حقائق تو یہ ہیں ۔سلیم اللہ شیخ کی خوبصورت تخلیق۔

سلیم اللہ شیخ صاحب کا اندازِ بیاں نہایت سادہ ہے ، جیسا کہ اوپر بیان کرچکا ہوں اس کتاب میں ان کے تمام مضامین وہ شامل ہیں جو ہماری ویب پر شائع ہوچکے ہیں اور تقریباً تمام ہی ہمارے زیرِ مطالعہ رہے ہیں ۔ ان کا کوئی مضمون بھی فلسفہ بگھارتا نظر آتا ہے نہ اس میں دانشوری کی شیخیاں نظر آتی ہیں ۔ سادہ اور پرکشش اندازِ بیاں جو خوب سمجھ میں آتا ہے۔
بہت سی کتابیں ایسی ہیں جن کا انتخاب ہم کرتے ہیں لیکن کچھ کتابیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو شائید ہمیں منتخب کرتی ہیں ۔ سلیم اللہ شیخ صاحب کی پہلی تصنیف جس کا نام حقائق تو یہ ہیں ایسی ہی چند کتابوں میں سے ایک ہے ۔ سلیم اللہ شیخ صاحب ایک منجھے ہوئے لکھاری ہیں جن کی بچپن سے ہی لکھنے کی جانب رغبت رہی کئی اخبارات و رسائل میں مضامین ارسال کیے لیکن جو پذیرائی انہیں ہماری ویب کی جانب سے ملی وہ کہیں نہ ملی۔ پہلا مکمل مضمون بھی ہماری ویب پر شائع ہوا جہاں سے ان کی لکھنے کی جانب رغبت میں مزید اضافہ ہوا اور پھر ہر موضوع پر لکھا اور اتنا لکھا کہ لکھتے چلے گئے اور اب تک لکھ رہے ہیں ۔

سلیم اللہ شیخ صاحب کی پہلی کتاب حقائق تو یہ ہیں میں انہوں نے ان تمام حقائق کا بھرپور ذکر کیا ہے اور یہ کتاب ان مضامین میں سے ہی منتخب کردہ مضامین کا مجموعہ ہے جو ہماری ویب پر شائع ہوچکے ہیں ۔ کتاب کے پیشِ لفظ میں خود سلیم اللہ شیخ صاحب ذکر کرچکے ہیں کہ ان میں وہ شائع ہونے والے مضامین شامل نہیں جن کی اہمیت گذرے ہوئے وقت کے مطابق زیادہ تھی یا انہیں اس وقت پڑھ کر سمجھنا قدرِ آسان تھا ۔ سلیم اللہ شیخ صاحب کی خوش قسمتی کہ ان کی اس کتاب کی تقریظ ہمارے استادِ محترم اور ہماری ویب رائٹر ز کلب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صاحب نے تحریر کی اور بہت خوب تحریر کی جس میں سلیم اللہ شیخ صاحب سے پہلی ملاقات سے لے کر اس کتاب کی تقریظ رقم کرنے تک ان کے حوالے سے بہت خوبصورت باتیں بیان کیں ۔ صاحبِ کتاب کے شعبہ تدریس سے منسلک ہونے سے لے کر ان کی محنت، لگن ، جستجو، اندازِ گفتگو ، مسکراہٹ ، کھلی اور سنوری زلفوں تک کا احوال رقم کرکے ثابت کیا کہ ایک تنظیم کے سربراہ کی اپنے ساتھیوں کے ہر پہلو پر کتنی گہری نظر ہوتی ہے اور کس باریک بینی سے ان کا مشاہدہ کر رہا ہوتا ہے۔

سلیم اللہ شیخ صاحب کا اندازِ بیاں نہایت سادہ ہے ، جیسا کہ اوپر بیان کرچکا ہوں اس کتاب میں ان کے تمام مضامین وہ شامل ہیں جو ہماری ویب پر شائع ہوچکے ہیں اور تقریباً تمام ہی ہمارے زیرِ مطالعہ رہے ہیں ۔ ان کا کوئی مضمون بھی فلسفہ بگھارتا نظر آتا ہے نہ اس میں دانشوری کی شیخیاں نظر آتی ہیں ۔ سادہ اور پرکشش اندازِ بیاں جو خوب سمجھ میں آتا ہے۔
سلیم اللہ شیخ صاحب کی کتاب حقائق تو یہ ہیں تازہ یعنی اسی ماہ شائع ہوئی ہے اور اسے فضلی پبلشر نے شائع کیا ہے جس کی قیمت 600 روپے مقرر کی گئی ہےاور یہ فضلی بک سپر مارکیٹ اردو بازار کراچی میں دستیاب ہے۔ کتاب 220 صفحات پر مشتمل ہے۔جس میں کل 43 مضامین شامل ہیں ۔ 13 مضامین معاشرہ، ثقافت اور سماجیات پر لکھے گئے ہیں ،05 مضامین وطنیت کے حوالے سے ۔ 08 مضامین مذہب پر، 04 بین الاقوامی واقعات کے حوالے سے ، 04 شوبز کے حوالے سے اور 05 مضامین طنز ومزاح سے بھرپور ہیں جبکہ 04 مختلف موضوعات پر لکھے گئے ہیں ، کتاب میں آپ کو ایک مکالمہ بھی پڑھنے کو ملے گا۔

کتاب کا پہلا مضمون " کیا بھارت کو پاکستان سے جنگ کی ضرورت ہے " کے عنوان سے لکھا گیا ہے جب کہ آخری مضمون بعنوان تین خبریں تین سبق ڈاکٹر نارمن بورلاگ کے حوالے سے لکھا ہے جو سبز انقلاب کے بانی اور امن کے نوبل انعام یافتہ زرعی سائنسدان تھے ۔ اس کتاب کی خوبصورتی یہ ہے کہ اس میں وہ مضامین شامل ہیں جو نہ صرف ایک عام قاری کےلیے بہترین ہیں بلکہ اسکول و کالج کے طلباء کے لیے ایک انمو ل تحفہ ہیں جو ان کی نصابی سرگرمیوںمیں بہت معاون ثابت ہو سکتے ہیں ۔


 Arshad Qureshi
About the Author: Arshad Qureshi Read More Articles by Arshad Qureshi: 142 Articles with 167673 views My name is Muhammad Arshad Qureshi (Arshi) belong to Karachi Pakistan I am
Freelance Journalist, Columnist, Blogger and Poet, CEO/ Editor Hum Samaj
.. View More