اصل میں یہ بد بخت حکمران ہی بڑے شیطان ہیں کچھ اچھے
لوگوں کو چھوڑ کر*'حقیقت میں قادیانیوں اور اسرائیل کے بارے میں اکثر چیزیں
کھل کر سمجھ میں آجائیں گی۔*
اس طرح کی ویڈیوز اکثر حکمرانوں، سیاستدانوں اور افسران بالا کی جانب سے
منظر عام پر آتی رہتی ہیں، جن میں کبھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی
جاتی ہے، کبھی قادیانیوں کے حوالے سے کوئی شوشہ چھڑا جاتا ہے، کبھی ختم
نبوت، کبھی گستاخ رسول صلی اللہ والہ وسلم ، کبھی فرقہ واریت، کبھی نسل
پرستی، کبھی قوم پرستی، کبھی زبان، کبھی ثقافت، کبھی تہذیب اور مختلف ایسے
موضوعات جن سے عوام کے جذبات متاثر ہوں۔
*'یہ سب دانستہ اور پلاننگ کے تحت منظر عام پر لایاجاتا ہے اور اس کے لئے
باقاعدہ بہت سی معروف شخصیات کو استعمال کیا جاتا ہے۔*
یہ کون کرتا ہے؟
کون کرواتا ہے؟
کس مقصد کے تحت ہوتا ہے؟کیوں کیا جاتا ہے؟
*(یہ ایک طویل بحث ہے۔)*
مگر!
آج کل کے حکمرانوں، سیاستدانوں اور افسران بالا کے علاوہ بڑے بڑے علماء
کرام بھی اسرائیل اور قادیانیوں کے حوالے سے میڈیا کی زینت بنے نظر آ رہے
ہیں۔
اس لئے پاکستانی معصوم اور سیدھی، سادھی عوام کو کچھ حقائق سے آگاہی ہونا
ضروری ہے۔
سب سے پہلے آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ:
*'قادیانی اور اسرائیل کا اصل مسئلہ ہے کیا؟*
قادیانیوں کو مسلمان یا پاکستانی سمجھنے کے لئے ایک بات کچھ جاہلوں کو
جاہلانہ انداز میں سمجھانے کی ضرورت ہے۔
جو بار بار انسانی حقوق کا رونا رو کے اسرائیل اور قادیانیوں کو تسلیم کرنے
کی ضد پر اڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔
مثلاً:
١)- کبھی آپ نے گھوڑوں کی ریس میں کسی گدھے کو بھاگتے ہوئےدیکھا۔
٢)- کبھی شیروں کے جھرمٹ میں گیدڑ کو بیٹھے ہوئے دیکھا۔
٣)- کبھی بازوں کی پرواز میں کوے کو اڑتے ہوئے دیکھا۔
۴)- کبھی کبوتر کے گروہ میں کوئی چمگادڑ دیکھی ہے
کبھی چوہے کو گھوڑے پر سواری کرتے دیکھا ہے۔۔
۵)- کبھی ہاتھیوں کے ریوڑ میں کوئی بھینس نظر آئی جس طر ح کبھی چوہا شیر
نہیں بن سکتا۔۔اسی طرح ان بد بخت لوگوں سے کبھی بھی خیر کی توقع نہیں کی
جاسکتی (وغیرہ وغیرہ) یہ غدار ابن غدار پاکستان سے مخلص نہیں ہوسکتے
عقل کے دشمن، آنکھوں کے اندھے اور دماغ سے پیدل شخص کو بھی یہ سمجھ آجانا
چاہیے کہ جب یہ جانور، چرند پرند اپنے گروہ میں کسی غیر نسل کو برداشت نہیں
کرتے۔
*یہودی، عیسائی، نصرانی، سکھ اور یہاں تک کہ ہندو جن کے 38 کروڑ بھگوان
ہیں، اپنے مذہب کے دیوی، دیوتا اور بھگوانوں کے نام اور مرتبے کو کسی دوسرے
مذاہب کے لوگوں کو استعمال کرنے نہیں دیتے۔۔۔*
ایک معمولی سی کمپنی پیپسی، کوک، نیسلے، کے ایف سی۔۔۔
اور
یہاں تک کہ
اس سے بھی معمولی کارخانے اور دکاندار۔۔۔
مثلا:
لقمانی منجن، سلیمانی پان، ھاشمانی نان۔ (وغیرہ)
جو اپنی برانڈ اپنا نام کسی دوسرے کارخانے اور دکان دار کو استعمال کرنے
نہیں دیتے۔۔۔
*'اسی طرح دنیا میں کئی ترقی یافتہ اور یورپی ممالک ایسے ہیں جو اپنے آئین
اور قانون کی پاسداری نہ کرنے والے کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں
دیتے۔*
بلکہ!
یہاں تک کہ اگر کسی پر یہ ثابت ہوجائے کہ اس نے آئین اور قانون کے خلاف
کوئی بات کی ہے، اس کی پاسداری نہیں کی گئی، تو اس کا مرتکب گناہ گار قرار
پاتا ہے اور اس شخص کو کئی طرح کے جرمانے اور سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
*'یہاں تک کہ کئی ممالک میں تو ایسے افراد واجب القتل ہیں۔*
مگر!
دنیا میں واحد ملک صرف اسلامی جمہوریہ پاکستان کا جگر اور برداشت ہے کہ:
یہاں نہ صرف اسلام کے اشعار، اسلام کے عقائد، اسلامی تعلیمات، اسلامی
شخصیات اور اسلامی عبادت گاہوں کا نام استعمال کرنے والوں کو رکھا جاتا ہے۔
بلکہ!
*'ان کو تحفظ اور عزت بھی فراہم کی جاتی ہے۔*
پوری دنیا میں انسانی حقوق کی ایسی عالمی مثالیں اس ملک کے علاوہ اور کہیں
نہیں ملتی ۔۔۔
*'آئین پاکستان کے غداروں کو ناصرف اسمبلیوں اور اعلی اداروں کا حصہ بنایا
جاتا ہے۔*
بلکہ!
ان کی غداری کے کلمات کو نظر انداز اور برداشت بھی کیا جاتا ہے اور ان کے
دیگر معاملات سے چشم پوشی بھی اختیار کی جاتی ہے۔
ان کو تمام انسانی حقوقوں سے زیادہ حقوق اور سہولتیں بھی فراہم کی جاتی
ہیں۔
*اس ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلام کے منکر اور آئین کے غداروں نے
حکومتیں بھی کی ہیں اور مختلف اداروں کے سربراہ بھی بنے ہیں۔*
اس کے باوجود:
اسلام اور اس ملک کے خلاف سازشیں بھی کی ہیں۔
یہاں کی مظلوم نا سمجھ اور دلاور عوام سے اپنی واہ واہ بھی کروائی، اسلام
کا نام بھی خراب کیا، اس ملک کو لوٹا کھایا اور اپنی آرام گاہوں اور دوسرے
ملکوں میں جا کر بیٹھ گئے۔اور غدار ابن غدار پاکستان کو نقص کر کھا گئے اور
اپنی آنے والی نسل کا مستقبل غریب کا حال برباد کر کے کئ قبروں میں چلے گئے
اس ملک کے آئین کا مذاق بنایا، اسلامی تعلیمات کی بے حرمتی کی، گستاخ رسول
کے لئے راہ ہموار کی، ختم نبوت پر ڈاکے ڈالے، حضور سرور کائنات صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت اور جانثاران صحابہ پر تہمتیں لگائیں، مسلمانوں
کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے بغص اور نفرتیں پیدا کیں اور اپنے آپ کو
پاکستان اور آئین کا پاسدار اور مسلمان بھی کہلوایا۔قرآن نے فرما یا تفرقہ
میں نہ پکڑو یہ ذرات پشت پر گھٹیا سیاست سے باز نہ آئے
*'پھر بھی ان کو اس ملک میں حقوق حاصل نہیں!*
ان کو اور کیا چاہیے؟
ان کی خواہشات اس سے زیادہ کیا ہیں؟
(ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔)
بالکل اسی طرح:
اسرائیل کا معاملہ ہے کہ اس نے مسلمانوں کی سر زمین پر قبضہ کیا، وہاں بسنے
والے مسلمانوں کا قتل و غارت کیا، ان کے گھر اوجھاڑے، ان کے بچوں کو مارا،
ان کی بیویوں کو بے آبرو کیا، ان کی بہنوں کی عزتیں تار تار کیں، ان کے
چھوٹی چھوٹی معصوم کلیوں کو مسمار کیا، معصوم بچوں پر ٹینک چلائے، جوانوں
اور بزرگوں پر آسمان سے گولے برسائے۔
قابص، ناجائز، اسلام دشمن اسرائیل مسلمانوں کا قتل کرنے کے بعد اب پوری
دنیا سے اپنے آپ کو تسلیم کروا رہا ہے۔
اور
ہمارے کئی علماء، سیاست دان، ٹیکنوکریٹس، بیوروکریٹس اور مختلف اداروں کے
اعلیٰ افسران یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ:
اگر!
*اسرائیل کو تسلیم کر لیا جائے تو اس میں حرج ہی کیا ہے؟*
*'قادیانیوں کو اگر مسلمان کہہ دیا جائے تو اس میں حرج ہی کیا ہے؟*
تو ان تمام افراد کے لیے صرف صرف چھوٹا سا ہمارا ایک پیغام ہے۔
اگر تمہارے ماں باپ کو تمہارے سامنے قتل کر دیا جائے، تمہاری بیوی تمہاری
بہنوں کو تمہارے سامنے بے آبرو کر دیا جائے، تمہارے بھائیوں کے سینوں کو
چیر کر تمہارے سامنے ان کے دل نکال کر ان کو جلتی ہوئی ریت پر پھینک دیا
جائے، تمہاری زمینوں، کاروباروں، مکانوں پر قبضہ کر کے تمہاری معصوم بیٹیوں
کو تمہارے سامنے ماں بنا کر ان کی اولاد کے ناجائز باپ کو کہا جائے کہ تم
اس کو اپنا داماد تسلیم کر لو اور اس کی اوپر والی تمام خطاؤں کو درگزر کر
دو۔
تو؟
کیا تم تیار ہو؟ وہ یہود نصار'ی جس کو اللہ کریم نے دوزخ کا ایندھن کہا ہے
اور اور نبی صلی اللہ والہ وسلم نے لعنت فرمائے ہے۔۔ تم اسکو تسلیم کرنے کی
بات کیسے کر سکتے ہو۔۔تم صرف اللہ کے عذاب کے مستحق کو جو آیا کھڑا ہے
|