متحد ہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے بانی
و قائد جناب الطاف حسین پاکستان کے پہلے غیر جا گیر دارانہ پس منظر رکھنے
والے رہنما ہیں جنہوں نے سچی جمہوری ،لبرل اور ترقی پسند سیا سی جماعت کی
بنیا د رکھی متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کی پڑ ھی لکھی مڈ ل کلاس اقلیتوں
خواتین اور محروم طیقات کی نما ئند ہ و ترجمان ہے جناب الطاف حسین کو
پاکستان کے عوام کی اکثر یت ایک سیا سی رہنما کی حیثیت سے جانتی ہے لیکن
جناب الطاف حسین صر ف سیا سی رہنما نہیں بلکہ عالمی مفکر مد بر اور نظر یہ
ساز رہنما ہیں سیا سیات کے ایک طالب علم کی حیثیت سے میں نے مشر ق اور مغرب
کے سیاسی مفکر ین کے فکر و فلسفہ اور نظر یات کا بغور مطالعہ کیا میں
سمجھتا ہوں کہ جناب الطاف حسین کا نظریہ حقیقت پسند ی ملک اور معاشرے کی
ترقی کا راز ہے ۔
خد ا نے وحی کو روکا ہے سوچنے کو نہیں
نئے خیال نئی رہ کو گمر اہی نہ سمجھ
متحد ہ قومی موومنٹ حقیقت پسندی اور عملیت پسند ی پر یقین رکھتی ہے کسی بھی
سچائی اور حقیقت کو کھلے دل سے تسلیم کرنے کا نام حقیقت پسند ی ہے اور اس
حقیقت پسند ی کی بنیاد پر حاصل ہونے والے نتائج کی روشنی میںمثبت مقاصد
کیلئے جو لائحہ عمل نظریہ یا خیال یا پر وگرام تشکیل پائے اس کو عملی جامہ
پہنانے کے عمل کو عملیت پسندی کہا جا تاہے ۔
بقول علامہ اقبال حقیقت پسند ی یہ ہے کہ
عمل سے زند گی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
اور عملیت پسندی یہ ہے کہ
خو دی کو کر بلند اتنا ہر تقدیر سے پہلے
کہ خد ا خو د بندے سے پو چھے بتا تیر ی رضا کیا ہے
حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کی روشنی میں پاکستان کی سیا سی صو رتحال کا
جائز ہ لیں تو حقیقت پسند ی یہ ہے کہ پاکستان لفظی معنوں میں آزاد ہو ا ہے
اور 60سالوں سے 2فصد جا گیر دار اور وڈیرے نسل درنسل ملک پر حکمرانی کر رہے
ہیں جو امیر سے امیر تر ہو رہے ہیں جب کہ غریب ومتو سط طبقے کے عوام ان کے
عملاً غلام بنے ہو ئے ہیں اور مسائل کی چکی نہیں پس رہے ہیں اب عملیت پسندی
کا تقاضا ہے کہ با قی ماندہ پاکستان ن کو بچانے کیلئے فر سودہ جا گیر
دارانہ نظام کو خاتمہ کرنے کیلئے مید ان عمل میں آکر جد وجہد کی جا ئے ۔کیو
نکہ فر سودہ سسٹم کے خاتمے کیلئے آسمان سے فرشتے نہیں اتریں گے بلکہ اس
کیلئے غریب و متوسط طبقہ کے عوام کو خو د جد وجہد کر نا ہو گی کیو نکہ" خدا
بھی اس قوم کی حالت نہیں بد لتا جو خو اپنی حالت بد لنا نہ چاہے "متحد ہ
قومی موومنٹ پاکستان میں قومی یک جہتی کا فروغ چاہتی ہے اور یہ سمجھتی ہے
ملک میں سچے جمہوری نظام کے قیام کے قیام اور ہر قسم کی نا انصا فیوں اور
استحصال کے خاتمے کے بغیر قومی یک جہتی اور ایک پاکستانی قوم کا تصور مضبوط
نہیں بنایا جا سکتا صر ف نعرے اور و عظ نصیحت کرنے سے قومی یک جہتی فر وغ
نہیں پاسکتی بلکہ اس مقصد کیلئے ان تمام غیر منصفانہ پالیسوں اور قوانین کو
ختم کرنا ہو گا جن کے ذریعہ زبان ،نسل ،علاقہ ،قومیت ،مذہب ،ثقافت یا عقید
ہ کسی بنیا د پر کسی طبقہ آبادی کو نا انصافیوں اور استحصال کا نشانہ بنا
یا جا تا ہے کیو نکہ جب کسی طبقہ آبادی کو اس کی زبان ثقافت ،علاقہ ،قومیت
،مذہب ،نسل یا عقید ہ کی بنیا د پر نا انصا فیوں کا نشانہ بنا یا جا تاہے
تواس طبقہ آبادی میں احساس محرومی اور تنہا ہو نے کا احساس جنم لیتا ہے جس
سے قومی یک جہتی کا جذ بہ کمز ور پڑ جا تا ہے یہ عمل قومی یک جہتی کیلئے
نہا یت تبا ہ کن ہے اس لیے حقیقت پسند یا اور عملیت پسندی کا تقاضا ہے کہ ا
س قسم کے تمام غیر منصفانہ قوانین اور پالیسوں کو ختم کیا جا ئے اور ملک کے
تمام شہریوں کو یکساں انصاف فراہم کیا جا ئے اس صورت میں قومی یک جہتی کا
جذبہ پر وان چڑ ھ سکتا ہے باہمی افہام و تفہیم اور اتفاق رائے سے ایسے اقد
امات کیئے جا ئیں اور ایک ایسا عملی طریقہ کار تشکیل دیا جا ئے جس کے ذریعے
ملک کے ہر حصے اور علاقے کے عوام وفاقی اور صوبائی سطح پر انتظام حکومت میں
مو ثر اور بھر پور شرکت کر سکیں تاکہ ملک کی آباد ی کے کسی حصہ یا طبقہ میں
احساس محرومی پید ا نہ ہو سرکارِدوعالم ﷺ کی حیاتِ مبارک ہمارے لئے مشعلِ
راہ ہے اور آپ کی زندگی کا ہر پہلو اپنے اند ر بے پناہ حکمتیں لئے ہوئے ہے۔
جب کعبة اللہ میں حجرِ اسود کو نصب کرنے کے معاملے پر مکہ کے قبائل ایک
دوسرے کے مد مقابل صف آرا ءہو گئے اور ہر قبیلے کی خواہش تھی کہ اسے یہ
سعادت نصیب ہو اس صورتِ حال میں کوئی سرنڈر کرنے کو تیار نہ تھا قبائلی
سردار جب اس معاملے کا حل نہ نکال سکے تو انہوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا
کہ بچپن سے ہی صادق اور امین کا لقب پانے والی ہستی سرکارِدوعالم ﷺ کے
سامنے یہ مسئلہ پیش کرتے ہیں اور سرکارِدوعالم ﷺ اس مسئلہ کا جو حل نکالیں
گے وہ سب کو قابلِ قبول ہوگا۔ قبائلی سرداروں نے آپ کو دعوت دی اور آپ
تشریف لائے تو قبائلی سرداروں نے مسئلہ آپ کے سامنے پیش کیا ۔ آپ نے مسئلہ
کو غور سے سنا اور اس کا انتہائی خوبصورت حل نکالا آپ نے فرمایا کہ سب
قبائل کعبة اللہ میں حجرِ اسود نصب کریں گے تو سب لوگ حیران رہ گئے کہ سب
کیسے کریں گے تو حضرت محمد ﷺ نے ایک چادر منگوائی اور حجرِ اسود کو چادر پر
رکھا اور قبائلی سرداروں کو کہا کہ اس چادر کو پکڑو اور دیوار کے پاس لاﺅ
تمام قبائل کے سرداروں نے چادر کو پکڑا اور اس مقام تک لے گئے جہاں حجرِ
اسود کو نصب کرنا تھا آپ نے حجرِ اسود کو اٹھایا اور اس کی جگہ نصب کردیا
آپ کے اس فیصلہ سے تمام قبائل کو احساس شرکت (Sense of Participation) ہو ا
اور وہ مطمئن ہوئے اگر اس واقعہ میں حکمت تلاش کی جائے اور اس کی بنیاد پر
پاکستان میں ایک ایسا نظام نافذ کیا جائے جس میں سب کو احساسِ شرکت ہو اور
اونچ نیچ یا چھوٹے بڑے کی تفریق نہ ہو بلکہ سب کو برابر مقام ملے۔
متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کو صحیح معنوں میں ایک جد ید جمہوری مملکت بنا
نا چاہتی ہے بد قسمتی سے ہمارے یہاں تمام سیا سی جما عتوں نے جہوریت پسند ی
کے نعرے تو لگا ئے مگر ملک کو صحیح معنوں میں جمہوری مملکت بنا نے کیلئے کو
ئی عملی اقدام نہیں کیا دنیا بھر جمہوریت کے معنی "عوام کی حکومت ،عوام کی
جانب سے ،عوام کیلئے "ہو تے ہیں مگر ہمارے ملک میں جمہوریت کے معنی "جاگیر
داروں کی حکومت ،جا گیر داروں کی جانب سے اور جا گیر داروں کیلئے "بنا دئیے
گئے ہیں متحد ہ قومی مو ومنٹ اس غیر جمہوری نظام کا خاتمہ کر کے ملک میں
ایسا سچا جمہوری نظام نا فذ کرنا چا ہتی ہے جس میں ملک کے تمام طبقات سے
تعلق رکھنے والے عوام اسمبلیویوں میں پہنچ سکیں اور اسمبلیویو ں میں پہنچنے
کا معیار دولت یا جا گیر نہیں بلکہ اہلیت و صلا حیت ہو آج ہماری بد قسمتی
ہے کہ پاکستانی قوم مختلف قسم کے با ہمی تضا دات اور انتشار کا شکا ر ہے
لیکن ہمیں یقین کامل ہے کہ متحد ہ قومی موومنٹ کے پر چم تلے قائد تحریک
الطاف حسین پوری پاکستانی قوم کو ایک سیسہ پلائی ہو ئی دیوار کی طرح متحد
کر دیں گے اب متحد ہ قومی موومنٹ کا پیغام سند ھ سے نکل کر پنجاب
،پختونخواہ ،بلو چستان اور آزاد کشمیر میں تیز ی سے پھیل رہا ہے اور محروم
طبقات حق پرستی کے پرچم تلے متحد و منظم ہو رہے ہیں اور انشا ءاللہ وہ آئے
گا جب پا کستان سے فرسو دہ جا گیر دارانہ سسٹم کا خاتمہ ہو گا ۔
جب اپنا قافلہ عزم و یقین سے نکلے گا
جہاں سے چاہیں گے رستہ وہیں سے نکلے گا
وطن کی مٹی مجھے ایڑ یاں رگڑ نے دے
مجھے یقین ہے کہ چشمہ یہی سے نکلے گا
میر ی محب وطن پنجابی ،سرائیکی ،بلوچی ،پشتون ،سند ھی اور کشمیری سے اپیل
ہے کہ پاکستان کی تر قی و خو شحالی اور بقاو سلامتی کے حق پر ستانہ مشن میں
متحد ہ کے قائد الطاف حسین کا ساتھ دیں کیونکہ پاکستان میں جناب الطاف حسین
ہی اصل جمہوری تبدیلی کا مستقل انجن ہے خد اجانتا ہے ہماری نیتیں نیک ہیں
ہمارے جذ بے سچے اور ہم پاکستان کو وہ عظیم مملکت بنا نا چاہتے ہیں جس کا
خواب بانیان پاکستان نے دیکھا تھا ۔ |