بڑھتی ہوئی عمر مردوں کے لیے مسائل کا سبب ہو سکتی ہے، تیس سال کی عمر کے بعد مردوں کو صحتمند رہنے کے لیے کیا کیا کرنا چاہیے؟

image
 
تیس سال کی عمر کا دور مردوں کے لیے زندگی کا اہم دور ہوتا ہے جب کہ ان کو اپنی صحت اور اپنی زندگی کے حوالے سے غور و فکر کرنا چاہیے ۔ یہ دور جب کہ مرد کے اوپر ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں اس دور مین اس کو اپنے کھلنڈرے دوستوں اور ان کے ساتھ کی گئی تفریحات کے حوالے سے غور و فکر کرنا چاہےۓ اور اس بات کا فیصلہ کرنا چاہیے کہ اسے اپنی طرز زندگی کو کس طرح صحت مند رخ پر موڑنا ہو گا کیوں کہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم میں تیزی سے تبدیلیاں واقع ہو رہی ہوتی ہیں- اس وقت میں جو لوگ اپنی صحت کا خیال رکھتے ہیں وہ اس کا ثمر اس وقت پاتے ہیں جب کہ بڑھتی ہوئی عمر میں صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے- اپنی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے تیس سال کے بعد مردوں کو جو اہم اقدامات کرنے چاہیے ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں-
 
1: باقاعدہ ورزش کی عادت اپنائیں
تیس سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے زیادہ تر مرد حضرات سستی کا شکار ہو جاتے ہیں اور کرسی پر بیٹھ کر کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں- اس میں اہم کردار ان کی نوکری اور کام کی نوعیت کا بھی ہوتا ہے مگر اس کے سبب جسم موٹاپے کا شکار ہو سکتا ہے- کولیسٹرول لیول اور یورک ایسڈ میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے آنے والے وقت میں دل کی بیماریاں اور ہائی بلڈ پریشر کا بھی شکار ہو سکتے ہیں اور ذہنی دباؤ کے سبب ذیابطیس کی بیماری میں بھی مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں- اس وجہ سے ان تمام مسائل سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے دن کے کچھ وقت میں ورزش کی عادت بنائیں اس سے ذہن و دل پر اچھے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں-
image
 
2: ہڈیوں کا خیال رکھیں
عام طور پر عورتوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ایک خاص عمر کے بعد ان کے جسم میں کیلشیم بننے کا عمل بند ہو جاتا ہے اور ان کی ہڈياں بھر بھری ہو جاتی ہیں- مگر یہی چیز مردوں کے لیے بھی ضروری ہے اور تیس سال کی عمر کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر اپنی ہڈیوں کا معائنہ سال میں ایک بار لازمی کروانا چاہیے تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ ان کی ہڈیاں کسی قسم کی کمزوری کا شکار تو نہیں ہیں- اس کے ساتھ ساتھ اپنی خوراک میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کا استعمال لازمی رکھنا چاہیے-
image
 
3: پروسٹیٹ پر نظر رکھیں
ہر دس ہزار میں سے ایک مرد کو چالیس سال کی عمر تک پہنچتے پہنچتے پروسٹیٹ کا مسئلہ لاحق ہوتا ہے جو کہ وقت پر علاج نہ ہونے کے سبب کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے- اس کی علامات میں پیشاب کرتے ہوئے درد یا خون کا آنا ، پیشاب روکنے کے سبب درد ہونا ، بار بار پیشاب آنا یا جنسی کمزوری شامل ہے اس وجہ سے ان تمام تکالیف کی صورت میں وقت پر معائنہ کروانا ضروری ہے-
image
 
4: اپنے وزن کا خیال رکھیں
تیس سال کے بعد اکثر مرد حضرات موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں جس کو وہ بڑھتی ہوئي عمر کا تقاضا سمجھتے ہیں مگر یہ غلط سوچ ہے کیوں کہ موٹاپا بذات خود بہت ساری بیماریوں کا سبب ہے اس سے بچنے کے لیے کم کھانے اور صحت مند کھانے کی عادات کو اپنانا ضروری ہے- میٹھی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز لازمی ہے اور کوشش کریں کہ بڑھے ہوئے وزن کو کم کریں-
image
 
5: ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں
تیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد جو خاص کام ہر فرد کو لازمی طور پر کرنا چاہیے وہ سال میں کم از کم ایک بار مکمل چیک اپ کروانا ضروری ہے اس ٹیسٹ میں اپنے تمام اہم عضو کی جانچ ضروری ہے اور یہ پریکٹس ہر سال کے بعد دہرانی ضروری ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: