سب سے پہلے ہر قسم کے غدار کا پاکستان سے صفایا کیا جائے
فصلی انسان سے بہتر ہے نسلی کتے پر اعتبار کر لیا جائے پاکستان بڑی
قربانیوں سے بنا ہے آج جتنا ظلم کشمیر میں اسرائیل میں عراق لیبیا میں
فلسطین میں پوری دنیا میں مسلمان پر ہی ظلم ہو رہا ہے اس کی وجہ صرف اور
صرف دین سے دوری پلانٹڈ ملاں غدار وطن جماعتیں اور انکے کردار سے چھٹکارا
صرف اسلام کا قانون نافذ کر کے ہی برائی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے
اب ذرا دیکھیئے
چوروں ڈاکوؤں کی حمایت ہو، ملک دشمن پی ٹی ایم سے ملاقاتیں ہوں، اجیت دول
کی گود میں بیٹھنا ہو تو مال لانا ہر جگہ گھس جاتے ہیں بلکہ بن بلائے مہمان
کی طرح پہنچے ہوتے ہیں مگر جس کشمیر کے نام پہ اربوں روپے کھائے عیاشیاں
کیں جب اسکی بات کرنے کا وقت آیا تو کانفرنس میں شرکت سے ہی مگر گیا.
کشمیر کمیٹی کے چئیرمین ہونے کی حیثیت سے فضل الرحمان نے وفاقی وزیر کی
مراعات تو ضرور لیں لیکن انتہائی درجے کی منافقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کبھی
ایک مرتبہ بھی کہیں کشمیر کے حوالے سے بات کرنا بھی گوارہ نہ کیا.
اس کا کام صرف کشمیر کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنا تھا لیکن آپ دس سال
اٹھا کے دیکھ لیں کہیں کسی فورم پر اس مردود نے کشمیر کا ذکر کیا ہو یا
کشمیر کاز کے حوالے سے اسکی کوئی ایک ایک ایک ایک بس صرف ایک کاوش ہی
بتادیں، ایک بار کہیں دیکھا دیں جہاں اس نے کشمیر پر ہونے والے بھارتی
مظالم کی مذمت کی ہو؟ کہیں اس نے بھارت کے خلاف اپنی زبان کھولی ہو؟ کہیں
بھارتی مظالم کا ذکر کیا ہو. کہیں اس نے کشمیر کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ
دی ہو؟
اسی لیے مردود نے کشمیر کمیٹی کی چئیرمین شپ کے دوران بھارتی مظالم پر چپ
سادھے رکھی اور کشمیر میں بھارت کو پاکستان کی جانب سے مکمل تسلی بھی رہی
کہ فضل الرحمان اس پہ بات نہیں کرے گا الٹا جب اس مردود سے سوال کیا جاتا
تھا کہ کشمیر کے لیے کیا کیا تو مکروہ ہنسی ہنس کر کہتا کیا حملہ کر دوں
بھارت پہ؟
جب یہ حکومت میں نہیں رہا تو اسے نیا ٹاسک دیا گیا تھا کہ کشمیر سے دنیا کی
توجہ ہٹاؤ اور پاکستانی حکومت اور فوج کو گھر میں ہی الجھائے رکھو اس لیے
فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ ساتھ فوج کو بھی دھمکانا شروع کر دیا تھا.
|