دورِ جدید کی ضروریات کے موجب خود کو تبدیل کرنا اشد
ضروری بن گیا ہے، ایسا نہ کرنے سے نہ صرف ہم پیچھے رہ جائیں گے بلکہ جب
آنکھیں کھولیں گے تو خود کو بہت پیچھے پائیں گے۔دؤر حاضر کی ان ہی خصوصیات
کو مدِنظر رکھتے ہوئے حالی میں ٹوئیٹر پر جدید اخبارات کا شایع ہونا ایک
خوش آئندہ بات ہے، ان جدید ٹوئیٹر اخبارات کو دیکھ کر ہم کہہ سکتے ہیں کہ
دؤر حاضر میں مقابلہ کرنے کے قابل ہیں۔
ٹوئیٹر پر دو اخباریں "کوجھا ٹائمز" اور "پورہیت نیوز" دو مختلف ٹوئیٹر
اکاؤنٹ سے سندھی زبان میں شایع ہوتی ہیں جن میں تمام تر خبریں ٹوئیٹر سے لے
کر ایک اخبار تشکیل دیا جاتا ہے، یہ اخبارات فی الوقت صرف ٹوئیٹر پر شایع
کی جاتی ہیں لیکن ہم مستقبل میں امید لگا سکتے ہیں کہ یہ اخباریں یا اس قسم
کی آنے والی اخبارات پیپر پرنٹ کی شکل میں شایع ہوں گی۔
ٹوئیٹر کی ان اخبارات میں دن کے مزاحیہ اسٹیٹس یا تصاویر کے ساتھ لوگوں کے
دلچسپ ذاتی خیالات کو جمع کرکے شایع کیا جاتا ہے، مذکورہ اخبارات نے تھوڑے
وقت میں مقبولیت حاصل کرلی ہے اور پڑھنے والوں/فالوورز کی جانب سے مثبت
انداز میں حوصلہ افزائی کی گئی لیکن چند دن پہلے کوجھا ٹائمز کو بند کردیا
گیا ہے اور پبلشر کی جانب سے ایک پیغام میں اخبار کو ہمیشہ کیلئے بند کرکے
اسی نام سے رسالہ "کوجھا میگزین" شایع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ
پورہیت نیوز اب بھی اپنا سفر جاری رکھنے میں مصروفِ عمل نظر آرہا ہے۔
ایک بات بہت دلچسپ لگی جو کہ گزشتہ اتوار 13دسمبر 2020 کو شایع ہونے والی "پورہیت
نیوز" کے فرنٹ پیج پر دیکھنے کو ملی جہاں ایک اشتہار نمایاں تھا پہلے تو
لگا کہ ان کی مقبولیت کو دیکھ کر ہوسکتا اشتہار ملنے شروع ہوگئے ہوں گے
لیکن اشتہار پڑہنے کے بعد ایک بے اختیار ہنسی نکل گئی ، اشتہار میں ایک
خیالی جامعہ کی داخلا کا اعلان کیا گیا تھا جس میں دیئے گئے ڈپارٹمنٹ ہمارے
سماجی نفسیات کو واضح کررہے تھے۔
"کوجھا ٹائمز/کوجھا میگزین" پھودنو نام کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے جبکہ "پورہیت
نیوز" اپنے آفیشل اکاؤنٹ پورہیت آفیشل سے اپنا سلسلہ جاری رکھ رہے ہیں۔ اس
قسم کی جدیدیت کو خوش آئندہ عمل سمجھ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ مزاحیہ
کے ساتھ ایک سنجیدہ صفحہ بھی شایع کیا جائے گااور اس کے ساتھ دوسری زبانوں
میں بھی شایع کرکے موجود ایک بڑے خال کو پُر کیا جائے گا اور اس سلسلے کو
مستقل مزاجی کے ساتھ شایع ہونے کی امید رکھتے ہیں
"کوجھا ٹائمز/کوجھا میگزین" اور "پورہیت نیوز" کے سلوگن بھی منفرد اور
دلچسپ جو ترتیبوار "ہرپل ہر پہر، پر ٹوئیٹر تے نظر" اور "ٹوئیٹری شریف جی
نمائندہ اخبار" ہیں ۔ دونوں اداروں کے لیے دعاگو ہیں اور ان کی اس محنت کو
قابلِ تعریف سمجھتے ہیں۔
|