اس نے دراز کھولا....سامنے اس کے نام کا ایک خط تھا...اور
تاریخ آٹھ ماہ پہلے کی تھی..وہ حیران تھی کہ یہ خط اس نے پہلے کیوں نہیں
دیکھا...لکھنے والے کا نام دیکھ کر اس کی آنکھوں سے آنسوں چھلک پڑے...ابھی
تو اس عزیزِجان کی موت کا زخم بھی نہیں بھرا تھا...اور اب اس کے نام کا خط....اس
نے کانپتے ہاتھوِ سے خط کھولا... #*
*جان کیٹس (Jhon Keats) نے کہا تھا " My love isselfis...I cannot breath
without you"*
*میں نے جب یہ پڑھا تو مجھے لگا کہ یہ سب کتابی باتیں ہیں...لکھاری نے لکھ
دیا...لوگوں نے پسند کیا.حقیقت میں ایسا کیسے ہو سکتا ہے...دنیا میں ایسا
کون سا ہے کہ کوہی کسی کے بغیر سانس نہ لے پاہے...!!! اور اگر محبت اتنی
خودغرض ہے تو* *لوگ کرتے ہی کیوں ہیں...اور ویسے بھی محبت سے میں دور ہی
بھاگتا تھا...اور کہتے ہیں کہ انسان جس چیز سے زیادہ بھاگتا ہے وہی ایک نہ
ایک دن اسے آ کر ایسے گھیرے میں لیتی ہے کہ انسان اس کے حصار سے کبھی نہیں
نکل پاتا...انسان بے بس ہو جاتا ہے...اور میں محبت سے بھاگ رہا تھا...کتنا
احمق تھا میں...تمہارا میری زندگی میں کتنا کھلا اشارہ تھا نا کہ اب میں
بھی اسی محبت کا قیدی بن چکا ہوں جس میں انسان سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے...میں
بھی تمہاری محبت کا قیدی بن گیا...وہ سب کتابی باتیں سچ ہو رہی تھیں...
تمہارے بغیر سچ میں میرا سانس لینا دشوار ہو رہا تھا...میں تمہیں کبھی نہیں
کھونا چاہتا تھا,کبھی نہیں ...جتنی محبت میں نے تم سے کی اتنی کسی سے چاہ
کر بھی نہیں کر سکتا تھا...اور کرتا بھی کیسے میں نے تو اپنا آپ تمہیں سونپ
دیا تھا...تم میرا سکون ہو...روح ہو میری تم
*
خط پڑھتے پڑھتے وہ آنسوں سے بھیگ چکی تھی...اس نے خط جو چوما...بند کر کے
آنکھوں سے لگایا..اور اسی دراز میں رکھ دیا...اسے اپنا آپ بہت معتبر محسوس
ہو رہا تھا...اس کی محبت نے بنایا تھا اسے معتبر...اسے اپنے انتخاب پر رشک
آ رہا تھا....کئ دنوں بعد وہ سکون میں نظر آ رہی تھی...
|