عرب آخر بے حس کیوں ہو گئے

کشمیر پالیسی کے متعلق سعودی عرب کی مسلسل بے حسی کے بعد پاکستانی خارجہ پالیسی میں ایک اہم موڑ آیا ہے

پاکستانی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کو دو ٹوک انداز میں پیغام دیا ہے کہ سعودی عرب کو اب طے کرنا ہو گا کہ وہ ہمارا ساتھ دیتا ہے یا تماشائی بنتا ہے ۔ سعودی عرب ساتھ دے یا نہ دے ہم اس کے بغیر بھی آگے بڑھیں گے

پاکستان نے سعودی عرب کو قرض واپس کر کے بھی واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان اب سعودی عرب کے بغیر آگے بڑھنے کا سوچ چکا ہے ۔ اب سعودی عرب کو طے کرنا ہے کہ وہ اب بھی بھارت کی پشت پناہی کرتا ہے یا پھر پاکستان کا ساتھ دے گا ۔۔

پاکستان نے اپنی معیشت کو بہتر کرنے اور اپنی بہترین سیاسی چال کے ذریعے بھارت کو ہمسائیوں سے کاٹ دیا ہے ۔ یہاں تک کہ بنگلہ دیش اور ایران بھی اس کے اتحاد سے نکل چکے ہیں ۔ معاشی طور پہ اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونے کے بعد پاکستان نے پورے اعتماد سے کھیلنا شروع کر دیا ہے اور اب کی بار پاکستان کا موڈ دفاعی نہیں بلکہ جارحانہ ہے ۔ گزشتہ روز پاکستان نے سیاسی نقشہ جاری کر کے بھارت کو دکھا دیا ہے کہ وہ اب معذرت خواہانہ لہجے کی بجائے سفارتی محاذ پہ جارحانہ انداز میں بھارت سے لڑنے والا ہے ۔

موجودہ اقدامات اور خطے کی صورتحال سے ایسا لگ رہا ہے کہ ترکی ملائیشیا ، انڈونیشیا ، ایران اور پاکستان مل کر آگے بڑھنے والے ہیں اور یوں عرب ممالک کی امہ کی سربراہی کرنے کا خواب چکنا چور ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ پاکستان نے واضح موقف اپنایا ہے کہ پاکستان کا ساتھ دو یا نتائج کےلیے تیار ہو جاؤ ۔ اب معاشی لحاظ سے پاکستان اس پوزیشن میں آ چکا ہے کہ وہ عرب ممالک کا پریشر برداشت نہیں کرے گا ۔ سی پیک نے پاکستان اور چین کو اس قدر یکجا کر دیا ہے کہ ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ مجبوری بن گئی ہے ۔ چین اور روس کا امریکہ بلاک کے خلاف اکھٹا ہونا ایک اہم تاریخی موڑ ہے اور اس میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے ۔ ادھر افغانستان میں امریکہ کےلیے پاکستان کی حمایت انتہائی ضروری ہے ۔ یوں اس وقت پاکستان آسانی سے کریز سے باہر نکل کے کھیل سکتا ہے اور پاکستان نے بڑی دانشمندی سے کھیل کو پوری طرح اپنے حق میں استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔ اس وقت بھارت سفارتی سطح پہ ایک کمزور پوزیشن پہ ہے ۔ دنیا کے کسی ملک نے بھی کشمیر پالیسی پہ اس کا ساتھ نہیں دیا ۔ حالات یہ ہیں کہ بھارت کے انتہائی اہم شارکت دار فرانس جس سے بھارت کے کئی دفاعی معاہدے ہیں اس نے بھی کشمیر مسئلے پہ بھارت کو جھنڈی کروا دی ۔ اگر پاکستان عرب ممالک کو بھی بھارت سے الگ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی ۔۔ وقت کے ساتھ یہ بڑھتا ہوا پریشر بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پہ مجبور کرے گا ۔ ایک سال قبل آرٹیکل 370 کو ختم کرتے ہوئے بھارت نے یہ سوچا بھی نہیں ہو گا کہ پاکستان اتنی بڑی پلاننگ کرے گا ۔ ایسا لگ رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گا .

 

Syed Maqsood ali Hashmi
About the Author: Syed Maqsood ali Hashmi Read More Articles by Syed Maqsood ali Hashmi: 171 Articles with 153529 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.