الیکٹرونک میڈیا کا کردار

شیطان نے جنت سے نکلتے ہوئے شاید سوچا بھی نہ ہوگا کہ دنیا میں ایسے ایسے ہم نوا میسر آئیں گے ، جو اس کے کام( لوگوں کو بہکانے )کو از حد آسان بنادیں گے۔ میری مراد دور ِحاضر کا شیطان، میڈیا ہے۔جو لوگوں کے جذبات اوران کی نفسیات سے اس حد تک کھیلتاہے کہ وہ اپنے رب کی بات سے زیادہ میڈیاکی بات پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ پیسہ کے سوا ان کاکوئی دین ومذہب نہیں اور دنیا میں شیطانی طاقتوں کا ایک آلہ کار یہی میڈیا ہے۔

میڈیاجمہوریت کے چار ستونوں سے ایک ہے

کسی بھی ملک اورمعاشرہ کی تعمیرو ترقی میں میڈیا کاکردار سب سے اہم ہوتاہے،میڈیا تشہیر اور پروپیگنڈہ کاسب سے اہم اور مؤثرذریعہ ہے، جھوٹ کو سچ اورسچ کو جھوٹ منوانے اور رائی کا پہاڑبنانے کا فن میڈیا کوبخوبی آتاہے۔ ابھی حال ہی میں کرونا کے مسئلہ پرمیڈیا کاکردارکافی متعصبانہ اور جھوٹ پر مبنی رہا ہے جب چین میں روکے گئے طالب علموں پر میڈیا کا بلا جواز پروپیگینڈہ بینقاب ہوگیا تو فورا ً پینترا بدل کر ایران بارڈر سے معتلق غیر مصدقہ افواہوں پر درجنوں پروگرامز کر ڈالے۔ ملک میں اگر کوئی دہشت گردی کی واردات ہو جائے تو میڈیا کو محبوب غذامل جاتی ہے اور اگر کسی اسلامی تنظیم سے اس دہشت گردی کا سرا جوڑ دیا گیا تومخصوص اینکرز اسے میڈیا ٹرائل کرکے دہشت گرد ثابت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔

چند کے علاوہ ہمارے بیشتر علماء کو Art of dialogنہیں آتا اور نہ ہی ان کی گفتگو ناظرین کو سمجھ میں آتی ہے ‘‘۔ سوائے جماعت اسلامی کےہماری دینی سیاسی تنظیموں کاعالم یہ کہ جمہوریت کے چوتھے ستون پر انھوں نے سرے سے کوئی توجہ نہ دی-
میڈیا کے پسندیدہ علماء میں سے اکشریت ڈھونگیوں کی ہے۔

اس دور کا سب سے بڑا چیلینج میڈیاہے اورہماری بدقسمتی ہے کہ میڈیا کا مؤثر ترین اور طاقتور ہتھیار ان لوگوں کے پاس ہے جنکے پاس نہ ہی انسانیت کے غم میں تڑپنے والا دل ، اور نہ ہی ان کی بدنصیبی پرآنسو بہانے والی آنکھ ، نہ انسانیت کی فلاح و بہبودی اور تعمیر وترقی کا کوئی منصوبہ۔

میڈیا کی یہ طاقت تعمیر کے بجائے تخریب ، کردارواخلاق سنوارنے کے بجائے بے حیائی وبد اخلاقی اورانسانوں کی رہنمائی کے بجائے انہیں راہ حق سے بھٹکانے کے لیے استعمال ہورہی ہے ۔

عالمی میڈیا پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جو مسلمانوں کو ظالم بتاکر ان کاخون پانی سے بھی ارزاں کرنے کا جواز رکھتے ہیں، جبکہ پوری دنیا پر یہ بات واضح ہے کہ مسلمان اس دنیا کا سب سے بڑا مظلوم ہے۔ پوری دنیا کا الکٹرانک اور پرنٹ میڈیااس مغرب کی غلامی کرتاہوا نظر آتاہے جو چودہ سو قبل سے ہی مسلمانوں کو ہلاک کردینے کہ در پے رہاہے۔ لہذا وطن عزیز کےمیڈیا پرمغرب کا تسلط ہونے کی وجہ سے آپ تصویر کے صحیح رخ کی امید کیسے کرسکتے ہیں؟عالم یہ ہے کہ اگر متعصب میڈیا مظلوم کو ظالم اور بے قصور کو دہشت گرد لکھے تو پوری دنیا اسی پر ایمان لے آتی ہے۔۔۔

بنا تحقیق پوری خبر نشر کر دی جاتی ہےموجودہ حکومت اصلاحاتی ایجنڈے کے ساتھ برسر اقتدار آئی لیکن بہت سارے سیاسی اداکار موقعے کا فائدہ اٹھانے والے میڈیا کو جعلی کہانیاں سناتے رہے ہیں ، درحقیقت میڈیا خود بھی اپنےانداز میں فائدہ اٹھانے والے افراد کے ہاتھوں میں ہی ہے-
لہذا میڈیا ہر ایک دن حکومت کو جعلی خبروں سے ڈرا رہا ہے اور جب حکومت کوئی تادیبی اقدام اٹھائے گی تو وہ اور حزب اختلاف آسانی سے اسے فاشسٹ حکمرانی کا نام دے دیں گے۔
 
پلانٹیڈ، انجینئرڈ پروگرامز کئیے جاتے ہیں جو درحقیقت بلیک میلنگ کی ہی ایک شکل ہوتی ہے۔

دوسری طرف بے حیائی کا ایک طوفان ہے جونجی چینلز کے ڈرامہ اور شوز کے نام پر کیا جا رہا ہے جو کہ ایک اسلامی ملک کے آزاد میڈیا کے منہ پرطمانچہ ہے۔

موجودہ دور میں میڈیا کا ملکی سیاست میں کردار بہت افسوسناک ہے

پی آئی کے جہاز گرنے کا معاملہ ہو، مہنگائی ہو یا کراچی میں بارش کی تباہ کاریاں ہوں
 
میڈیا نے مخصوص رویہ اپنایا جس کو ہرگز درست نہیں کہا جاسکتا۔

جان بوجھ کر عوام کو گمراہ کیا گیا میڈیا اینکرز ہر موضوع پر ماہراور منصف بھی بن جاتے ہیں اور خود ہی فیصلہ سنادیتے ہیں۔
 
بد تمیزی بد تہذیبی میں گو کہ ابھی بھارتی اینکرز سے پیچھے ہیں لیکن اگر جلد کوئی ضابطہ نا بنایا گیا اور میڈیا کو اسکا پابنند نا کیا گیا تو کچھ شنید نہیں کہ بھارتیوں کو اس معملے میں پیچھے چھوڑ دیئں۔۔۔۔

 

Syed Mujtaba Daoodi
About the Author: Syed Mujtaba Daoodi Read More Articles by Syed Mujtaba Daoodi: 45 Articles with 63473 views "I write to discover what I know.".. View More