رمد

رمضان جو کے عربی زبان کے لفظ ''رمد'' سے لیا گیا ہے جس کے معنی ''کسی چیز کا جلنا'' یا ''حرارت'' کے ہے۔ اس معنی سے ہی ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس مبارک مہینے میں ہمیں کیا کیا حاصل ہوسکتا ہے۔اس حقیقت کے گہرے ادراک کے لیے ہمیں نشانیوں کے قانون تطبیق کی طرف لوٹنا ہوگا تاکہ یہ بات بلا شک و شبہہ ذہن نشین ہوجائے کے اﷲ تعالیٰ نے جو رحمان ہے، رحمۃ للعالمین ہے، اس نے ایک اسلام کے اہم ستون کی نشانی گرمی اور حرارت سے کیوں منطبق فرمائی؟

اگر معنی پہ ہی غور کیا جائے تو اس میں رحمت ہے، مغفرت ہے، برکت اور نجات ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:''اس پاک مہینے کے پہلے عشرے میں رحمت، دوسرے عشرے میں مغفرت (گناہوں سے توبہ)، اور تیسرے عشرے میں جہنم کی آگ سے نجات حاصل ہوتی ہے۔''

اسی طرح غور کیا جائے تو اس بات کو ادراک کرنا مشکل نہیں کے کیسے پہلے عشرے میں حرارت تھوڑی سی سرایت کرتی ہے اور عبادت کی روشنی ہماری جسم، روح کو پاک اور منور کرنے لگتی ہے۔ پھر دوسرے عشرے میں وہ روحانیت کی جلا رحمت بن کر نازل ہوتی ہے اور انسان اپنے گناہوں کو یاد کرکے اﷲسبحان و تعالیٰ کے سامنے گڑگڑاتا ہے، اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتا ہے، توبہ کرتا ہے اور پھر آخری مطلب تیسرا عشرہ جس میں اﷲ تعالیٰ نے لیلۃ القدر کو مخفی رکھا ہے اس عشرے میں جہنّم کی آگ سے نجات کی نوید ہے۔ تیسرے عشرے تک انسان کی کثافتیں اس حد تک دور ہوجاتی ہے کے انسان اور پاک پروردگار کے درمیان کوئی شیطانی وسوسے داخل نہیں ہو سکتے۔

روزے کی حرارت نفسِ امارہ کو جلا کر انسانیت کو خراج تحسین بخشتی ہے اور حرارت ایمان پیدا کرتی ہے۔ یہ حرارت انسان کو کندن بنا دیتی ہے بالکل اُس طرح جیسے سونے کو ملائم، چمکدار اور کثافتوں سے پاک کرنے کے لیے آگ میں تپایا جاتا ہے۔ رمضان میں ہر چیز کا ثواب دُگنا ہوجاتا ہے خواہ وہ قرآن کریم کی تلاوت ہو یا کوئی نوافل کی ادائیگی ہو یا کوئی ذکرِ الٰہی ہو۔ پھر بھی ہم اس بات سے فائدہ نہیں اٹھاتے اﷲکو راضی کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ایسا کیوں ہے کے یہ امت جس کے لیے سرورِ عالم آقا صلی اﷲ علیہ وسلم راتوں کو عبادت کرتے، جس کی مغفرت کے لیے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم ساری رات آنسو بہاتے کہ ''اے اﷲ! میری امت کو بخش دے۔'' وہ کیوں غفلت برتتی ہے اس مہینے سے۔ یہ مہینہ یقیناً رحمت کا مہینہ ہے، مغفرت کا مہینہ ہے، رحم کا مہینہ ہے، ہر اجر دُگنا ہوجاتا ہے، اﷲ اکبر کبیرا۔ بیشک یہ مہینہ رحم کا مہینہ ہے لیکن یہ مہینہ غضب (غصّہ) کا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ مہینہ اﷲ سبحان وتعالیٰ کے غصّے کا بھی ہو سکتا ہے۔ یہ مہینہ آپ کے لئے پچھتاوے کا بھی ہوسکتا ہے اور یہ سب کیوں؟

نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا: ''رَغِمَ أنْفُ'' ''اُسے رسوا کیا جائے''استغِرُاﷲ یا ربی! یہ کون فرما رہے ہیں سرورِ کونین، آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم جن کو اپنے دشمنوں سے ہمدردی تھی، جن کو اسلام کے دشمنوں سے ہمدردی تھی، جن کے دل میں کفار کے لیے ہمدردی تھی۔ جنہوں نے اپنے پہ ظُلم کرنے والوں کے لیے بھی مغفرت کی دعا مانگی تھی۔ جن کے بارے میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
وَمَا اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ °ترجمہ: '' اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر ہی بھیجا''.

کیسا لگے گا آپ کو جب آپکا کا کوئی بہت قریبی، بہت عزیز آپکو بددُعا دے۔ آپکی ماں، آپکے استاد یا کوئی بھی عزیز جس کا آپکو معلوم ہوکے اس شخص کی دعا اﷲضرور قبول فرمائے گا۔ وہ شخص آپکو بددُعا دینے ہی والا ہوکے آپ اس کو روک لیتے ہیں نہیں خدا کا واسطہ نہیں یہ الفاظ ایسے مجھے نا کہے۔ اور یہاں تو اﷲ کے حبیب پیارے مصطفیٰ صلی اﷲ علیہ وسلم کسی کو بددعا دے رہے ہیں۔ استغِرُاﷲ انہوں نے اس حدیث میں یہ الفاظ فرمائے کے:''اُسے رسوا کیا جائے، اُسے رسوا کیا جائے، اُسے رسوا کیا جائے جو رمضان تک زندہ رہا لیکن پھر بھی اﷲ سبحان و تعالی نے اسے معاف نہیں فرمایا''استغفر اﷲ! لمحہ فکریہ کے اگر اﷲ آپکو اس پاک مہینے، اس مغفرت والے مہینے، اس رحمت والے مہینے، اس مہینے جب آپکی ساری برائیاں نیکیوں میں تبدیل ہونا شروع کردیتی ہے اس مہینے میں معاف نہیں فرمائے گا تو کب فرمائے گا؟

حضرت ابو ہریرۃ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''جب رمضان کا مہینہ شروع ہوجاتا ہے تو جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اور شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔''

سبحان اﷲ! اﷲ یہ رحمت کرتا ہے اپنے بندوں کے لیے اور وہاں بندے اس رحمت سے غفلت برت رہے ہوتے ہیں۔ ہم سوچتے ہیں کہ اس مہینے میں اگر کچھ چھوٹ گیا تو خیر ہے نہیں ایسا ہر گز نہیں ہے. روزہ فرض ہے، واجب ہے تھوڑی سی چوٹ آئی، ہلکا سا کہیں درد ہے، آج گرمی بہت ہے، کہیں سفر پر جانا ہے چلو پھر روزہ نہیں رکھتے ایسا ہر گز نہیں ہوسکتا ہے روزہ فرائض میں سے ایک فرضی عبادت ہے۔ یاد رہے جتنی روزے میں آپ مشقتیں برداشت کریں گے اتنا ہی دگنا ثواب آپ کے نامہ اعمال میں لکھ دیا جاتا ہے۔

نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو بلا عزر رمضان کا ایک بھی روزہ چھوڑے، تو زمانے بھر کے روزے اُس کو کافی نہ ہونگے۔''

روزہ لوگوں سے پوشیدہ ہوتا ہے اسے اﷲ کے سوا کوئی نہیں جان سکتا۔ جبکہ دوسری عبادتوں کا یہ حال نہیں ہے کیونکہ ان کا حال لوگوں کو معلوم ہوسکتا ہے۔ اس لحاظ سے روزہ خالص اﷲ تعالیٰ کے لئے ہی ہے۔ اس لیے خدرا چھوٹی چھوٹی وجوہات کو سامنے رکھتے ہوئے اس عبادت سے محروم نہ رہیں۔
حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں ایک افطار کے وقت اور دوسری خوشی اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔''ایک خوشی ہر روزے دار کو اس وقت میسر ہوتی ہے جب وہ کڑے دن شدید گرمی کی بھوک اور پیاس کے بعد لذتِ طعام سے آسودہ ہوتا ہے۔ دوسری خوشی حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کے مطابق اس وقت نصیب ہوگی جب عالمِ اخروی میں اسے دیدارِ الٰہی کی نعمتِ عظمیٰ سے نوازا جائے گا۔

پاکستان میں فرقہ واریت کی وجہ سے ایک دوسرے کی مسجدوں میں نہیں جاتے، ایک دوسرے کی اذانوں کو الگ الگ مانتے ہیں جب کہ ہم کچھ بھی ہونے سے پہلے مسلمان ہیں اور یہی بات سب سے زیادہ معنی رکھتی ہے۔ زندگی کا ایک عرصہ میں نے مدینہ منورہ میں گزارا اور اس پورے عرصے میں نہ ہم سنی تھے، نہ وہابی، نہ شیہ، نہ دیو بندی، نہ لبیک ہم صرف ''مسلمان'' تھے۔
وہ رمضان کا مہینہ
وہ مدینہ کی گلیاں
وہ مسجدِ نبوی
وہ آواز آذان کی
وہی راحت ہے
وہی سکون ہے

جیسے وہ سحری کے لیے رونقِ لگنا، افطاری کے لیے دسترخوان کا سجنا، تراویح میں صف بندی کا ہونا، جس میں ہر طرح کے مسلمان ہوتے ہیں نا کوئی فرقہ واریت ہوتی ہے سب مل کر ایک صف میں کھڑے اللّٰہ کی عبادت میں گُم ہوتے ہیں۔

حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضو ر نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
''جس نے ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان کے روزے رکھے وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہوجاتا ہے جس طرح ابھی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو۔''

اﷲ سبحانہ وتعالیٰ اس پاک مہینے، اور پیارے مصطفیٰ صلی اﷲ علیہ وسلم کے صدقے ہمارے تمام گناہوں کو معاف فرمائے اور ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین۔


 

Alisha Butt
About the Author: Alisha Butt Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.