ ادا کیا اس میں تقریب میں اہم
کردار پیارے دوست حامد انوار صاحب نے بھی نبھایا ہے جو کہ مرکز قومی زبان
کے سربراہ ہیں بزم بشیر رحمانی کے صدر محترم نوید مرزا صاحب نے بھی بھر پور
تعاون کیا ۔
تقریب کی صدارت محترم ایثار رانا صاحب گروپ ایڈیٹر روزنامہ پاکستان نے کی ۔مہمانان
خصوصی میں معروف اداکار اور شاعر محترم راشد محمود صاحب ،معروف شاعر محترم
ممتاز راشد لاہوری صاحب،امیر ضلع جماعت اسلامی محترم ذکر اﷲ مجاہد
صاحب،معروف ادیب محترم حاجی محمد لطیف کھوکھر صاحب اور صاحب کتاب مرزا
روحیل بیگ شامل ہیں اس کے علاوہ مہمانان اعزاز میں محترم حامد انوار صاحب
سربراہ مرکز قومی زبان،محترم نوید مرزا صاحب صدر بزم بشیر رحمانی،راقم
ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور چیئرمین ایف جے رائٹرز فورم پاکستان، محترم
پروفیسر شاہد نسیم صاحب ،محترم اشتیاق مہر صاحب،محترم اظہر مغل صاحب تھے ۔تقریب
میں کالم نگار محترم عمران آمین صاحب ،کلیم شاہ صاحب ،قاری تصور معاویہ
صاحب ،محمد طارق شہزاد صاحب ،رانا سہیل صاحب ،محترمہ کرن وقار صاحبہ،محترمہ
نگہت اکرم صاحبہ اور دیگر نے شرکت کی۔تقریب میں نقابت کے فرائض محترم شہزاد
اسلم راجہ صاحب نے بخوبی سر انجام دیے۔
اس تقریب کا 15 فروری 2020 کو سہ پہر پانچ بجے آغاز کیا گیا سب سے پہلے
تلاوت قران پاک کے لیے قاری تصور معاویہ صاحب کو بلایا گیا اس کے بعد نعت
شریف کی سعادت محمد طارق شہزاد صاحب نے حاصل کی۔شہزاد اسلم راجہ نے کلام
اقبال کے لیے محترم کلیم شاہ صاحب کو دعوت دی جنہوں نے خوبصورت کلام اقبال
اور بھلے شاہ کا کلام اپنی خوبصورت آواز میں سنا کر حاضرین محفل کو محصور
کیا ۔اظہار خیال میں سب سے پہلے تقریب میں نقابت کے فرائض سر انجام دی نے
والے دوست محترم شہزاد اسلم راجہ نے مرزا روحیل بیگ صاحب کی شخصیت اور ان
کی کتاب پر مختصر خطاب کیا ۔مزید دوستوں میں جنہوں مرزا روحیل بیگ کی کتاب
پر اپنے اپنے تاثرات پیش کیے ان میں محترم اظہر مغل صاحب،مہر اشتیاق
احمد،محترم عمران امین صاحب ،محترم حامد انوار صاحب،نوید مرزا صاحب ،راقم
ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور،پروفیسر شاہد نسیم صاحب،مھترم حسیب اعجاز عاشر
صاحب نے مجھے اپنا میسج بھیج دیا تھا تا کہ تقریب میں پڑھا جا سکے ان کا یہ
پیغام محترم شہزاد اسلم راجہ نے پڑھ کر سنایا آپ تقریب میں بیماری کی وجہ
سے شرکت نہ کر سکے دعا ہے کہ اﷲ تعالی ہمارے اس دوست کو جلد از جلد روبصحت
کرے آمین۔مزید کچھ دوست اپنی مصروفیت اور بیماری کی وجہ سے شرکت نہ کر سکے
ان میں محترم نواز کھرل صاحب،محترم افتخار احمد صاحب،محترم عدنان عالم
صاحب،محترم ذکر اﷲ مجاہد صاحب،محترم طاہر درانی صاحب قابل ذکر ہیں۔
آخر میں مہمانان گرامی جن میں محترم ایثار رانا صاحب ،محترم راشد محمود
صاحب،محترم ممتاز راشد صاحب اورمحترم حاجی محمد لطیف صاحب نے مرزا روحیل
بیگ اور ان کی کتاب کالم کہانی پر اسیر حاصل گفتگو کی جس سے حاضرین محفل
بہت محصور ہوئے یہ تقریب دو سے ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی تمام مقررین اور
صاحب کتاب نے ایف جے رائٹرز فورم پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا صاحب کتاب
کو صدر جرمنی کے عہدے سے نوازا گیا ہے اب وہ صدر جرمنی ایف جے رائٹرز فورم
پاکستان کی ذمہ داریاں بھی نبائیں گے۔اپنی روایت کو قائم رکھتے ہوئے تقریب
کے آخر میں ایف جے رائٹرز فورم پاکستان اور صاحب کتاب مرزا روحیل بیگ کی
جانب سے مہمانان گرامی میں شیلڈز اور ایوارڈز تقسیم کیے گئے ۔مرزا روحیل
بیگ صاحب کو ایف جے رائٹرز فورم کی جانب سے اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس
کے بعد شہزاد اسلم راجہ صاحب نے تقریب کا اختتام کا اعلان کیا اور تقریب
میں شامل تمام خواتین و حضرات کی چائے اور دوسرے لوازمات سے تواضح کی
گئی۔راقم ایف جے رائٹرز فورم کے چیئرمین ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور نے تمام
مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور اس کے ساتھ ہی ایک خوبصورت تقریب
اپنے اختتام کو پہنچی جسے مدتوں یاد رکھا جائے گا۔ |