مہنگائی کے خلاف اعلان جنگ کانعرہ کے ساتھ برسراقتدارآنے
والی تحریک انصاف جسے دھرناحکومت بھی کہاجاتاہے پاکستان کے وزیراعظم عمران
خان نے سینکڑوں وعدے کیے اورعوام نے بھروسہ کرکے موقع بھی دیاتاکہ ہم
تبدیلی کامزہ چکھ سکیں مگرتبدیلی اتنی کڑوی نکلی کہ ہرآدمی تھوتھوکررہاہے
جوحکومت صرف90دن میں نیاپاکستان بنانے کادعویٰ کرتے تھے اورمعیشت کامعاملہ
ہوتوکیلکلیٹرآٹھالیتے تھے اورمعیشت کوزمین سے آسمان پرلے جاتے تھے اب جب ان
کی باری آئی تومعیشت 0پوائنٹ سے بھی نیچے چلی گئی ہے بات کریں بجلی کی
توپھرکلکلیٹرپکڑکرحساب لگاکے ایسے فارمولے لگاتے کہ ہماراملک پوری دنیاکو
بجلی کی سپلائی دے رہاہوتاتھااس کے برعکس اب ہرماہ فی یونٹ قیمت میں اضافہ
کرکے مڈل کلاس فیملی پربوجھ بڑھایاجارہاہے۔بے روزگاری کی بات ہوتی توایسے
ایسے طریقے بتاتے کہ باہرکے ممالک کے لوگ ہمارے ملک نوکری کیلئے آتے دکھائی
دیتے اس کے علاوہ پیٹرول کی بات ہوتی تو46روپے کابتاتے اورکہتے کہ عوام
حکمرانوں سے پوچھے کہ 20روپے فی لیٹرکے کس کی جیب میں جارہے ہیں اب وہی
پیٹرول 100روپے سے اوپربک رہاہے پتہ نہیں اب کس کی جیب میں جارہے ہیں ملک
کے قرضے کی بات نہ کرنااپنے آرٹیکل پرظلم ہوگاجب اسدعمراورخان صاحب
کیلکلیٹرتھامے چیخ رہے ہوتے تھے فلاں نے ملک کواتنالوٹااس سے وصول کریں گے
فلاں نے اتنی کرپشن کی اس سے نیب نکلوائے گی مگرہم قرض لینے کے بجائے
خودکشی کرناقبول کریں گے اب جناب نے قرض کی لین لگادی اوراپنی نالائق ٹیم
کومزے کرارہے ہیں اور حکومت میں آنے کے بعد اب وصول توکچھ نہیں ہورہاالبتہ
نیب مزے کررہی ہے اگرخان حکومت کے دھوکے کی بات کرتے جائیں توآرٹیکل توختم
نہیں ہوگامگرلگتاہے اس کیلئے مجھے اپناپیپرنکالناپڑے گااوراس کیلئے بھی قسط
وارچھاپناپڑے گاپھربھی لگتاکئی سال لگ جائیں گے ۔کسی نمائندے سے سوال کریں
تووہ کہتے ہیں کہ پچھلی حکومتوں کاخمیازہ بھگت رہے ہیں ارے بھئی آپ لوگوں
نے قرض لیے آپ کوخیرات بھی ملی کرونابھی آپکواربوں روپے دے گیاپھربھی خزانہ
خالی آخرکیوں؟؟آپ لوگوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی ادھرلوگ بھوک سے مرررہے
ہیں بھوک سے مرنے سے یاد آیاکہ پچھلے ہفتے کسانوں نے ٹھوکرنیاز بیگ
لاہورپراحتجاج کیاجسے 24گھنٹے بھی نہ ہوئے اورپولیس نے لاٹھی چارج
اورکیمیکل ملے پانی اورآنسوگیس کااستعمال کیاجس کی وجہ سے کسان رہنماملک
اشفاق کی موت واقع ہوگئی اب کسان احتجاج کیوں کررہے تھے اپنے قارئین کویہ
بھی بتاتاچلوں کہ اب آٹا80روپے فی کلو مل رہاہے توکسان کہتاہے کہ ہم سے
گندوم 50روپے فی کلولی جائے یعنی 2000روپے من اب ہرزی شعورانسان بتائے کہ
دن رات محنت کرکے ہمارے منہ تک نوالہ پہنچانے والے کسان کاتنابھی حق نہیں
کیاآڑھتی اورزخیرہ اندوز اس کے نصف منافع کے حقدارہیں جودن رات محنت کرتاہے
وہ نہیں؟ احتجاج کے دوران تشددکیاگیااورگرفتاریاں کی گئیں جس کی کئی
رہنماؤں نے مذمت کی کسان اتحادراؤطارق اشفاق نے کہا کہ حکومت کوشرم آنی
چاہیے اناج پیداکرنے والے کسان کو بجائے عزت دینے کے ان
پرتشدداورگرفتارکیاجارہاہے افسوس کی بات تویہ ہے کہ جب کسانوں سے حکمرانوں
نے زبردستی 1400روپے من گندم خریدی تب قوم کہاں تھی راؤفاروق تحصیل صدرکسان
اتحاد نے کہا کہ جب تک کسانوں کے تمام تحفظات اورمطالبات پورے نہیں ہوتے
دھرناجاری رہے گاگندم کاریٹ2000کھادوں کے کے ریٹ کم کیے جائیں ٹیوب ویل کی
بجلی 5روپے کی جائے گنے کاریٹ 250روپے کیاجائے کھادوں پرٹوکن سسٹم ختم کرکے
ڈائریکٹ سبسڈی دی جائے ورنہ ملک گیراحتجاج کریں گے۔ذیشان علی ہاشمی چیئرمین
ایونٹ منیجمنٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم ہرمزدورکے ساتھ ہیں اورریاست مدینہ
کے دعویدارجواب دیں کہ کسان کی موت کاکون ذمہ دارہے کسانوں پرتشدداورکسان
کی موت کی بھرپورمذمت کرتے ہیں اوربہت جلدکسان رہنماؤں سے ملاقات کے
بعداگلے لائحہ عمل کاعلان کریں گے شرم آنی چاہیے ایسی حکومت کوجوکرسی کیلئے
126روز کے دھرنے دے اورمزدوروں کوانکے حق مانگنے کے جواب میں لاٹھی چارج
اورموت کاتحفہ ملے محمدشہباز چیمہ صدرکسان اتحادنے کہاکہ ہم اپنے کسان
بھائیوں کے ساتھ ہے اورحکمرانوں کوآج نہ کل اس موت کاجواب دیناہوگاحکمران
یہ توبتائیں کہ کسانوں کے پاس کونسااسلحہ تھاکہ ان پرواٹرکینن
تشدداورکیمیکل ملے پانی سے وارکیاگیاتشدداورگرفتاریوں کی بھرپورمذمت کرتے
ہیں ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے توہمارااگلاپڑاؤپنجاب اسمبلی ہوگااورامن
وامان کی ذمہ دارخود حکومت ہوگی۔چوہدری عبدالرؤف تتلہ صدرپنجاب نے کہا کہ
حکومت ہرسال سبسڈی کی مدمیں کھاد کیلئے اربوں روپے مختص کرتی ہے لیکن توکن
سسٹم کی وجہ سے تقریباً 90فیصدکسان اس سبسڈی سے محروم رہ جاتے ہیں زیادہ
ترکسان ان پڑھ ہونے کی وجہ سے ٹوکن سے مستفیدنہ ہوپاتے اگرسروے کیاجائے
توواضع پتہ چل جائے گاکہ اس سبسڈی کافائدہ کسان کے بجائے سبسڈی کی رقوم
دینے والی کمپنیوں کوہورہاہے لہٰذہ ہمارامطالبہ ہے کہ ٹوکن سسٹم ختم کرکے
کھاد کوڈائریکٹ سستاکردیاجائے تاکہ اس سے ہرکسان فائدہ اٹھاسکے
5کنومبر2020کوسیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے کسان رہنماؤں کومذاکرات کیلئے
بلایامذاکرات میں جاویداقبال صدر، آصف اقبال نائب صدر،عظیم خان سیکرٹری
جنرل اورجام کلیم شامل تھے جس میں بجائے حوصلہ افزائی کے اورمعاملہ کورفع
دفع کرنے کے سیکرٹری زراعت نے کہا کہ کسانوں کوکپاس کاشت کرناہی نہیں آتی
جس وجہ سے اگلی فصل میں بیماریاں بڑھ جاتی ہیں اس پررہنماؤں نے کہا کہ سب
دونمبرکھاد اوردونمبرسپرے کی وجہ ہے توسیکرٹری زراعت نے کہاکہ زہرزہرہوتاہے
چاہے ایک نمبرہویادونمبرجس پرکسانوں نے اپنااحتجاج ختم کرنے کے بجائے ملک
گیراحتجاج کی دھمکی پرآگئی۔ خان صاحب آپکویادہوگاجب آپ 7مئی کوجلسہ گاہ میں
گرگئے اورہسپتال میں سٹریچرپرپیغام دیاکہ "میراکیاہے یہ ملک آپ کاہے اورآپ
نے ہی یہ ملک بچاناہیـ"جس کے بعدنئے پاکستان کی بنیادرکھی اورتحریک انصاف
کے کارکنان نے وعدہ کیاکہ کپتان کے خون کے ایک ایک قطرے کورائیگاں نہیں
جانے دیں گے اورآپ حکومت میں آگئے اورایک ایک احتجاج کے دوران کسان کی موت
ہوگئی آپ کے ایک خون کے قطرے کی مان اس قوم نے رکھی اوراب ایک کسان کی موت
ہوگئی اس کاذمہ دارکون ہے پولیس کولاٹھی چاج کاکس نے کہا ؟ واٹرکینن کیوں
بلائے گئے ؟کیمیل والاپانی ہی کیوں؟کیاوہ کسان دہشت گرد تھے ؟ کسان 126دن
کادھرنادینے آئے تھے؟ کیاکسان اقتدارکی جنگ لڑنے آئے تھے؟ اورپتہ نہیں کتنے
سوال ہیں جن کے جواب ہرآدمی چاہتاہے۔
|