یقین کریں دوستو کہ یہ بالکل نارمل بات ہے کہ آپ اکثر
اوقات تو بہت زیادہ حوصلہ افزا موڈ میں ہوتے ہیں اور اپنے اندر کچھ کر
دکھانے کا، بھر پور محنت کا جذبہ ہوتا ہے مگر اگلے ہی لمحے آپ اس میں کشش
کھو دیتے اور خود کو بے حوصلہ محسوس کرتے ہیں ۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہوتی
ہے کہ ہم ایک جیتے جاگتے انسان ہیں کوئی مشین یا ربورٹ نہیں ہیں ۔
دوسری بات ، ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ حوصلہ اور قوت ارادی محض وقتی
جذبات اور احساسات ہوتے ہیں ۔ ہمیں آگے بڑھانے کے لئے اور اکثر اوقات حوصلہ
مند بناے رکھنے کے لئے ہماری اچھی عادات کا بہت عمل دخل ہوتا ہے ۔ تو چلیں
پھر اسی حوالے سے ان خاص 5 عادات کو پڑھنے ، سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کے
لیے ، جن کو اپنانا بہت مفید ہو گا ان شا اللّه ۔
1۔ روزانہ کوئی ایک اہم کام مکمل کرنا
اگر آپ نے صبح سیر پے جانے کا ، ورزش کرنے کا ، ناشتہ کم کرنے کا یا کسی
اور اہم کام کے کرنے کا پچھلی رات ارادہ کیا ہے تو پوری کوشش سے اس پر عمل
کریں ۔ یقین کریں جب آپ اپنا پہلا کام مکمل کر کے ختم کریں گے تو آپ کے
اندر ایک ولولہ پیدا ہو گا ۔ کام کے مکمل کرنے کا خوبصورت احساس پیدا ہو گا
۔ جس کا اثر دن کے باقی کاموں پر بہت زبردست پڑے گا ۔ کسی چھوٹے سے کام کو
بھی اچھے سے مکمل کرنے پر آپ کو اندرونی خوشی محسوس ہو گی ۔ آپ کو اچھا لگے
گا کہ آپ نے آخر کار پہلا قدم اٹھا ہی لیا ۔
2۔ پہلے سے ذرا کم یا زیادہ کام کرنا
جب ہم اپنے مقرر کردہ کاموں کو مکمل کرتے جاتے ہیں تو ایسا ہو سکتا ہے کہ
ایک ہی طرح کی روٹین آپ کو بور کر دے ۔ اس سے بچنے کے لیے پھر آپ نے اپنے
کام کو مختلف طرح سے ادا کرنا ہے ۔ جیسا کہ کہیں آنے جانے کا راستہ بدل لیں
، کسی نئی جگہ واک یا ورزش کے لیے جائیں وغیرہ ۔ دن میں اگر 5 کام کرنے ہیں
تو 3 کر لیں یا مزید حوصلہ بلند کرنے کو 6 کر کے اندرونی خوشی کو محسوس
کریں کہ پہلے تو میں صرف اتنا کرتا تھا اور آج اس سے زیادہ کر لیا ہے ۔
3۔ اپنے اہم کاموں کو تحریر کی صورت لکھنا اور مٹانا
جب آپ اپنے اہم کاموں، مقاصد کو ایک تحریر کی صورت لکھتے ہیں تو اس کا مطلب
ہوتا ہے کہ آپ نے عمل کی طرف پہلا قدم اٹھا دیا ہے ۔ ایسے لکھنے سے جہاں پر
آپ کو نہ صرف عمل کرنے کی ایک تحریک ملتی ہے بلکہ آپ کے دماغ کو بھی سگنل
جاتا ہے کہ آپ نے یہ کام ہر صورت ادا کرنے ہیں۔ اور جب آپ ان لکھے ہوئے
کاموں کو باری باری ادا کرکے بہترین طریقے سے مکمل کر لیتے ہیں تو آپ کے
دماغ کو تکمیل کی خوشی ملتی ہے ۔ جس سے آپ کے اندر ایک مثبت حوصلہ پیدا
ہوتا ہے جو آپ کو آپ کے سفر پر مزید بہترین طریقے سے گامزن رکھتا ہے ۔
4۔ اپنے آپ کو دوسرا موقع دینا۔
ہوتا یہ ہے کہ جب ہم اپنے کاموں کو سرانجام دینا شروع کرتے ہیں تو ضروری
نہیں کہ تمام کاموں کو ہم بروقت یا بہترین طریقے سے ہی مکمل کریں تو ایسی
صورت میں پریشان، بے چین یا چڑچڑے ہونے سے بہتر ہے کہ اپنے رویے کو بالکل
نارمل رکھتے اپنے آپ کو دوسرا موقع فراہم کریں ۔ تھوڑا آرام کرکے اپنے کام
کو دوبارہ اچھے طریقے سے شروع کریں یا پھر کسی اگلے دن کے لیے اس کو رکھ
دیں ۔ کوئی کام نامکمل یا اچھا نہ ہونے پر اپنے آپ کو ملامت یا منفی
خودکلامی ہرگز نہ کریں ۔
5۔ اپنے کیے ہوے کام کے نتیجے کو قبول کریں ۔
جب آپ نے کسی کام کو کرنے کی ذمہ داری لی ہے تو پھر اس کو اچھے طریقے سے
نبھانے کی اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں اور اس کا نتیجہ جیسا بھی آئے اس
کو خوش دلی سے قبول کریں ۔ کسی بھی کام کرنے کے شروع سے پہلے ، درمیان یا
نتیجہ خراب ہونے کی صورت میں مستقل طور پر حوصلہ شکنی کا شکار مت ہوں ۔ اگر
کسی کام کا نتیجہ آپ کی نیک نیتی اور باہمتی کے باوجود آپ کی توقعات کے
برعکس آیا ہے تو اس کو اللہ تعالی کی مصلحت سمجھ کر قبول کریں ۔
تو دوستو یہ تھے وہ پانچ اہم کام جن کو ہم اپنی روٹین لائف میں اپنا کر ،
اپنی حوصلہ افزائی کی کیفیت کو برقرار رکھ سکتے ہیں ۔ لیکن اگر پھر بھی
ایسا ممکن نہ ہو یا مشکل لگے تو میری وہ بات بھی یاد رکھیں جو میں نے اس
مضمون کے شروع میں کی تھی کہ ہم ایک جیتے جاگتے انسان ہیں کوئی مشین یا
ربورٹ نہیں ۔
|