اٹلی میں کورونا نے تباہی کیوں مچائی؟

اٹلی میں اب تک چون ہزار افراد کورونا سے متاثر اور 4825 ہلاک ہوچکے ہیں۔ اٹلی کے شمالی علاقےاس وقت جنگ عظیم کے مناظر پیش کر رہے ہیں، جب فوجی ٹرکوں میں لاشوں کو لے جاکر ٹھکانے لگایا جاتا تھا۔

اب ہر ایک کے ذہن میں یہ سوال آرہا ہے کہ 60.5 ملین کی آبادی والے ملک میں اس وائرس نے اتنی زیادہ تباہی کیوں مچائی؟

آج عالمی ذرائع ابلاغ میں طبی ماہرین نے اس کی دس وجوہات بیان کی ہیں:
1: اٹلی سرکاری سطح پر اس بیماری کے وجود کا انکار کرتا رہا، انٹیلی جنس اداروں کی تنبیہ پر کسی نے کان نہیں دھرے اور اس کیلئے کوئی پیشگی انتظامات نہیں کئے گئے۔
2:اٹلی کے عوام نے بھی اس بیماری کو بہت ہلکا لیا۔ مشتبہ افراد نے کوئی ٹیسٹ وغیرہ نہیں کرائے اور نہ انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا۔ وہ دوسرے لوگوں کے ساتھ گھلتے ملتے رہے اور بیماری پھیلاتے رہے۔
3: اٹلی کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں معمر افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اٹلی کے تقریباً 33 فیصد باشندوں کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے اور اس عمر کے افراد کورونا کا مقابلہ نہیں کرپاتے۔
4: فوکس نیوز کے مطابق اٹلی کا فیملی سسٹم بھی کورونا کے پھیلاو میں معاون ثابت ہوا، جہاں کئی فیملیاں ایک چھت کے نیچے رہتی ہیں۔ اب ایک مثاثرہ شخص کئی فیملیوں کیلئے بیماری کا باعث بنا۔
5:بہت سے ایسے نوجوانوں میں وائرس سرایت کرچکا تھا، جن پر اس نے کوئی اثر نہیں کیا، مگر وہ معمر افراد سے ملے تو ان میں منتقل ہوکر مہلک ثابت ہوا۔
6: ڈیموگرافک سائنس کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کو ڈبل مشکل درپیش ہے، ایک تو وہ معمر افراد کی آبادی والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، دوسرا وہاں کے نوجوان اپنے بوڑھے رشتہ داروں کے ساتھ گھل مل کر رہتے ہیں۔
7:چین میں وائرس پھیلنے کے باوجود اٹلی نے چین سے فضائی رابطہ منقطع یا محدود نہیں کیا۔اس لئے چین سے کئی متاثرہ افراد بے دھڑک اٹلی میں داخل ہوکر وائرس پھیلنے کا سبب بنے۔
8:اٹلی نے چین سے آنے والے افراد کی ضروری اسکریننگ اور انہیں قرنطینہ میں رکھنے کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا۔
9: اٹلی کی حکومت کے ساتھ وہاں کے بعض سیاسی رہنماوں اور مذہبی شخصیات نے بھی نہایت منفی کردار کیا۔جہالت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ ٹی وی پر لوگوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی تاکید کرنے کے بجائے معمول کی زندگی بسر کرنے کی ہدایت کرتے رہے۔
10: اٹلی میں پچھلی صدی میں بھی کورونا وائرس پھیل کر تباہی مچا چکا ہے۔ وہاں کے لوگوں کے خون میں اس بیماری کے اثرات پہلے سے موجود ہیں۔ اس لئے دیگر خطوں کے لوگوں کے مقابلے میں یہ وائرس اٹالین باشندوں کیلئے زیادہ مہلک ثابت ہوا۔ (بحوالہ: الجزیرہ)

اب آپ پاکستان کا اٹلی سے موازنہ بہ آسانی کرسکتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Qurrat-ul-Ain Nasir
About the Author: Qurrat-ul-Ain Nasir Read More Articles by Qurrat-ul-Ain Nasir: 35 Articles with 51531 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.