ڈٹ کے کھڑا ہے اب عمران

اس موسم میں اب نئے شگوفے پھوٹنے والے ہیں نئے پھول اگیں گے کیا ہم بھی انتظار کریں کے ملکی اپوزیشن بھی اس پیغام کو سمجھ سکے گی ۔باقی رہی عدم اعتماد ہزار مشکلیں سہی لیکن لوگ آج بھی عمران خان کے ساتھ ہیں۔اس تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈٹ کے کھڑا ہے میرا لیڈر
پھر ایک بھڑک سنی ہے کہ ہم اس گرتی ہوئی حکومت کو ایک اور دھکہ دے کر گرا دیں گے۔حضور مہربانی کیجئے معاف کیجئے پہلے اپنی صفوں میں دیکھ لیجئے کہ دھکہ لگانے والوں کی تعداد کتنی ہے ۔آپ ساے کے سارے اکٹھے ہو کر بھی عمران خان کی حکومت کو نہیں گرا سکتے

جناب آصف علی زردار کا تازہ بیان ملاحظہ ہو جا آج کے اخبارات میں چھپا ہے کہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ حکومت کو چلتا کر دیں گے ۔واہ رے عمران خان سچی بات ہے آپ اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے آپ نے تو کہا تھا کہ میں انہیں رلاؤں گا ۔آپ نے تو ان کی چیخیں نکال کے رکھ دی ہی ہیں لسن گاؤں کے سیکو نائی کی طرح آپ بھی بڑی بڑی چھوڑتے ہیں جو اقتتدار درے والے بہادر سے چھیننا چاہتا تھا اور ماں سے کہا کرتا تھا کہ مائے اجازت دے میں اس سے چودھراہٹ چھین لوں گا جس کے جواب میں وہ کہا کرتی تھی حد میں رہو اور اپنا کام کرو ۔عمران خان نے اقتتدار بھیک مانگ کے لئے نہیں اس نے بائیس سال کی جد وجہد کے نتیجے میں اقتتدار پایا ہے عمران خان کی اس طویل جدوجہد کو دیکھیں ایک ایک فرد کے پیچھے بھاگنا دعوت دینا بلکہ اس جد وجہد کو تبلیغ کا نام دینا مناسب ہو گا مجھے اچھی طرح یاد ہے جب لدھڑ گھرانہ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہا تھا تو اس موقع پع چوہدری شہباز حسین نے عمران خان سے کہا کہ آپ کے جیالے افتخار نے ہمیں بار بار کہا کہ ہم پی ٹی آئی جائن کریں مجھے وہ لفظ یاد ہیں عمران خان نے کہا افتخار میرا جاں نثار ساتھی ہے مجھے کہنے لگے یہ ایک کوشش ہے اور تبلیغ ہے۔ہم نے تو سچ پوچھیں نہ وزیر بننے کے لئے یہ پارٹی جائن کی نہ ممبر اسمبلی یا سینیٹر ہم تو تبدیلی کے وہ مجاہد ہیں جو اس ملک و قوم کے حالاتا بدلنے کے لئے کوشش کرتے رہتے ہیں ۔آج سجاد وریاہ نے الریاض سے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز کا ایک پیغام بھیجا جو انہوں نے سجاد صاحب کو لکھا ،سجاد وریاہ نے میرا کالم بھیجا تھا جو روزنامہ خبریں میں چھپا تھا جس میں راجہ علی اعجاز کی بے لوث خدمت کا اعتراف تھا راجہ صاحب لکھتے ہیں انجینئر افتخار وہ شخص ہیں کہ جنہوں نے کبھی بھی ذات کے لئے نہیں کہا اور ہمیشہ دوسروں کے لئے آخری حد تک لڑتے ہیں ۔اور انسان کو کیا چاہئے ۔آپ جب قبر میں ہوں گے تو اسی قسم کی گواہیاں آپ کے کام آئیں گی۔ہم اس فرد کے ساتھ کھڑے ہیں جس نے اپنی نجی زندگی پاکستان پر قربان کر دی۔آپ کا جی نہیں چاہتا کہ آپ کی جوان اولاد آپ کا دست و بازو بنے بوجھ بانٹے یہ بھی ایک قربانی ہی ہے نواز شریف کے بچے اس کی سیاسی وراثت کے امین بن چکے ہیں اور زرداری کی اولاد بھی کیا عمران خان کے بچوں کا ناک بہتا ہے قاسم اور سلمان لیڈر نہیں بن سکتے ۔جعلی پرچیوں پر اپنی نالائق اولادوں کو میدان میں اتارنے والے زرداری آج میرے قائد کے پیچھے پڑ گئے ہیں اور کہتے ہیں اس کی حکومت ختم کریں گے۔یہ عزت اﷲ نے اسے دی ہے اور وہی اس کا پالن ہار دفاع بھی کرے گا ۔

پاکستان تحریک انصاف اپنے قائد کی پشت پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے ہزار ناراضگیاں سہی لاکھ دکھ سہی مگر اپنے قائد کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے میں نے تو اے پی ڈی ایم کی جلسیاں دیکھ کر مشورہ دیا تھا کہ ایک جلسہ پریڈ گراؤنڈ میں ہو جائے ان کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔ضرور مہنگائی ہے بجلی بت تحاشہ مہنگی ہے آٹا چینی اور گھی بھی مہنگے ہیں لیکن ہمیں یہ سوچنا ہے کہ مہناگائی دائیں بائیں بھی بہت زیادہ ہے بھارت میں اگر پٹرول مہنگا ہے آپ اسے سستا کرتے ہیں تو آپ کا پٹرول سمگل ہو جائے گا اسی طرح آٹا اور گندم سستا ہوتا ہے تو افغانستان بھارت میں سمگلنگ ہو گی اس کا واحد حل لوگوں کی ذرائع آمدن بڑھائی جائے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں ۔لوگ اپنے ارد گرد لوگوں کی تنخواہیں بڑھائیں ۔میرے پاس کک ہے میں اسے بیس ہزار دیتا ہوں اس کا خیال رکھتا ہوں کیا آپ بھی ایسا ہی کرتے ہیں ۔ہمیں ان پراؤیٹ کمپنیوں کے مالکان کو بھی احساس دلانا چاہئے جو خود تو ترقی کر گئے مگر ان کے ملازمیں غربت کی چکی میں پس کے رہ گئے ہیں ان کا کام ہے کہ انہیں سہولتیں دیں سوشل سیکورٹی میں انہیں رجسٹر کریں تا کہ انہیں اولد ایج بینفٹ مل سکے ۔لیکن افسوس ایسا نہیں ہو رہا ۔اپنے پیٹ ہی نہیں بھر رہے۔

عدم اعتمادی ٹولے سے پوچھنا ہے کہ آپ کو ایک دوسرے کے اوپر اعتماد ہے کیا پیپلز پارٹی عمران خان کو ہٹانے کے بعد نون لیگ کو اقتتدار دے گی؟اور کیا نون لیگ پیپلز پارٹی کو ،رکز میں کامیاب دیکھے گی۔در اصل ان سب کا اتحاد صرف بغض عمران ہے اس بھان متی کے کنبے کو خان صاحب نے صرف رلایا نہیں ان کی چیخیں نکا ل کے رکھ دی ہیں کوئی لندن کی سڑکوں پر رسوا پھر رہا ہے کوئی ہسپتال کے بیڈ پر۔رونے والوں سے کوئی پوچھے کہ آخر کس وجہ سے روتے ہو۔کبھی بکل میں سر دے کے سوچو کہ اس ملک کے ساتھ آپ نے کیا کیا نہ کیا کبھی کسی وقت آپ لوگ ممبینو سینمے میں ٹکٹیں بیچا کرتے تھے اور کس شارٹ کٹ سے اقتتدار تک پہنچے ہو بی بی کا قتل صرف پیپلز پارٹی کا نقصان نہیں وہ پاکستان کا نقصان تھا گرچہ کرپشن میں وہ مبھی لتھڑی ہوئی تھیں لیکن ایک قوم ی سیاست دان تو تھیں ۔گزشتہ صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ تھا کہ وہ اپنی وصیت میں لکھ گئیں کہ زرداری پیپلز پارٹی کے وارث ہوں گے ۔کبھی نواز شریف اور ان کی پارٹی کے لوگوں نے سوچا کہ پاکستان کی دولت لوٹ کر آپ باہر جائدادیں بناتے رہے اور پاکستان کے غریب عوام کا جلوس نکال کے رکھ دیا مہنگی بجلی گیس اور دیگر اشائے خوردونوش کی قیمتوں کا آسمان کو چھو لینے کے پیچھے کئی راجہ رینٹل اور گوالمنڈیلا شامل ہیں ۔مصیبت ہے کہ لوگوں کا حافظہ کمزور ہے اس روز ایک روزنامے کی تقریب میں ایک صحافی کہہ رہا تھا اور کہہ بھی کس سے رہا تھا جو خیر سے ایل این جی کیس کے شہزادے ہین کہ آپ مری کے قابل فخر بیٹے ہیں میں حیران ہوں کہ یہ کیسا بیٹا تھا جسے مری میں ٹماٹروں سے نوازا گیا ۔ہمیں سچ بولنا چاہئے کوئی بڑی شخصیت سامنے آ جائے تو میمنے کی طرح ممیانا نہیں چاہئے مجھے تو اشتیاق عباسی نے سٹیج پر آنے کی دعوت بھی دی لیکن میں نہیں بیٹھا اس کی بجائے مہتاب عباسی کے ساتھ بیٹھنا اچھا لگا وہ موصوف اتنے ہی اچھے ہوتے تو صداقت عباسی سے تو نہ ہارتے

عدم اعتماد کا نعرہ وہ لگاتے ہینں جو عدم اعتمادی کا شکار ہیں ایک دوسرے پر اگر اتنا ہی اعتبار تھا تو گلگت بلتستان کا الیکشن ہی اکٹھا لڑ لیتے ۔جہاں بلاول ایک ماہ تک چیختے چنگاڑتے رہے ۔یہ تو ہماری قسمت اچھی تھی کہ ہم جیت گئے ورنہ ہم نے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی تھی کہ وہ اہم الیکشن ہارتے ۔
میری رائے یہ ہے کہ اے پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن کے چنگل سے نکلے وہ ایم ایم اے میں قاضی حسین احمد کو لپیٹ گئے تھے آپ سیاسی نا بالغ ان کے سامنے کیا چیز ہیں دوسرا فوج مخالف بیانیہ چھوڑیں یہ مشورہ ۲۰۰۲ میں بھی دیا تھا اور اب بھی دے رہا ہوں تیسرا مشورہ یہ ہے کہ محمود اچکزئی کے سائے سے بھی دور رہیں یہ بندہ آپ کو لے دے جائے گا یہ اردوکا مخالف ہے جو قومی رابطے کی زبان بن چکی ہے اسے کراچی کی زبان کہنے والے احمقوں کی دنیا میں رہتے ہیں یہ اب سب کی زبان ہے امجد اسلام امجد نے کیا خوب بات کہی کہ اردو لشکری زبان ہے چلی ہی لاہور سے ہے جو لکھنوء دہلی پہنچ کر ایک بانکپن پا گئی۔

کسی نے نواز شریف کو سمجھا دیا ہے کہ اسرائیل انڈیا امریکہ ہی ٹرائیکا ہے جو آپ کو اقتتدار دیں گے اگر ایسا ہوتا تو حسنی مبارک اور رضا شاہ پہلوی نہ در بدر ہوتے ان ملک دشمنوں نے بھی آپ کو در بدر کر دیا ہے نہ آپ پاکستان کی دھرتی میں رہ رہے ہو بات چھوٹی سی ہے کہ آپ جیسا بد نصیب بھی کوئی ہو گا جو ماں اور باپ کے جنازوں کو کندھے پر رکھ کر قبر میں نہیں اتار سکاَاس ملک کی خوشبو سے دور ہو جہاں پر سال میں چار موسم آتے ہیں جہاں کلیاں کھلتی ہیں تو آنکھیں نظاروں میں کھو جاتی ہیں بہت کچھ کمایا بہت لوٹا مگر کام کس کے آئے گا جو خود کہتے ہیں کہ ہم پاکستان کے نہیں رہنے والے۔

میرا خیال ہے پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں کو یہ تجویز مان لینی چاہئے کہ جو کچھ ہم نے لوٹا ہے وہ ہم عوام کو لوٹا رہے ہیں اور آئیندہ اچھے بچے بن کر سیاست کریں گے۔لیکن افسوس یہ ہے کہ میاثاق معیشت پیش کرنے والے یہ کہتے ہیں جو کھا لیا اسے نہ چھیڑیں آئیندہ سے ہماری توبہ۔
کوئی سروے کرا کے دیکھ لیں اس مہنگائی کے باوجود ہر بندہ کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کا عفریت ختم ہو سارے ووٹ عمران خان کے۔

اس موسم میں اب نئے شگوفے پھوٹنے والے ہیں نئے پھول اگیں گے کیا ہم بھی انتظار کریں کے ملکی اپوزیشن بھی اس پیغام کو سمجھ سکے گی ۔باقی رہی عدم اعتماد ہزار مشکلیں سہی لیکن لوگ آج بھی عمران خان کے ساتھ ہیں۔اس تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈٹ کے کھڑا ہے میرا لیڈر
(ترجمان حکومت پنجاب ہیں)

 

Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry
About the Author: Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry Read More Articles by Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry: 418 Articles with 323640 views I am almost 60 years of old but enrgetic Pakistani who wish to see Pakistan on top Naya Pakistan is my dream for that i am struggling for years with I.. View More