عمران کی نواز مندیاں

گزیشتہ روز وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب کی لائیو کالز کے بارے میں اپنے قارئین کو با خبر کرنا اورعمران خان کو اُن کے کئے گلوں کا جواب دینااہم اورمناسب لگا

کل صبح جوں ہی اخبارمطالعہ کرنے کے لئے اُٹھایا تو بلاول کی گھن گرج سے بھی زیادہ میرے لیے گزیشتہ روز وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب کی لائیو کالز کے بارے میں اپنے قارئین کو با خبر کرنا اورعمران خان کو اُن کے کئے گلوں کا جواب دینااہم اورمناسب لگا اور اس سے بھی بڑھ کرسب سے پہلے اس قدر انتہائی مقبول پروگرام آن ایرکروانے پرعمران خان صاحب کو مبارک باد پیش کرنے کی ضرورت انہتنائی ضروری ہے ورنہ موصوف کو بُرا لگتا ہے کہ کوئی اُن کے کئے اچھے کام کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا جیسے اُنھوں نے حکومت کے اچھے اقدامات کونابتانے کا گلہ گزیشتہ روزکیا تو جناب کسی نے کہا تھا کہ تنقید کرنا تعریف کرنے سے زیادہ آسان ہوتا ہے اورحکومت میں آنے سے قبل آپ کیا کیا کرتے تھےصرف تنقید جس کے شاخسانے ہر پروگرام کی زینت ہے اور ہر زبان ذدے عام ہے اگر آپ اُن کو بھول گئے ہیں یا یو ٹرن لے چکے ہیں تو اس میں کسی کا کیا قصور ہے البتہ میں عمران خان کو وہ وقت یاددلانا چاہتا ہوں جب وہ شوکت خانم ہسپتال کے لئے کئی کئی گھنٹوں کے لائیو پروگرام کرتا تھا اوراپنی استعمال شدہ اشیاء کو انتہائی مہنگے داموں فروخت کرتے رہے سکول کے بچوں سے ٹکٹس سیل کروتا رہا پوری قوم نے اس کو سراہا سونے کے تاج ڈالے توان کے اس گلے کے پیش نظربغیر کسی ہچکچاہٹ کے اُن کو ایک مقبول کہاوت سنانا چاہتا ہوں جو پنجابی میں ہے کہ" سُتے منڈے دا منہ چُماں نا منڈا خوش نا منڈے دی اماں "گلہ کرنے سے قبل کوئی اچھا کام کریں تو اور پھر دیکھیں کہ آپ کی تعریف ہوتی ہے کہ نہیں ابھی تک تو آپ خود ہی خواب سے باہر نہیں آرہے اور اس حقیقت کو ماننے کے لئے تیار نہیں کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے حاکم ہیں اگر آپ یہ جانتے ہیں تو یہ نہیں جانتے کہ خالی پیلی جمع خرچ سے صرف وقت گزرتا ہے حاصل کچھ نہیں ہوتا اگر آپ یہ بھی جانتے ہیں تو تو جان یہ بھی لیں کہ آپ کی ان حرکات سے آپ کی عزت کا گراف دن بدن گررہا ہےاور ساتھ ہی ساتھ آپ کی باتوں پر اعتماد کرنے والوں کا جنازہ بھی نکل رہا ہے جنہیں ہر گلی چوک اور محلے میں جواب دینا پڑتا ہےاس قوم کو آپ پر بھروسہ کرنے کی جو سزا مل رہی ہے اور آپ اس وقت بھی تماشائی بنے دیکھ رہے ہیں عجیب حیرت کی بات ہے جس کا ذکر آپ نے خود بیان کیا کہ عوام کی آپ سے اُمیدیں تھیں جن میں سے کچھ آپ نے توڑ دی ہیں اور مزید توڑ رہے ہیں فلاحی ریاست کا نعرہ اور کھلی پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کواگر آپ اپنا طُرائے امتیاز مانتے ہیں تو آپ ٹھیک ہو سکتے ہیں لیکن محنتی قوم نہیں مانتی اگراس کو بتاتے ہوئے آپ کوخود پرفخر ہے تو ٹھیک ہے جی لیکن قوم کوتبدیلی سرکارسے انصاف ،روزگار، اور تعلیم کی امید تھی آپ تو خود ہی عدالت سے نالاں اور عدالت کو مرد الزام بنانے لگے کہ انھوں نے شورٹی بانڈز کے بغیر نواز شریف کو باہر بھیج دیا جبکہ آپ کو عدالت سے غریب کو نا ملنے والے انصاف کی کوئی فکر نہیں ہے جو سالوں میں بھی نہیں مل سکتا اور ملتا ہے تو اُس کو جس کی جیب میں خوب پیسے ہوتے ہیں غلط بنیاد کی ترامیم جتنی مرضی کر لی جائیں آخرہوتاغلط ہی ہے چاہے کوئی مانے یا نا مانے البتہ ہمارا عدالتی نظام تو ویسے ہی پاکستان سے پہلے کا ہے جس میں وقتی تبدیلیاں ضرور ہوئیں لیکن آج تک اسلامی عدالتی نظام رائج نا ہو سکا آپ تبدیلی لانا چاہتے تواسی نظام میں لے آتے جس کو آپ آج الزام دے رہے ہیں لیکن ابھی تک تو وہ بھی نہیں کیا کوئی ایساکام کرئے جو آج سے پہلے کسی نے نا کیا اوریہاں یہ بھی یاد کروانا چاہتا ہوں کہ جس طرذ کی لائیو کال جناب موصول کرنے لگے ہیں تو تاریخ میں یہ کام آپ سے پہلے نواز شریف نامی وزیراعظم بھی کر چکے ہیں اور جنرل مشرف بھی بڑے بڑے صحافیوں سے پروگرام کر کے عوام کو دلاسے دیتے رہے ہیں لیکن جب گھنٹی بج گئی تو سب کچھ بے سود نظر آیاابھی تو آپ اپنا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ کہہ رہے ہیں جوپاکستان سے بھاگے ہوئے لیڈرز بھی اس سے ملتے جلتے جملے ادا کرتے رہے ہیں اور آپ کی تمام دور حکومت میں رہنے والے پابندثلاثل آپ کے بعد انھی عدالتوں سے باعزت بری ہونے کے بعد بڑی شان سے گھومیں گے اور آپ اُن کی موجودہ جگہ ہوں گےجیل میں یا بیرون ملک البتہ آپ سے جو امیدیں وابستہ کی گیں تھیں تعریف جب ہوتی جب وہ پوری ہوتیں لیکن آپ تو دفتر سے نکلنے کہ بعد جہاد کا ارادا کرتے ہیں اور دفتر میں بیٹھے کیا کرتے ہیں اللہ بہتر جانتا ہے اللہ کے بندے دفتر میں بیٹھے جہاد کا اعلان کرنا ہوتا ہے ضروری نہیں ملک کو خونی انقلاب کی طرف لےجایا جائےآگر آپ کے پاس ملک چلانے کا کوئی پیپر ورک نہیں تھا تو آپ کو حکومت بنانے کی ضرورت کیا تھی کیوں سو دن دو سو دن ٹائیگر فورس کےنئے تجربے وزیر خزانہ کے نئے تجربےکے نام پر وقت ضائع کرتے رہے ہو نا بناتے حکومت کم از کم آپ کی عزت تو برقرار رہتی آپ تعریف کروانا چاہتے ہیں توبحثیت تبدیلی سرکار کچھ انوکھا کام کرنے کو ترجیح دیں جواس سے پہلے کسی اور نے نا کیے ہوں اور جس سے عوام کو احساس ہو کہ جوعمران کہتا تھا کر دیکھایاآپ نے وینز ویلا کی مثال دے کرعوام پر بہت احسان کیا کہ ڈالر کی قیمت دو ڈھائی سو نا ہونے دی اگر ہو جاتی تو کسی نے آپ کا کیا بگاڑ لینا تھا بس سرعام آپکو گالیاں ،انڈے ،ٹماٹر یا جوتا منہ پہ مار کر اپنے دل کی بھراس نکال لینی تھی نا ایسا کرنے سے ماضی میں کسی کا کچھ بگڑا ہے جو ایسا کرنے سے آپ کا کچھ بگڑ جائے گا ۔
 

M.Qasim Saleem
About the Author: M.Qasim Saleem Read More Articles by M.Qasim Saleem : 9 Articles with 6119 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.