چین میں جشن بہار کا رنگ غالب ہے۔ درخت اور عمارتیں رنگا
رنگ برقی قمقموں کا لباس پہنے سال نو کا استقبال کر رہے ہیں۔ سڑکوں کے
کنارے لگے خوبصورت فانوسوں(لالٹین)، تہنیتی پیغامات کے بینرز ،گھروں،
ہوٹلوں اور تقریباً سبھی نجی و سرکاری عمارتوں کی داخلی اور اندرونی سجاوٹ
میں سرخ رنگ غالب ہے۔ ان دنوں چینیوں کے لباس اور کھانوں میں بھی ثقافت کی
جھلک دکھائی دے رہی ہے۔ ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں اور جشن کا سماں ہے۔ ان
تمام مناظر میں ایک خوبصورت اور دلکش اضافہ چائنا میڈیا گروپ کا جشن
بہار"ایوننگ گالا" ہے۔
چین میں ایک خاص روایت یہ ہے کہ نئےقمری سال کے پہلے مہینے "چنگ یوئے "میں
پیش کرنے کے لئے بنیادی کھانے پہلے سے تیار کر لئے جاتے ہیں۔ یہ اشیا عام
طور پر آٹے سے تیار کی جاتی ہیں کیونکہ انہیں محفوظ بنانا زیادہ آسان ہوتا
ہے۔ یہ کام12 ویں مہینے کی 28 تاریخ کو شروع ہوتا ہے اور اگلے ایک سے دو
روز تک جاری رہتا ہے۔
چین کے شمالی علاقوں کے رہنے والے لوگوں بھاپ کی مدد سے بند تیار کرتے ہیں
یہ بند مختلف جانوروں یا پھولوں کی شکل میں تیار کئے جاتے ہیں۔ جبکہ جنوبی
علاقوں کے لوگ ایک خاص قسم کا کیک بناتے ہیں جسے چینی زبان میں "نیان گاؤ"
کہتے ہیں۔ یہ لیس دار چاولوں کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے۔
جشن بہار کی شام کی خاندانوں کے ملن میں خصوصی اہمیت ہے۔ ۔ عیسوی کلینڈر کے
مطابق اس سال 11 فروری کی شام چین میں چاند رات ہوگی۔ اس روز وہ نوجوان یا
افراد جو اپنے گھروں اور شہروں سے تعلیم حاصل کرنے یا نوکری کی کی غرض سے
باہر گئے ہوتے ہیں وہ واپس لوٹ آتے ہیں۔
اس رات لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اکھٹے ہو کر ایک بڑی ضیافت کا اہتمام
کرتے ہیں۔ وہ رات دیر تک جاگتے ہیں۔ ان کی آنکھیں نئے سال کے استقبال کے
لئے منتظر رہتی ہیں۔ اس رات وہ چیز جو ضرور کھائی جاتی ہے وہ ہے ڈمپلنگ۔
ہماری عیدین کی طرح چین کا سب سے بڑا تہوار جشن بہار ہے وقت کے ساتھ ساتھ
جشن بہار منانے کے طریقہ کار میں تبدیلیاں آتی رہی ہیں تاہم چینیوں کی
زندگی اور تصور میں جشن بہار کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ اس
تہوار کی تاریخ چار ہزار سال پرانی ہے۔ آغاز میں اس تہوار کا نہ کوئی خاص
نام تھا اور نہ ہی منانے کی کوئی مقرر تاریخ تھی۔ دو ہزار ایک سو سال قبل
مسیح کے زمانے میں چینیوں نے سیارہ مشتری کی ایک مکمل گردش کے عرصے کو ایک
سال کی مدت قرار دیا اور جشن بہار کو زوئی کا نام دیا یعنی سال۔ پھر ہزار
سال قبل مسیح کے زمانے میں چینی لوگ جشن بہار کو نیان کے نام سے پکارنے لگے
نیان کا مطلب ہے عمدہ فصل کا سال ۔
چین کے لوگ روایتی رسم و رواج کے مطابق جشن بہار کا موسم قمری کیلنڈر کے
بارہویں یعنی آخری مہینے "لایوئے" کی 23ویں تاریخ سے شروع ہوتا ہے اور اگلے
سال کے پہلے ماہ یعنی "چنگ یوئے" کی 15 ویں تاریخ کو لالٹین تہوار تک منایا
جاتا ہے ۔ اس دوران سال گذشتہ کی آخری رات اور نئے سال کا پہلا دن سب سے
اہم دن ہیں۔
جشن بہار کی شام کی خاندانوں کے ملن میں خصوصی اہمیت ہے۔ عیسوی کلینڈر کے
مطابق اس سال 11 فروری کی شام چین میں چاند رات ہوگی۔ اس روز وہ نوجوان یا
افراد جو اپنے گھروں اور شہروں سے تعلیم حاصل کرنے یا نوکری کی کی غرض سے
باہر گئے ہوتے ہیں وہ واپس لوٹ آتے ہیں۔
اس رات لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اکھٹے ہو کر ایک بڑی ضیافت کا اہتمام
کرتے ہیں۔ وہ رات دیر تک جاگتے ہیں۔ ان کی آنکھیں نئے سال کے استقبال کے
لئے منتظر رہتی ہیں۔ اس رات وہ چیز جو ضرور کھائی جاتی ہے وہ ہے ڈمپلنگ۔ یہ
رات خاندانوں کو آپس میں جوڑتی ہے اور جشن بہار ایوننگ گالا پوری قوم کو
ایک ساتھ جوڑتا ہے۔
|