جتوئی جیسی پسماندہ تحصیل میں صحافت جان جوکھوں کا کام ہے
حق اورسچ کی راہ پرچلنے والوں کے راستے میں روڑے اٹکانامعمول کی بات ہے
جاگیردارمقامی وڈیرے جہاں مخالف ہوتے ہیں وہاں مقامی بیوروکریسی اورسرکاری
اہلکاران بھی حق سچ لکھنے کے حقائق منظرعام پرلانے والوں کواپنے پاؤں تلے
روندنے کی بھرپورکوشش کرتے ہیں اورمقامی صحافیوں کو بے پناہ مسائل
کاسامناکرناپڑتاہے ایسے ہی علاقہ میں ایک سچالکھاری بے باک صحافی اصغرخان
لغاری ہیں جوتحصیل جتوئی کے قصبہ میرہزارسے تعلق رکھتے ہیں ان سے کی گئی
مختصرملاقات میں ان کی زندگی کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے ۔ آپ۔دو
فروری 1973 کو میر ہزارـخان میں پیداہوئے ابتدائی تعلیم اورمیٹرک میرہزارسے
کی جبکہ ماس کمیونیکیشن کی ڈگری علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے حاصل کی آپ
اس وقت ایک ادارہ احرارپبلک سیکنڈری سکول چلارہے ہیں آپ کامانناہے کہ تعلیم
ہی علاقہ کی پسماندگی کاواحد حل ہے اسی مشن کوجاری رکھنے کیلئے 1995میں
احرارپبلک سکول کے نام سے ادارہ بنایاجو آج سیکنڈری ادرہ بن گیاہے
اورگرلزبوائز کی علیحدہ علیحدہ برانچزکے ساتھ علاقہ میں علم کی شمع روشن
کررہاہے۔آپکی محنت کی وجہ سے احرارپبلک سیکنڈری سکول اپنے نام کئی ایوارڈ
کرچکاہے اورمیرہزارکے ٹاپ سکولوں میں سے ایک سکول ہے اس کے ساتھ آپ علامہ
اقبال اوپن یونیورسٹی میں ٹیوٹرکے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں 2016میں
پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن میں تحصیل جتوئی کے کے صدرمنتخب ہوئے اوراب بھی
یونین میں متحرک کرداراداکررہے ہیں۔آپ نے جب دیکھاکہ میرہزارکی پسماندگی
دورکرنے والے بہت ہی کم لوگ ہیں توآپ نے 1996میں ہفت روزہ جلوس مظفرگڑھ سے
صحافت کاآغاز کیااور2008میں روزنامہ جنگ سے منسلک ہوگئے اوراسکے ساتھ
ہی2018کے انتخابات سے جیونیوزسے بھی منسلک ہوگئے آپ نے اپنی بے باک صحافت
سے اندھے گونگے بہرے سیاستدانوں کادھیان میرہزارکی طرف کرایاجس وجہ سے کئی
ترقیاتی کام بھی کرائے آپ نے صحافت کوتقریباً25برس دیے جس پرآپ نے ایک
سچائی کوماناکہ ایک ایک ہوتاہے اوردوگیارہ ہوتے ہیں اسی لیے آپ نے ضرورت
سمجھتے ہوئے ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے ضلعی وائس چیئرمین کے
فرائض سرانجام دے رہے ہیں آپ 2016میں تحصیل پریس کلب جتوئی کے جنرل سیکرٹری
منتخب ہوئے اور2019میں آپ کاتحصیل پریس کلب جتوئی میں صدرمنتخب ہوناکسی
اعزازسے کم نہیں ۔2018کے عام انتخابات میں آپ نے اپنی قوم سے وفاکرتے ہوئے
چنوں خان لغاری سابق پارلیمانی سیکرٹری کے صاحبزادہ خرم سہیل لغاری(مشیرخاص
وزیراعلیٰ)کے چیف سپورٹربن کے جیت میں اہم رول اداکیااس لیے سیاست میں بھی
آپ کو ایک خاص مقام حاصل ہے ۔سرائیکی صوبہ تحریک میں آپ 90کی دہائی سے کام
کررہے ہیں مگرایک اچھاپلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے سرائیکی صوبہ تحریک
کیلئے ہمیشہ فکرمندرہے مگرکچھ وقت سے ڈاکٹرعاشق ظفربھٹی صوبائی
کوآرڈینیٹرسرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ ایک متحرک ومخلص ساتھی کے
طورپرکام کررہے ہیں سرائیکی تحریک کاجھومرڈے ہو،کوئی سرائیکی مشاعرہ
ہو،بلیک ڈے ہو(رنجیت سنگھ)یاسرائیکی اجرک ڈے ہوآپ ہرپروگرام میں نمایاں
نظرآتے ہیں اورکئی ایسے پروگرامزہیں جن کی کامیابی کاسہراآپ کے سرجاتاہے۔اس
کے علاوہ تحصیل جتوئی میں کوئی ایسی تقریب نہیں ہوتی جس میں آپ سٹیج
پرنظرنہ آئیں دم دارآوازروبدارلہجہ کی اورسنجیدہ شخصیت کی وجہ سے
آپکوتقاریب میں سٹیج کے فرائض سرانجام دینے کی ریکوسٹ کرتے ہیں اورآپ اس
کام کوباخوبی نبھاتے ہیں اوراپنے اندرچھپے علم کے خزانے کی بدولت خوب
دادسمیٹتے ہیں۔
|