کیا آپ نے بچوں کی بیماری ”ملک بسکٹ سینڈروم“ کے بارے میں سنا ہے ؟ اگر نہیں تو آئیے اس کے بارے میں جانئے.

image
 
ملک بسکٹ سینڈروم کو ان دنوں ”ملک اینڈ کوکی ڈیزیز (milk and cookie disease) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔ حالانکہ آج کل بہت سے بچے اس کا شکار ہیں لیکن اس کے بارے میں نا تو والدین جانتے ہیں اور ناہی انہیں اس بارے میں پتا ہوتا ہے ۔ یہ زیادہ تر ایسے بچوں کو ہوتا ہے کہ جو ہر وقت میٹھے بسکٹس کے ساتھ دودھ پیتے ہیں ، یا جو چینی اور فیٹ سے بنی اشیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ خاص طور پر رات کے وقت وہ ان چیزوں کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے انہیں کھانسی ہوجاتی ہے، ان کی ناک بہنے لگتی ہے ، گلا خرا ب ہو جاتا ہے ، انہیں تھکاوٹ سی محسوس ہونے لگتی ہے اور قبض کی شکایت ہو جاتی ہے ۔
 
وجوہات :
ویسے تو اسے ڈاکٹرز ”ملک اینڈ بسکٹ سینڈرو م“ کے نام سے ہی جانتے ہیں تاہم یہ صرف دودھ اور بسکٹ سے متعلق نہیں ہوتی ۔ یہ کئی وجوہات کی بنا پر ہوتی ہے ۔ رات کے وقت جو بچے مندرجہ ذیل چیزیں کھاتے ہیں یا پیتے ہیں انہیں یہ مسائل درپیش ہوتے ہیں:
 
image
 
رات کے وقت زائد مقدار میں سوڈا ڈرنک پینا ، اسٹور میں دستیاب پروسیسڈ جوس کے کین باقاعدگی سے پینا ، رات کو سونے سے قبل زائد مقدار میں دودھ پینے کی عادت ، دہی استعمال کرنے کی عادت ، میٹھی اشیا کا استعمال ، آئس کریم اور رات کے وقت چاکلیٹس کھانا ۔
 
جن بچوں میں یہ تمام چیزیں رات کے وقت کھانے کی عادت ہوتی ہے ، ان کا گلا خراب ہو جاتا ہے، ناک بہنے لگتی ہے ۔قبض کی شکایت ہونے لگتی ہے اور ماؤں کو اندازہ نہیں ہو پاتا کہ یہ مسائل کن وجوہات کی بنا پر درپیش ہو رہے ہیں ۔ چونکہ ملک اینڈ بسکٹ سینڈروم کو اب تک بیماری کی فہرست میں باقاعدہ طور پر شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ اس لئے ماؤں کو اس بارے میں زیادہ پتا بھی نہیں ہے اور اسی وجہ سے اس کا علاج بھی نہیں کیا جاتا ۔
 
جب بچے زیادہ مقدار میں چینی اور ڈیری اشیا کھاتے یا پیتے ہیں تو ان کے معدے میں ایسڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ جب وہ یہ چیزیں کھاتے ہیں اور اس کے فوراً بعد سو جاتے ہیں تو یہ ایسڈ ان کے معدے سے گلے کے درمیان موجود رہتا ہے ۔ بڑوں کو تو ایسے وقت میں جلن محسوس ہوتی ہے ، جبکہ بچوں میں جلن نہیں ہوتی بلکہ انہیں سینے میں جکڑن جیسی کیفیت محسوس ہونے لگتی ہے ، ان کی ناک بہنے لگتی ہے، گلا خرا ب ہو جاتا ہے اور کھانسی ہوجاتی ہے ۔ ان علامات کو والدین زیادہ تر الرجی سمجھتے ہیں اور ڈاکٹرز سے اسی کا علاج کرواتے ہیں ۔ اگر ایسڈ جمع رہنے کا مسئلہ طویل عرصے تک رہے تو پھر بچوں میں مزید طبی مسائل جیسے استھما ، السر ، سانس کی نالی میں کھنچاؤ (bronchospasm) ، دانتوں کی بیماریاں ، طویل عرصے تک کھانسی وغیرہ ہونے لگتی ہے۔
 
image
 
علاج:
اس بیماری کا علاج بہت آسان ہے ۔ والدین کو چاہئے کہ وہ سونے سے قبل بچوں کو زائد مقدار میں میٹھی اور ڈیری اشیا کا استعمال نہ کرنے دیں ۔ اس طر ح پھر ان کے معدے سے گلے تک ایسڈک ریفلکس جیسا مسئلہ درپیش نہیں ہوگا اور انہیں طبی مسائل پیش نہیں آئیں گے ۔ یاد رکھیں کہ اکثر ڈاکٹرز بھی اس بیماری کو پہچان نہیں پاتے ، تاہم اگر والدین اب سے خود بچوں کی اس بیماری کو جان کر ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے احتیاط کروائیں گے تو بچو ں کو کئی طبی مسائل سے بچاسکیں گے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: