کیا اس ملک کے وسائل صرف اشرافیہ کے لئے ہیں مسائل
کا مارا عام آدمی اکثر یہ سوال اپنے آپ سے کرتاہے کسی دوسرے سے کرے بھی تو
اس کا جواب نہیں ملتا ایک عرصے سے آصف علی زرداری کی کرپشن کی ہوشربا
کہانیاں مشہور ہیں ایک زمانے ہوا میاں نواز شریف نے انہیں مسٹر ٹین پرسنٹ
کا خطاب دیا آج اگر غورکیا جائے تو پاکستان کی سیاست، معیشت اور جمہوریت کو
ان دو خاندانوں نے یرغمال بنارکھا ہے آصف زرداری، ان کا ہونہاربیٹا بلال
بھٹوزرداری، ہمشیرہ محترمہ فریال تالپور جبکہ شریف فیملی کے میاں نواز
شریف،ا ن کے دو بیٹے حسن نواز ،حسین نواز،مریم نواز ،ان کے شوہر کیپٹن صفدر
اور ان کے نو عمر بچے بچیاں اس کے علاوہ میاں شہبازشریف ان کے دونوں
صاحبزادے حمزہ شہباز ،سلمان شہباز ،ان کی اہلیہ نصرت شہباز، داماد علی
عمران پھر میاں نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار سب پر منی لانڈرنگ اور کرپشن
کے سنگین الزامات پر نیب میں مقدمات چل رہے ہیں ان پر ہی موقوف نہیں ان کے
ملازمین کے ا کاؤنٹں سے اربوں کھربوں کی منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے ہیں پاپڑ
والا، بجری والا اور نہ جانے کس کس کا نام استعمال کرکے درجنوں بے نامی
اکاؤنٹس بناکر مال کمایا گیا بعنی پڑے ٹیکنیکل طریقے سے اس ملک کو لوٹا گیا
ہے کرپشن کی غضب ناک کہانیاں ا سکے علاوہ ہیں کیا یہ سچ ہے یا جھوٹ؟ آپ
کاکیا تبصرہ ہے یہ پ ہی جانتے ہیں کہا جاسکتاہے کہ یہ تمام کے تمام دنیادار
لوگ ہیں اور دنیا داروں کادولت کے پیچھے بھاگنا وطیرہ ہے لیکن علماء کرام
کو ایک رول ماڈل ہونا چاہیے پاکستان کی سیاست میں مذہبی جماعتوں کاہمیشہ
ایک رول رہاہے اس لحاظ سے مولانا مفتی محموؒد بڑے معتبر سیاستدان تھے آپ
صوبہ سرحد کے وزیر ِ اعلیٰ بھی رہے انہوں نے اچھی جمہوری اقدار کو فروغ دیا
جس کوآج بھی قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتاہے ان کے بعد سیاست کا کیا حال ہوا یا
ان کے وارثوں نے سیاست کا کیا حال کردیا اس کا ایک محتاط جائزہ لیا جائے تو
یہ صورت ِ حال سامنے آتی ہے ۔ مولانا مفتی محموؒد کو اﷲ نے پانچ صاحبزادوں
سے نوازا، سب سے پہلے تو ان کے عہدے ملاحظہ کرلیں مولانا فضل الرحمن، 6
مرتبہ ایم این اے، تیسری مرتبہ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین، مراعات وفاقی وزیر
کے برابر تھیں آپ کاایک بھائی مولانا عطا الرحمن آج کل سینیٹر ہے۔ تیسرا
بھائی مولانا لطف الرحمن خیبرپختون خواہ اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر ہے، مراعات
وزیراعلی کے برابر لے رہے ہیں چوتھا بھائی مولانا ضیا الرحمان 2007
غیرقانونی ڈیپوٹیشن کے زریعے افغان مہاجرین کا ایڈیشنل سیکرٹری مقرر ہوا -
پانامہ لیکس میں فضل الرحمن نے نوازشریف کے حق میں بیان دیا تو نوازشریف نے
ضیا الرحمن کو کمشنر افغان مہاجرین کے عہدے پر ترقی دے دی مراعات اور اوپر
کی آمدنی کے لحاظ سے یہ گریڈ 20 کے 30 افسروں کی آمدن سے بھی زیادہ پرکشش
عہدہ ہے(پی ٹی آئی کی حکومت نے اب اسے برطرف کر دیا ہے اور نیب میں کیس چل
رہا ہے) پانچواں بھائی مولانا عبیدالرحمن ضلع کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں
اپوزیشن لیڈر ہے۔ اس سے پہلے میڈیا میں خبر آچکی ہے کہ فضل الرحمن کے ایک
بھائی کو پی آئی اے میں ایک نیا شعبہ " اسلامی " تخلیق کرکے اہم عہدے پر
فائز کردیا گیا۔ مولانا صاحب کو بطور انسٹرکٹر پی آئی اے مسجد کے امام اور
مؤذن کی " ٹریننگ " کرنا تھی لیکن موصوف ظہر کی چار فرض رکعات پڑھ کر ہی
مسجد سے چلے جاتے تھے پھر یہ چھٹیاں لے کر، پی آئی اے کی بزنس کلاس کی مفت
کی ٹکٹ پر امریکہ گئے، وہاں خود ہی اپنے آپ کو پی آئی اے کی طرف سے امریکہ
میں پورا رمضان تراویح پڑھانے کی ڈیوٹی تفویض کردی اور 6 ہفتے امریکہ
گزارنے کے بعد واپس آئے تو لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں چارج کرلئے۔
پھر ایک دن شعبہ اسلامی میں رکھا قیمتی سامان، فرنیچر، کمپیوٹر، ٹی وی
وغیرہ غائب ہوگیا مولانا نے پی آئی اے میں ترقی پا کر اگلے گریڈ میں جانے
کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس مقصد کیلئے ان کیلئے علیحدہ سے ایک آسان سا
اسلامی امتحان رکھا گیا جس میں مولانا بمشکل 50 نمبر ہی لے پائے اور بعد
میں سارا الزام ممتحن پر ڈال دیا کہ اس نے " آؤٹ آف سلیبس " پرچہ لیا ہے یہ
بات طے ہے کہ اﷲ والے تو دنیاوی عیش و آرام سے بہت دور بھاگتے ہیں تو پھر
یہ کون سے اﷲ والے ہیں کہاں سے آئے ہیں کیا ہے ان کی زندگی کا مقصد اور یہ
کیا چاہتے ہیں؟ مذہبی شخصیات کو رول ماڈل ہونا چاہیے لیکن یہاں مفادات کا
تحفظ کیا جائے تو بیشتر ہم جیسے ’’ گناہگار‘‘ یہ کہنے پر مجبور ہیں
خداوند یہ تیرے سادہ دل بندے کدھرجائیں؟
درویشی بھی عیاری ،سلطانی بھی عیاری
علماء کرام کاظاہرباطن ایک ہونا چاہیے یہی ان کی شخصیت کا حسن ہے وگرنہ یہی
کہاجاسکتاہے یہ ایسے نہیں ہیں جیسے نظر آتے ہیں خدارا مذہب کی آڑ میں سادہ
لوح لوگوں کو بے وقوف بنا نے والوں کے جھانسے میں مت آئیے اور سوچ سمجھ کر
پاکستان کے استحکام اور ترقی میں محب وطن قوتوں کا ساتھ دیجئے اسی طرح ملک
،سیاست اور جمہوریت کی خدمت کی جاسکتی ہے۔
|