سانحہ اے پی ایس، معصوموں کا خون ۔لمحہ فکریہ

آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کی طرف سے کئے گئے حملے کو آج تقریباً6برس بیت گئے ہیں ۔لیکن آج بھی یہ دلسوز واقعہ ہمیں رنجیدہ کئے ہوئے ہیں ۔یقیناً16دسمبر 2014ء ہماری ملکی تاریخ میں وہ سیاہ ترین دن ہے جب آرمی پبلک سکول پشاور پر دشمن کے ایجنٹوں نے حملہ کیا اور 123 کے قریب طالب علموں نے اپنے اساتذہ سمیت جام شہادت نوش کیا -یہ ایسے وقعات ہیں کہ جنہیں ساری زندگی بھلایا نہیں جاسکتا -دشمنوں نے جس بے دردی سے معصوم بچوں کو شہید کیا ،اس ظلم و بربریت کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔اس واقعہ کو یاد کرتے ہوئے دل خون کے آنسو روتا ہے -کون جانتا تھا کہ حصول علم کے لیے سکول آنے والے بچوں کو واپس گھر جانا نصیب نہیں ہوگا ۔ظلم و بربریت کا یہ سانحہ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔

وطن عزیز کی یہ بدقسمتی ہے کہ یہاں اسلام دشمن قوتوں کے پروردہ عناصر مذہب کا لبادہ اوڑھ کراپنے ناپاک عزائم کی تکمیل میں سرگرداں نظر آتے ہیں ۔ اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ گذشتہ 40برسوں میں اس قسم کے عناصر نے سارے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔ بظاہر خود کو مسلمان کہنے والے یہ ناپسندیدہ عناصر اسلام اور پاکستان سے مخلص نہیں،یہ عناصر ہماری نظریاتی اساس اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ۔ -ان کے لیے اخلاقی, مذہبی اور معاشرتی اقدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے ،یہ عناصر اسلام دشمن قوتوں کے ایماء پر کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرتے ۔

سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کی شہادت ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے ،اس سانحے نے ہماری قومی سوچ میں تبدیلی لائی اور نئی راہیں متعین ہوئیں ۔ ان بچوں کے خون کے صدقے ہماری سوچ و فکر پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں ۔بلاشبہ ! اسلام ایک خوبصورت مذہب ہے،اس کی بنیاد کی امن و سلامتی کے پیغام پر ہے،اسلام صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں تمام عالم کو امن،اخوت و بھائی چارے کا درس دیتا ہے - اسلام کہیں بھی بے گناہوں کا خون بہانے کی جازت نہیں دیتا ۔ دین اسلام حالت جنگ میں عورتوں , بچوں اور بوڑھوں کو امان دیتاہے - نبی کریم حضرت محمد ﷺ نے بھی مسلمانوں کو اپنی تعلیمات میں عفو و درگزر اور چھوٹوں پر شفقت کا درس دیا ہے ۔ اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ جنگ کے دوران بھی عورتوں, بچوں اورعمر رسیدہ افراد کو تحفظ فراہم کیا گیا ۔

معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے مسلمان کہلانے کے مستحق ہیں اور نہ ہی انسان ۔پاکستان کاالمیہ یہ ہے کہ یہاں دین اسلام سے نابلد افراد مذہب کے نام پر انتشار و نفاق پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں کہ جن کا اسلام سے دور دورتک کوئی واسطہ نہیں ۔اسلام کے نام پر یہ عناصر نہ صرف پاکستان کو نقصان پہنچ رہے ہیں بلکہ غیر ملکی آقاؤ ں کی زیر سرپرستی میں اسلام کی روح بھی مسخ کر رہے ہیں -سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کی شہادت کے بعد یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اس اندوہناک واقعہ کی منصوبہ بندی کرنے والے اور اس میں ملوث لوگ مسلمان کہلانے کے مستحق نہیں اورنہ ہی اسلام سے ان کا کوئی واسطہ ہے -

اس سانحے کے بعد حکومت نے ملک دشمن عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیاتھا اور پاک فوج کی زیر نگرانی ایک موثر حکمت عملی کے تحت ’’آپریشن ضرب عزب ‘‘کا آغاز کیا تھا-جس کے تحت اﷲ تعالی ٰکے فضل و کرم اور پاکستانی عوام کے تعاون سے بھرپور کارروائیاں کیں اور ان کے ٹھکانوں کو بتدریج ختم کیا گیا ۔اس مشن میں پاکستان آرمی نے کافی کامیابیاں حاصل کیں ۔اور اسلام و ملک دشمن عناصر کو پسپائی پر مجبور کر دیا -’’آپریشن ضرب عزب ‘‘میں ہمارے جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے ۔جس پر انہیں ساری قوم سلام پیش کرتی ہے۔

پوری قوم ہر سال 16دسمبر ’’ یوم شہداء ‘‘ کے طور پر مناتی ہے ،افسوسناک امر یہ ہے کہ اس سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں ، اور قوم اس سانحے کے حقائق جاننا چاہتی ہے ۔لیکن اس بارے قوم کو کچھ بتانے کی زحمت ہی گوارا نہیں کی گئی ۔ گویا اس سانحہ میں123بچوں کی جان گئی ۔مگر واقعہ کے حقائق سے آگاہی فراہم نہیں کی گئی ۔ہر سانحے کے بعد قوم کوتفل تسلیوں سے مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔اور دہشت گروں کے خلاف اپنے آہنی عزم کا اظہار کیا جاتا ہے۔اور کچھ عرصے بعد سب کچھ پس پردہ چلا جاتا ہے ۔آج کا دن معصوم شہدا ء کو یاد کرنے کے ساتھ اس امر کا بھی تقاضا کرتا ہے کہ ہم اس عہد کی تجدید کریں کہ ہم اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھیں ۔تاکہ ہماری صفوں میں موجود اسلام و ملک دشمن عناصر کو ہم پہچان سکیں ۔اور ان لوگوں کو ہماری صفوں میں انتشار و نفاق پیدا کرنے کا موقع نہ ملے ۔ہماری روایتی بے حسی کی بدولت ناپسندیدہ عناصر ہمارے اندر رہ کرملک وملت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ۔جن پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ان عناصر کے سوفیصد خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اس سلسلے میں حکومتی کارروائیوں میں ہاتھ بٹائیں گے -ان عناصر کی سرکوبی کے لئے پاک آرمی کے تعاون سے حکومتی کارروائیاں لائق تحسین ہیں ۔ملکی سلامتی و استحکام اور امن وامان کی فضاء قائم رکھنے کے لیے من حیث القوم ہمیں اپنی سوچ وفکر کو بدلنا ہوگا ، اتحاد ، اخوت اور بھائی چارے کی فضا میں ہم اپنے اردگرد ماحول پر نظر رکھ کر دہشت گردی کی اس لعنت سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔

syed arif saeed bukhari
About the Author: syed arif saeed bukhari Read More Articles by syed arif saeed bukhari: 126 Articles with 130278 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.