حضرت سلیمان ؑ سے ملا عمر تک

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تقریبا چودہ سوسال پہلے سلیمان ؑ گزرے ہیں جن وانس چرند پرند سب پرایسی حکومت جونہ پہلے کسی کوملی نہ بعد میں۔پیغمبر بھی تھے مجاہد بھی تخت سلیمان کی وجہ سے صبح دمشق تو رات کابل میں گزارتے ان کے زمانےمیں جنات کی طاقت اور علمیت کا چرچا تھا حتی کہ جنات کو غیب کاعلم رکھنےوالے سمجھا جاتاتھا کہ ان سے کچھ پوشیدہ نہیں جنات حضرت سلیمانؑ کے حکم پرمسجداقصی کی تعمیر کررہےتھے کہ سلیمانؑ کا وقت آخر آپہنچا خطرہ تھا کہ پھر جنات بھاگ جائیں گے تو سلیمانؑ اپنی محراب میں شیشے کے اندر عصا کے سہارے عبادت کےلیے کھڑے ہوگئے اور وفات پاگئے لکڑی کے سہارے کھڑے تھے علم غیب کے دعویدار اپنی آنکھوں سے دیکھتےاور زندہ سمجھ کر کام میں لگے رہے سال کے بعد دیمک کےکیڑے نےعصاکو کھایاتو عصا کے ساتھ سلیمان بھی گرپڑےاور سب کو وفات کاپتہ چل گیا اوریہ بھی کہ جنات غیب کیاجانتے سامنے کی چیز کاسال تک علم نہ ہوسکا

آپ علیہ السلام کے تقریبا چودہ سوسال بعد دنیا نے امریکہ کوخدائی کادرجہ دیا ہوا تھا امریکی طاقت اور ٹیکنالوجی کا ہرطرف چرچااور رعب تھا ورلڈ ٹریڈ سینٹر عمارتیں نہیں معاشی خدائی کےاعلان کے بت تھے جن میں بیٹھے لوگ دنیاکی معیشت رزق وروزی پر قابض اور فیصلے کرنےوالے تھے پینٹاگون فوجی طاقت کا مرکزتھا جس کےاوپرسے امریکہ کی اجازت کے بغیر پرندہ بھی نہیں اڑ سکتا تھامگر اللہ کےکچھ بندوں نے اس میں پورا امریکی جہاز دے مارا

کچھ بندے اٹھے اور ورلڈسینٹر کے بتوں کوگراکرپاش پاش کردیا امریکی خدائی کارعب پھر بھی باقی رہا امریکہ تمام دنیاکی طاقت لےکر کابل آپہنچا فضا زمین پہاڑ میدان سب قبضہ کرلئیے ذرہ ذرہ چھان مارا سال دوسال نہیں دس سال سےزائد گزاردئیے مگر ملاع م ر کو نہ پاسکا ملاع م ر کاوقت مقرر آپہنچا وہ دنیامیں نہ رہے مگر امریکہ کوپتہ نہ چل سکا تاآنکہ خود طالبان نے دوسال بعد ملاعمر کی وفات کا اعلان کردیا
ملا عمر نبی نہ تھےمگر انہیں سیدالانبیاء کے امتی تھےجو فرماگئے کہ علماء انبیاء کے وارث ہیں
دیکھو تو سلیمانؑ بادشاہ اورمجاہد نبی کےوارث
کیسے ملاعمر بنےجومجاہد بھی تھے اور بادشاہ بھی
ایساحکمران جووفات کے بعد بھی دنیاپر حکمرانی کرتارہا کافروں کے دلوں پر دہشت بن کر
اور مسلمانوں کے دلوں پر محبت بن کر
جنات کی طاقت اور غیب دانی کےدعوی کی حقیقت دنیاپر تب واضح ہوئی جب حضرت سلیمان ؑکی وفات کوسال گزرااورجنات کو پتہ تک نہ چل سکا
ملاعمرکی وفات کابھی دوسال تک امریکہ کوپتہ نہ چل سکا امریکی طاقت اور ٹیکنالوجی کی حقیقت دنیاکے سامنےآگئی
واقعی علماء انبیاء کے وارث ہیں
سیدناحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے بعدآپ کی قبرمبارک کو مخفی رکھا گیا تاکہ خوارج اس کی بے حرمتی نہ کریں، قبرکی جگہ کےمتعلق کئی اقوال ہیں لیکن
یقینی علم آج بھی نہیں کہ قبرمبارک کہاں ہے؟
اسی طرح سیدنا حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد ان کو جنت البقیع کےپاس ایسی جگہ دفن کیاگیا جہاں کوئی قبر نہ تھی اور قبر کو ہموارکردیاگیا تاکہ دشمن بےحرمتی نہ کریں اور46سال بعد ان کی قبروالی جگہ لوگوں کو بتلائی گئی
رہ گئی ملاعمر رحمہ اللہ کی قبر
تو افغانستان پرتو دشمن امریکہ کاقبضہ تھا اورہے اس وقت قدم قدم پر امریکہ اور ڈالر کے لیے مخبری کرنےوالےتھے چھپے چھپے پر امریکی قابض تھے جو ذرے ذرے کو چھان لینے والی ٹیکنالوجی سے لیس تھے ملا عمر مطلوب ترین شخص تھے
اسی لیے ان کی قبر بھی پوشیدہ رکھی گئی
بقول مولاناشیخ عبدالبصیرافغانی کے
قسم بخدا!
ملاعمر رحمہ اللہ کی نمازجنازہ بھی پڑھی گئی اور قبر بھی معلوم ہے لیکن بتقضائے حکمت فی الحال پوشیدہ رکھی گئی ہے ممکن ہے مناسب وقت آنے پربتادی جائے
آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا
میرے صحابہ ستاروں کی طرح ہیں جس کی اقتدا کروگے ہدایت پا جاؤگے
سیدناحضرت علی ؓاورسیدنا حضرت عثمان ؓ دونوں صحابی بھی تھے اور خلیفہ اور حکمران بھی
ملاعمر۔ صحابہ ؓ کی سچی اقتدا کرنےوالے حکمران تھے
تو معاملہ بھی صحابہ والا نصیب ہوا۔
انبیاء کے وارث اور صحابہ کے سچے پیروکار ملا عمر
واقعی عمر ثالث تھے

24اپریل یوم وفات ایم عمر رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ
#عمرثالث
#نواب فاتح
 

نواب فاتح
About the Author: نواب فاتح Read More Articles by نواب فاتح: 13 Articles with 31570 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.