میں حلفیہ بیان دیتا/دیتی ہوں کہ میں میثاق جمہوریت
کے بطن سے جنم لینے والی دوہری شہریت کی حامل فلاں قومی ، بین الاقوامی
جماعت کی طرف سے سینیٹر بننے کا/کی امیدوار ہوں․ تمام صوبوں کی یکساں
نمائندگی اور چھوٹے صوبوں کے عوام کے حقوق کی مؤثر نمائندگی کے لئے میں اس
سے پہلے کبھی پنجاب کبھی سندھ کبھی خیبر پختونخوا تو کبھی بلوچستان سے
سینیٹر منتخب ہوتا/ ہوتی رہی ہوں․ میری جماعت کبھی پنجاب سے تو کبھی سندھ
سے کبھی خیبر پختونخوا تو کبھی بلوچستان سے ایک بھی صوبائی اسمبلی کی نشست
حاصل ناکرسکنے کے باوجود وسیع تر قومی مفاد میں مجھے سینیٹر منتخب کرواتی
رہی ہے․ اپنی جماعت کی قیادت ان کی اولادوں اور ان کی اولادوں کی اولادوں
کے ساتھ غیر مشروط وفاداری کے صلے میں قیادت نے ہر صوبے میں میرے نام پر
ایک پلاٹ یا مکان یا زرعی زمین الاٹ کر رکھی ہے تاکہ جس صوبے میں بھی میری
جماعت یا قیادت کے پاس وافر وسائل دستیاب ہوسکیں تو مجھے اسی صوبے سے سینیٹ
منتخب کروایا جا سکے․ میں اس بات کا بھی حلفیہ اقرار کرتا/کرتی ہوں کہ میں
نے سینیٹر منتخب ہونے کے لئے کسی بھی رکن اسمبلی کو بلواسطہ یا بلا واسطہ
رقم نہیں دی نا ہی منتخب ہونے کے بعد رقم دینے کا وعدہ کیا ہے․ میں اس بات
کا بھی حلف اٹھاتا/اٹھاتی ہوں کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ میری جماعت کے
سربراہ یا کسی بھی رکن نے مجھے سینیٹر منتخب کروانے کے لئے بلواسطہ یا بلا
واسطہ کسی رکن اسمبلی کو رقم دی ہے یا دینے کا وعدہ کیا ہے․ میں حلفیہ بیان
دیتا/دیتی ہوں کہ مجھے اس بات کا بھی کوئی علم نہیں کہ میری قیادت یا میری
جماعت کے کسی معزز رکن نے مجھے منتخب کروانے کے لئے کس رکن اسمبلی کے ملکی
یا غیر ملکی اکاؤنٹ میں روپے، ڈالر، یورو، مارک، درہم، ریال، یوان یا رنگت
جمع کروائے ہیں یا بیرون ملک مقیم میرے کسی عزیز کے اکاؤنٹ میں کسی بھی عدد
کی رقم جمع کروائی ہے․ میں با ہوش و حواس حلفیہ بیان کرتا/ کرتی ہوں کہ
میری جماعت کی قیادت نے جہاں جہاں میری جماعت کی حکومت ہے کسی بھی رکن
اسمبلی کے بچوں بھائیوں رشتے داروں کے بینک اکاؤنٹ میں کوئی رقم جمع نہیں
کروائی نا ہی کسی رکن اسمبلی کے داماد، بہنوئی، سالے، بھانجے یا بھتیجے کو
جو کے سرکاری ملازمت میں ہو کسی کماؤ پوسٹنگ پر فائز کروانے کا وعدہ کیا ہے․
میں حلفا اقرار کرتا/کرتی ہوں کہ مجھے سینیٹر منتخب کروانے کے لئے میری
پارٹی کے سربراہ یا میری پارٹی کے کسی رہنما یا میری جماعت سے نظریاتی لگاؤ
رکھنے والے کسی صنعت کار، کاروباری شخصیت، تاجر یا زمیندار نے بھی کسی رکن
اسمبلی کو کوئی رقم، بیرون ملک کاروبار، ملک مین کاروبار کی پیشکش یا زرعی
زمین کا رقبہ دینے کی پیشکش نہیں کی․ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے پاک پوتر
اور خالصتا اسلامی آئین کے تقدس و تکریم کو پیش نظر رکھتے ہوئے میں اس بات
کا بھی حلفیہ اقرار کرتا/کرتی ہوں کہ میں نے سینیٹر منتخب ہونے کے لئے اپنی
جماعت کی قیادت کو کوئی رقم ادا نہیں کی نا ہی اپنے اپنی قیادت یا پارٹی
رہنماؤں سے سفارش کروائی ہے اور نا ہی مجھے میر ی جماعت کے کارکن اور
اراکین پارلیمنٹ پیرا شوٹر سمجھتے ہیں․ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تسلی و
تشفی کے لئے میں حلفیہ بیان دیتا/دیتی ہوں کہ میرے بینک اکاؤنٹ میں موجود
رقم جو بھی ہے جہاں سے بھی آئی ہے اور جس شکل میں بھی ہے میری ذاتی ہے
اورمیرے آباؤ اجداد کی جائدادوں میں سے ملنے والے حصے سے مجھے ملی ہے․مجھے
اپنے آباؤاجداد کی جاگیروں، کارخانوں، فیکٹریوں اور کاروبار کے بارے میں
کچھ علم نہیں کیونکہ میں اس وقت پیدا ہی نہیں ہوا تھا/ تھی اس لئے میرے
اکاؤنٹس میرے شوہر/اہلیہ میرے بچوں ، داماد سالے بہنوئی بھتیجے بھانجے یا
کسی بھی قریبی یا دور کے عزیز رشتے دار کے اکاؤنٹس میں موجود رقوم کو سینیٹ
کے انتخابی عمل سے نا جوڑا جائے․ اگر میرے بینک اکاؤنٹس میں کہیں کوئی
مشتبہ رقم شامل نظر آئے یا کسی نا معلوم اکائنٹ سے منتقل کی گئی ہو یا ملک
بھر میں میرے نام سے کوئی زرعی زمین، کوئی مارکیٹ ،کوئی پلازہ، فلیٹ یا
گاڑیاں دریافت ہوں تو میں ان کے بارے میں حلفیہ بیان دیتا/دیتی ہوں کہ میں
نے1977 میں سینیٹ کے معرض وجود میں آنے کے بعد تاحال متعدد بار سینیٹر
منتخب ہونے کے باوجود ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی میرے ہاتھ صاف ہیں ․ میں
حلفا بیان دیتا/دیتی ہوں کہ سینیٹ الیکشن لڑنے کے لئے میں نے کوئی غیر
قانونی یا کرپشن کا طریقہ اختیار نہیں کیا اور نہ ہی سینیٹ میں ووٹ خریدنے
کے لئے ایک دھیلہ خرچ کیا ہے․ قوم اور قوم کے انتخابی عمل کے صادق و امین
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اطمینان کے لئے اضافی حلف دیتا/ دیتی ہوں کہ
مجھے سینیٹر منتخب کروانے کے لئے سینیٹ کے تمام انتخابات میں مجھے جب جس
صوبے میں ووٹ منتقل کروانے کا کہا گیا ایک دھیلہ خرچ کئے بغیر میرا ووٹ
منتقل ہوتا رہا شائد ووٹ کی منتقلی اور مختلف ادوار میں مختلف صوبوں میں
رہائشی پلاٹ ، مکان یا ملکیتی جائداد ظاہر کرنے اور انتخابی عمل میں حصہ
لینے کے لئے ضروری گاڑیوں کے لئے کئے گئے اخراجات کے لئے کچھ رقم خرچ کی
گئی ہو جس کے لئے میری قیادت یا میرے ہم جماعت رہنماؤں یا ہماری جماعت کے
نظریاتی و اخلاقی ہمدردوں نے میرے یا میرے شوہر/بیوی، بیٹے داماد یا ہماری
عدم دستیابی کی صورت میں میرے کسی ملازم، ڈرائیور، باورچی، گارڈ کے بینک کا
استعمال کا بھی مجھے کچھ علم نہیں اس لئے میرے کاغذات نامزدگی منظور کئے
جائیں تاکہ میں آئندہ بھی اگر ملک کے کچھ علاقے نمائندگی سے محروم رہ جائیں
تو وہاں سے سینیٹ کا انتخاب لڑ کر اس علاقے کے عوام کے احساس محروم کے
خاتمے کے لئے اپنی قومی ذمہ داریاں ادا کرتی رہوں․
|