یہ ایک طویل اور تاریخی بحث ہے لیکن اس پر مختصراً بات کرنے کی کوشش کروں گا۔ مسئلہ کشمیر دن بدن الجھتا جارہا ہے دور دور تک کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آرہی، اس پورے مرحلے میں سب سے بڑا نقصان وہاں کے لوگوں کو درپیش ہے، ان کی حقیقی آزادی، ان کی قومیت، ان کے شہر مفلوج اور قبضہ کی نظر ہیں۔
یہ مسئلہ آخر ختم کیوں نہیں ہوتا؟ آخر ایسی کون سی رکاوٹ ہے جو اس کو حل ہونے نہیں دے رہی!؟ اب تھوڑے وقت کیلئے ہم تصور کرتے ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا ہے، (حل کی تین صورتیں ہیں ہیں ایک پاکستان کے ساتھ الحاق، دوسرہ انڈیا کے ساتھ یا پھر تیسرا مکمل آزاد) وہاں کے لوگ امن، سکھ، چین کے ساتھ زندگی گذار رہے ہیں۔
یہ تاریخی مسئلہ کشمیر حل ہونے کے بعد انڈیا کو کسی قسم کی دشمنی رکھنے کا جواز نہیں رہے گا اور اس مسئلہ کے حل کے بعد ان کی ڈیفنس کا بجٹ کم ہو جائے، بجٹ کا کم ہونا مطلب ان کے الیٹ کلاس کی عیاشیاں کم یا پھر ختم ہو جائیں گیں، اس بجٹ سے ایکسٹرا انکم بند ہونے کا امکان، یہ سب ہونے پر ان کی بڑی بڑی انویسٹمنٹ خطرے میں پڑ جائے گی اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو الجھائے ہوئے رکھا ہے، مسئلے کے قائم رہنے سے بجٹ آئے گا، گھر، کاروبار، انویسٹمنٹ جاری رہے گی، مسئلہ حل ہوگیا تو کاروبار ختم ہو جانے کا خدشہ۔ وہ لوگ اپنے کاروبار کو زندہ رکھنے اور بڑھانے کیلئے اس مسئلے پر ہر سال ڈرامہ رچا کر اپنے ملک کے خزانے سے پیسے وصول کرتے رہتے ہیں اور جھوٹ موٹ کے ڈرامے کرکے مثبت پیغام دے کر ڈیفنس بجٹ کو چونا لگا دیتے ہیں جس سے عوام بھی خوش ان کے کاروبار بھی آباد بس سڑتے رہیں تو کشمیری عوام۔
اب یہ بات عام لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیسے اپنے پیسے کو بڑھانے کیلئے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں تباھ کی جارہی ہیں، ان کی تعلیم، ترقی سب درھم برھم ہوتی جارہی ہے۔ اپنی عوام کو پاکستان کے خلاف کرکے ایک طرف نفرت پھیلائی جارہی ہے تو دوسری طرف جنونیت کے بیچ بوئے جارہے ہیں لوگ جذباتی ہوکر ہمسایہ ملک کے لوگوں کو تعصب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اس پورے منظر میں صرف منافع ایک پارٹی کو مل رہا ہے جس کی قیمت کشمیر کے لوگ خون کی صورت میں ادا کر رہے ہیں۔
ہمسایہ ملک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کے بجائے وہاں کی حکومت اپنے لوگوں کا برین واش کرتی ہے اور اس نفرت اور تعصب کی جنگ میں اپنے مذہب کو وہ بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں جس سے جنونیت اور نفرت کی جڑیں مضبوط ہوتی جارہی ہیں۔ نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے بجائے نفرت، تعصب بھرا پڑا ہے، کشمیر کی عوام اذیت سے گذر رہی ہے اور الیٹ کلاس پیسہ بنانے میں مصروف ہے اور ایک سوال اقوام متحدہ پر بھی عائد ہوتا ہے۔۔۔۔۔
|