حکمرانوں کا بےحس ہونا سیاسی تربیت کا حصہ

ہماری ملک میں بے حسی کی روایت نہ ہوتی تو آج ہمارے ارباب اختیار کا شمار اشرافیہ میں نہ ہوتا عوام کو تکالیف دے کر اپنے لیئے آسائشیں عیاشی کا ساماں کرنا اب ہمارے حکمرانوں کی سیاسی تربیت کا حصہ بن گیا ہے قوم کے ساتھ ہرپانچ سال کے بعد انتخابات کا درامہ کیا جاتا ہے جس یہ طے کیا جاتا ہے اب قوم کو اذیت دینے کی باری کس کی ہے دنیا میں کورونا وائرس نے جس طرح اپنے قدم جما رکھے ہیں اس نے دنیا کے ممالک کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنے صحت کی سہولیات میں مزید اضافہ کرنے کیلئے خطیر رقم مختص کریں تاکہ اس وبا سے چھٹکارا پایا جاسکے اور کئی ممالک میں کورونا وائرس سے مکمل طور پر نبردآزما ہونے کیلئے ریسرچ سینٹرز قائم کردئیےگئے ہیں جواس وبا سےنہ صرف اپنے ممالک بلکہ دنیا کو مشکل سے نکالنے میں مصروف ہیں گزشتہ تین چار ماہ کے دوران اٹلی سمیت دنیا میں معیشت تباہی سے دوچار رہی لیکن ترقی پذیر ممالک بھی وبا سے لڑنے کیلئے ہمت یکجا کر کے لڑنے کو تیار ہیں پاکستان میں یہ وبا عیدالفطرسےقبل ہولناک صورتحال اختیار کر چکی ہےاور اب عید الضحیٰ بھی سرپر ہےروزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کے ساتھ اموات کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اورصوبے اس صورتحال سے شدید پریشان ہیں اور سندھ سمیت دیگر صوبے اس بات کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ پندرہ سے مہینے بھر کا کرفیو طرز کا لاک ڈاؤن ہونا چاہیئے جبکہ وفاقی حکومت کی سوئی اسمارٹ لاک ڈائون پر اٹکی ہوئی ہے وفاقی حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا بدترین بجٹ پیش کیا ہے جس میں نہ مہنگائی کیخلاف ریلیف دکھائی دے رہا ہے اور نہ ہی کوئی ریلیف پیکیج کے شاید اس کے ذریعے آئندہ کوئی بہتری لائی جائے گی دلچسپ امر یہ ہے کہ صحت کے گھمبیر مسائل میں گھرے پاکستانیوں کیلئے صحت کا بجٹ بڑھانے کی ضرورت کو بھی یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے لہذا یہ توقع رکھنا کے کورونا وائرس کی وبا سے جان چھٹ جائے گی مشکل دکھائی دے رہا ہے پاکستان میں آج تک کوئی وبا آئی ہے وہ ختم نہیں ہوئی مالی مفادات کی خاطر وباء کو رکھنا ہمارے ارباب اختیار کا پسندیدہ مشغلہ بنتا جارہا ہے البتہ یہ کم ہونے کے بعد پروٹیکشن پروگرامز میں تبدیل ہو جاتے ہیں پولیو دنیا میں تقریبا ختم ہو چکا ہے لیکن پاکستان میں یہ آج بھی موجود ہے ڈینگی نے بھی مکمل سکونت اختیار کر رکھی ہے قدرت نے اس کو کم کر دیا جس میں حکومتوں کا کردار کم کم ہی دکھائی دیا اب صحت کا بجٹ نہ بڑھانے کا بھی یہ ہی سبب معلوم ہوتا ہے کہ عوام کو کورونا وائرس کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو خودبخود دم توڑی گی تو کورونا پروٹیکشن پروگرام تشکیل دیکر اسے بھی نہ ختم ہونے والے امراض میں شامل رکھا جائے گا پاکستانی عوام کا اسوقت وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو سنجیدگی سے لیا جائے بصورت دیگر یہ معاملہ سنگین ہو کر انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کر کے شدید مسائل کا سبب بن سکتا ہے

 

Syed Mehboob Ahmed Chishti
About the Author: Syed Mehboob Ahmed Chishti Read More Articles by Syed Mehboob Ahmed Chishti: 34 Articles with 29532 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.