مجھے جواب چاہیے۔

آج میں بات کر رہا ہوں روشنیوں کے شہر کراچی کی۔یہ وہ شہر ہے جس کے بغیر پاکستان ادھورا ہے کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی تجارتی تعلیمی مواصلاتی اور اقتصادی مرکز ہے ۔کراچی دنیا کے بڑے شہروں میں شمار کیا جاتا ہے موجودہ کراچی کی جگہ پر واقع قدیم ماہی گیروں کی بستی کا نام مائی کولاچی تھا۔ جو بعد میں بگڑ کر کراچی بن گیا۔پاکستان بننے کے بعد کراچی 1947 سے 1960 تک پاکستان کا دارالحکومت رہا ۔اور پھر اسلام آباد کو پاکستان کا دارالحکومت بنا دیا گیا۔کراچی بحیرہ عرب کے شمالی ساحل پر واقع ہے ۔ پاکستان کی سب سے بڑی بندرگاہ اور ہوائی اڈہ بھی اسی شہر میں قائم ہے ۔مجھے جواب چاہیے کہ اتنا بڑا شہر جسے دنیا جانتی ہے کیا اسے اس کا حق دیا گیا ہے ۔یہ وہ شہر ہے جہاں پہ پورے پاکستان سے لوگ کمانے کے لئے آتے ہیں مگر ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے گن پوائنٹ پر لوٹ مار کر کے بھیج دیا جاتا ہے ۔

مجھے جواب چاہیے کہ کب تک ایسا ہوتا رہے گا۔یہ و شہر ہے جہاں پر دکان پر جانے والے بچے کو اغوا کر لیا جاتا ہے اور پھر زیادتی کا شکار کر کے قتل کر دیا جاتا ہے۔اور پھر اس بچے کی لاش کچرا کنڈی سے ملتی ہے یہ وہ شہر ہے جہاں پر ایک غریب شخص کو کتا کاٹ لیتا ہے اور پھر اُسے ویکسین نہیں ملتی اور پھر وہ تڑپ تڑپ کر مر جاتا ہے۔یہ وہ شہر ہے جہاں تین تین دن تک بجلی نہیں آتی اور لوگ تڑپ تڑپ کر گرمی سے مر جاتے ہیں۔یہ وہ شہر ہے جس کی گلیاں ندیوں کی مانند دکھائی دیتی ہیں۔ یہ وہ شہر ہے جہاں پر کھلے ہوئےگٹر میں کسی غریب کا بچہ گر جاتا ہے اور اس کے گھر والوں کو خبر تک نہیں ہوتی۔یہ وہ شہر ہے جہاں پر تھوڑی سی بارش ہوتے ہی لوگوں کے گھر ڈوب جاتے ہیں ۔یہ وہ شہر ہے جہاں پر دن دھاڑے لوگوں کی مبائل، موٹرسائیکلیں اور دیگر اشیاء چھین لی جاتی ہیں ۔ اور کچھ نہیں کیا جاتا۔یہ وہ شہر ہے جہاں پر لوگ پینے کے لئے صاف پانی سے محروم ہیں اور غریب لوگ ہر ہفتے کے بعد پانی کا ٹینکر ڈلواتے ہیں۔یہ وہ شہر ہے جہاں پر طالب علم منشیات کا شکار ہوتے ہیں۔یہ وہ شہر ہے جسے دنیا میں رول ماڈل سمجھا جاتا تھا۔یہ وہ شہر ہے جس سے پورے پاکستان سے سب سے زیادہ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔مگر جب ان سے پوچھا جاتا ہے یہ پیسہ کہاں جاتا ہے تو سوشل میڈیا پر چند لوگ شور مچاتے ہیں اور جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے بات کو ختم کر دیا جاتا ہے۔مجھے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے جواب چاہیے کہ کب تک کراچی کے ساتھ ایسا ہوتا رہے گا۔ مجھے جواب چاہئیے۔
 

Adnan liaqat
About the Author: Adnan liaqat Read More Articles by Adnan liaqat: 9 Articles with 17272 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.