وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے سپورٹس اینڈ یوتھ آفیسرز
ملک عمر فاروق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ملک میں میرٹ کی بنیاد پر
سپورٹس کلچر کا فروغ چاہتے ہیں. ملک میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ مجود ہے
لیکن میرٹ نا ہونے کی وجہ سے ٹیلینٹ ضائع ہو رہا ہے. ہر دور میں حکمرانوں
نے کھیلوں کو اہمیت نہیں دی باصلاحیت کھلاڑی نطرانداز ہوتے رہے. وزیراعظم
اب اس شعبے میں تبدیلی لائے گے. وزیراعظم کے مطابق علاقائی سطح پر کھیلوں
کے فروغ کیلئے اقدامات لیے جائیں گے. پنجاب میں پرائیویٹ سیکٹر کو ساتھ
ملاکر کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرے گے. مختصر مدت میں ایسے مقابلوں
انعقاد کا کامیاب تجربہ کیا ہے اس معاملے پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے اظہار
دلچسپی خوش آئند ہے.یوتھ آفیسرز کو متحرک کرنا اور نوجوان نسل کے مسائل کو
حل کرنے کے لیے حکومتی سطح پر ایک الگ اور خود مختار ادارے کا قیام وقت کی
اہم ضرورت ہے. سیکرٹری اسپورٹس پنجاب نے فیصل آباد کا دورہ کیا. ڈویژنل
کمشنر عشرت علی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی. صوبائی سیکرٹری اسپورٹس نے
کہا کہ حکومت پنجاب کھلیوں کی ترویج و ترقی اور کھلاڑیوں کو ان کی دہلیز پر
اسپورٹس فیسلٹیر کی فراہمی کے لئے اقدامات کر رہی ہے. اس سلسلے میں دستیاب
گہرا ڈز کو مزید بہتر بنانے کے لیے ساتھ منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے.
انہوں نے کہا بوائز کے ساتھ ساتھ گرلز کھلاڑیوں کو بھی یکساں مواقع فراہم
کئے جائیں. سیکرٹری اسپورٹس نے کہا کے ٹورازم کے فروغ کے لئے بھی اقدامات
کو آگے بڑھائیں. اسی کے ساتھ پنجاب حکومت کھیلوں کے فروغ میں بھی نوجوانوں
کو نہ صرف ان ڈور کھیلوں کی سہولیات اہم پہنچانے پر پوری توجہ دی جا رہی ہے
نائے جائیں گے – عثمان بزدار."
بلکہ آوٹ ڈور گیمز کا فروغ بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہے. راولپنڈی شہر
میں متعدد جگہوں پر کرکٹ سمیت دیگر گیموں کیلئے نئے میدان اس سلسلے میں
ہماری ترجیحات کی نشاندہی کرتے ہیں تاریخ میں پہلی مرتبہ لٹریسی پالیسی
دینے کے علاوہ ہم نے غیر رسمی بنیادی تعلیمی اداروں کے طلبہ کیلئے کھیلوں
اور سیروساحت کو لازم کیا ہے. پنجاب حکومت ہمارے نوجوانوں انتہائی باصلاحیت
ہیں جنہیں مواقع ملیں تو وہ اپنا اور قوم کا نام عالمی سطح پر بلند اور اس
کے ساتھ ساتھ وہ قدمی تعمیر کے لئے عمل میں بامقصد کردار ادا کر سکے. پنجاب
حکومت صوبے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے کھیلوں کے لئے میدان؛
سٹیڈیم اور جمنازیم کی تعمیر پر دو ارب روپے خرچ کر ری ہے. صوبائی
پارلیمانی سیکرٹری محمد ممنون تاڑر نے صحافیوں سے گفتگوں کرتے ہوئے کہا.
"پنجاب میں کھیلوں کے فروغ کیلئے سپورٹس سکول بنائے جائیں گے – عثمان
بزدار."
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں کھیلوں کے فروغ کیلئے سپورٹس
سکول بنائے جائیں گے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں سپورٹس کمپلیکس بنائیں گے.
خواتین کے لیے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر مخصوص جمنیزیم بنائے جائیں گے. کھیلوں
کے فروغ اور نوجوانوں کے امور کو اہمیت دینے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے
پنجاب حکومت نے 2020-21 کے بجٹ؛ 2090 ملین روپے رکھے ہیں اس وژن کے تحت
پنجاب حکومت نے بجٹ میں نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی ترقی اور بنیادی
ڈھانچے کی تنظیم کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے. سالانہ بجٹ میں میلن روپے کی
فنڈز اور نئ اسکیموں کے لیے ٣٥٤ ملین روپے تجویز کے گے ہیں پنجاب میں ١٣
خیر تحصیل اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر پنجاب میں اوقاف لیکڈیش بورڈ کی اداضی
پر نرم کھیلوں کے مراکز کی سہولیات کا قیام؛ ڈی ایچ میں کھلاڑیوں کے مراکز
کی فراہمی عمارت کھیلوں کے میدان میں ریاست؛ سرگودھا؛ ملتان ساہیوال؛
راولپنڈی اور چنیوٹ میں ایک ایک پنجاب میں کھیلوں کی نئی سہولیات کا قیام.
اسکیلوں ک تعداد ٢٠٠تھی جس میں سے ١٧٤ جاری تھے. مالی سال کی اہم کامیابیوں
میں راولپنڈی میں ہاکی سٹیڈیم کی تعمیر گوجرانوالہ میں سوئمنگ پول کی تعمیر
گوجرہ ہاکی سٹیڈیم کی تعمیر پنجاب سٹیڈیم میں مردوں اور خواتین کے لیے
ایتھیلٹکس ٹریننگ کیمپ میں سوئمنگ پول کی تعمیر گوجرہ ہاکی سٹیڈیم کی تعمیر
پنجاب سٹیڈیم میں مردوں اور خواتین کے لیے ایتھیلٹکس ٹریننگ کیمپ کا انعقاد
کیا گیا؛ لاہور میں ورلڈ کبڈی کپ ٢٠٢٠ کا انعقاد تھا. پاکستان کو پندرہ سے
بیس سالوں سے کھیلوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑا اور اس کی وجہ سے بین
الاقوامی کھیلوں میں مایوسی کن کارکردگی اور مختلف بین الاقوامی ٹورنامنٹ
میں پاکستان کے کھلاڑیوں نے جیتنے والے میڈلز کی تعداد میں کمی ہے. حکومت
پنجاب اب مختلف کھیلوں میں ہنر کی نشاندہی کرنے اور ان کی ترقی مختلف
ایونٹس کے انعقاد اور کھلاڑیوں میں تربیت اور کوچنگ دینے کے لیے کوشش کر
رہے ہیں. اس سلسلے میں حکومت پنجاب نے وزیر اعلیٰ کے وژن کے تحت اسپورٹس
بورڈ پنجاب کے اشتراک سے عثمان بزدار پنجاب اس سال ٧٢ وین ایڈیشن میں تاخیر
سے ہونے والے پنجاب کے اشتراک سے عثمان بزدار گیمز کے انعقاد کے لئے بتا
رہے تھے. آٹھ سالوں کے اتنے طویل عرصے کے بعد جو یقینی طور پر صوبہ کے روش
کھیلوں کے مستقبل کے لئے ایک انقلابی اقدامات ہیں. ان کھیلوں میں مرد اور
خواتین نمبر کے ٣٠٠٠اہرھلیت حصہ لینے والے ہیں. پنجاب کی تمام نوڈویثرنوں
کو اپنے کھلاڑیوں کو ایندا کھیلوں کے لئے دعوت نامہ بھیجا گیا ہے. اور
مختلف ٹیموں کے انتخابات کے لئے تربیتی کیمپ اور ٹرائلز کا آغاز ہو چکا ہے.
ڈی جی اسپورٹس پنجاب نے تمام ڈویژنل اسپورٹس آفیسرز نے مشورہ دیا کہ شفاف
ٹرائلز عمل کے بعد پنجاب گیمز کے لئے تمام ٹیموں کا انتخاب کریں.
72 ویں پنجاب گیمز کو شہر کے مختلف مقامات پر ایکشن میں شامل ہوں گے ، میگا
ایونٹ میں کا مظاہرہ کر رہی ہے۔کھلاڑیوں کی ایک بڑی تعداد اپنی صلاحیتوں یہ
بات پنجاب کے وزیر کھیل رائے تیمور خان بھٹی نے منگل کو نیشنل ہاکی اسٹیڈیم
میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وہ گورنر پنجاب چوہدری سرور پنجاب
اولمپک ایسوسی ایشن (پی بی او اے) کے تعاون سے اسپورٹس بورڈ پنجاب (ایس بی
پی) کے زیر اہتمام پنجاب گیمز کی رنگا رنگ عظیم الشان افتتاحی تقریب کا
استقبال کریں گے جبکہ کھیلوں کا اختتام ٦ اپریل کو ہوگا۔
وزیر نے کہا کہ ٣٠کھیلوں ٣٠٠٠. کے قریب مرد اور خواتین کھلاڑی اور تکنیکی
حکام حصہ لیں گے۔ مرد کھلاڑیوں ٢١ کھیلوں میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کریں
گے۔ چار روزہ کھیلوں کے دوران ٢٠ کے قریب مقامات پر ١٥٨ کھیلوں کے مقابلے
ہوں گے جس میں ممتاز اداکاروں میں ١٠٣٠ تمغے تقسیم کیے جائیں گے۔ سکریٹری
کھیل ندیم محبوب نے کہا کہ اسپورٹس بورڈ پنجاب نے دسمبر تک کھیلوں کی
سرگرمیاں جاری رکھی ہیں۔ ڈویژنل سطح پر باقاعدگی سے کھیلوں کے مقابلوں کا
انعقاد کیا جارہا ہے جو صوبے میں ایک بہت بڑی ترقی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس پنجاب ندیم سرور نے بتایا کہ میگا پنجاب گیمز کے
تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ "ہم کھیلوں کے دوران حصہ لینے والے
کھلاڑیوں کو کھیلوں کی بہترین سہولیات فراہم کریں گے۔" وزیر موصوف نے کہا
کہ اقوام متحدہ کے کھیل برائے ترقی اور امن کا عالمی دن کو پنجاب گیمز کے
72 ویں ایڈیشن کی اختتامی تقریب کے دوران منایا جائے گا۔ “ہمارے کھلاڑی
اختتام پر امن مارچ کے دوران وائٹ کارڈز رکھیں گے۔ امن کے ساتھ اظہار
یکجہتی کے لئے پنجاب گیمز کی تقریب۔
سکریٹری کھیل ندیم محبوب نے کہا کہ اسپورٹس بورڈ پنجاب نے دسمبر تک کھیلوں
کی سرگرمیاں جاری رکھی ہیں۔ ڈویژنل سطح پر باقاعدگی سے کھیلوں کے مقابلوں
کا انعقاد کیا جارہا ہے جو صوبے میں ایک بہت بڑی ترقی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل
اسپورٹس پنجاب ندیم سرور کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب
عثمان بزدار کے وژن کے تحت کھیلوں کی ترقی کے لئے مقدر مقصد موثر اقدامات
کئے گئے ہیں. تاریخ میں پہلی بار پنجاب کے کھیلوں کی پالیسی بنائی جا رہی
ہے. انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی ہاکی میں مختلف تعلیمی اداروں کے
ڈائریکٹر کے اسپورٹس کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ " اسپورٹس
پالیسی کا مقصد صوبے میں کھیلوں کی ترقی کے لئے سمت کا انتخاب کرنا ہے.
کوئی بھی اپنا ہدف منتخب کیے بغیر اپنی منزل حاصل نہیں کر سکتا" اور کہا کہ
پالیسی کا اسکریٹ پنجاب کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور اس کے مناسب
منظوری ملنے کے بعد اس پر عمل درآمد کیا جائے گا.
میں بہت سی پوسٹینگ کے لوگوں نےحمہ لیا ہے. ندیم سرور نے کہا کہ اسپورٹس
بورڈ پنجاب نے پچھلے دو ماہ کے دوران انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں. " ہم نے
آٹھ سالوں کے وقفے کے بعد اسپورٹس کیلنڈر اور پنجاب گیمز کو دوبارہ زندہ
کیا ہے" اور کہا کے اسپورٹس پالیسی کے قیام کے لئے تمام متعلقہ کھیلوں سے
مشورہ کیا جا رہا ہے. "ڈاکٹر اعجاز اصغر کو اس مقصد کے لیے مشیر مقرر کیا
گیا ہےٹیم کھیلوں کے ہنر اور سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے ہر تحصیل اور
ضلع کا دورہ کر رہے ہیں " ہمارا مقصد ہے کہ بٹرے اور چھوٹے شہر سے قطع نظر
تمام لوگوں کو کھیل کے مساوی موقع فراہم کرنا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ
نیچلی سطح سے ہونہار کھلاڑیوں کا سراغ لگانا اور پھر انہیں معیاری تربیت
فراہم کرنا کی پالیسی کی اہم خصوصیت ہوگی." ہم اسپورٹس اسکول کے قیام کا
بھی منصوبہ بنا رہے ہیں. اس وقت پنجاب اسپورٹس اسکول کے قیام کا بھی منصوبہ
بنا رہے ہیں. اس وقت پنجاب میں اسپورٹس کمپلیکس؛ جمنازیم ہال گراونڈ وغیرہ
سمیت ٢٠٤کھلیوں کی اسکیموں کی تعمیر کی جا رہی ہے. اور بتایا کہ ہاکی کے
کھیلوں کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے پنجاب میں ١٤ نئے ایسٹرو ٹرف
رکھے گئے ہیں جبکہ مستقبل قریب میں 14 مزید اسٹرو ٹرف رکھے جائیں گے.
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پیر کو صوبے میں سرگرمیوں کو فروغ
دینے کے لئے اسپورٹس اسکول بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ خواتین کے جیموں
سمیت ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے۔ وزیر برائے
نوجوانوں کے امور ، کھیل ، آثار قدیمہ اور سیاحت رائے تیمور خان بھٹی نے
عثمان بزدار سے. وزیراعلی ہاؤس میں ملاقات کی اور سپورٹس بورڈ پنجاب کے
ذریعہ شائع ہونے والے اسپورٹس نیوز لیٹر کے ساتھ دو سالہ کارکردگی کی رپورٹ
بھی پیش کی. وزیراعلیٰ نے کوششوں کو سراہا اور نچلی سطح پر نئ بنیادیں
بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب گیمز کی بحالی پاکستان تحریک
انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی نمایاں کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبڈی اور
دیگر روایتی کھیلوں کو بھی فروغ دیا جائے گا۔ رائے تیمور خان بھٹی نے سردار
عثمان بزدار کو بتایا کہ صوبے میں کھیلوں کے فروغ کے لئے ایک جامع منصوبہ
تیار کیا گیا ہے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب میں او پی سی کے
قیام کی منظوری دے دی. پنجاب فٹ بال اسٹیڈیم میں وزیر اعلی پنجاب سردار
عثمان بزدار نے یونیورسٹی اسپورٹس لیگ اور ایتھلیٹکس چیمپینشپ کا افتتاح
کیا۔ صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن یاسر ہمایون ، ایم پی اے مسسرات جمشید
چیمہ ، وی سی پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن
ساجد ظفر ، پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق ، قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ
کوچ کھ جنید اور کھیلوں کے کھلاڑیوں کی تعداد اس موقع پر موجود تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا: "پنجاب میں
کھیلوں کے ان مقابلوں کا آغاز ایک اچھی علامت ہے ، کیونکہ اس سے صوبے کے
تعلیمی اداروں میں تدریسی اور سیکھنے کی سرگرمیوں کے ساتھ کھیلوں کی
سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ تعلیم کے ساتھ کھیلوں کے مواقع
فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ لیگ میں 59 نجی اور سرکاری
یونیورسٹیوں کے طلبہ حصہ لیں گے ، کیوں کہ ٣٨١ ٹیموں کے درمیان کھیلوں کے
مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ 51 ٹرافی ، 20 میلین کے نقد انعام اور
وظیفہ جیتنے والے کھلاڑیوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان
بزدار نے اعلان کیا ہے کہ ان کی صوبائی حکومت کورونا وائرس کا معاہدہ کرنے
والے ایتھلیٹوں کے لئے ایک پورا اسپورٹس کمپلیکس وقف کرے گی. انحصار سے
گفتگو کرتے ہوئے ٹویٹر پر اعلان کرنے کے بعد ، بزدار نے اس بات کی نشاندہی
کی کہ لاہور کے نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس میں ایک پروفیشنل اسپورٹس اسکول
بنایا جارہا ہے ، جو مکمل طور پر کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے وقف کیا
جائے گا جو کھیلوں کے کھلاڑی ہیں۔ یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب 10 پاکستانی
کرکٹرز نے آئندہ انگلینڈ ٹور سے قبل کوڈ 19 کے لئے مثبت تجربہ کیا۔"براہ
کرم نوٹ کریں کہ یہ اسکول صرف کرکٹرز کے لئے نہیں ہوگا۔ یہ تمام کھیلوں کے
ایتھلیٹوں کے لئے ہے ، جنھیں بدقسمتی سے پاکستان میں ایک طرف کردیا گیا ہے۔
جہاں سے میرا تعلق ہے وہاں آکر ، مجھے ذاتی طور پر پاکستان میں دیگر کھیلوں
کی پسماندگی محسوس ہوتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید روشنی ڈالی کہ موازنہ کرنے
والی کوئی بھی چیز کہیں بھی نہیں تعمیر کی جارہی ہے ، کیونکہ دنیا کوہ -
١٩وبائی امراض کا مقابلہ کرتی ہے۔"ایک پیچیدہ کورونا وائرس کے کھلاڑیوں کے
لئے وقف سنا نہیں ہے۔ نیز ، پنجاب حکومت ہر ایک کو یہ بتانا چاہتی ہے کہ وہ
کھیل کے کھلاڑیوں کی وسیع تعریف استعمال کررہی ہے۔ ان سب کے ساتھ ساتھ
پنجاب حکومت بہت سے اقدامات سرانجام دے ری ہے. اس شعبے کو مزید نظر انداز
نہیں کیا جاسکتا.
|