شہباز شریف لندن بھاگنے کی کوشش نہ کریں وہ جتنی مرضی
انگلی لہرا لیں، ہم انہیں بھاگنے نہیں دیں گے اس کا بانگ ِ دہل اظہارمعاون
خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے وفاقی وزرا فواد چودھری اور حماد
اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں جب سے
لندن نہیں جانے دیا گیا، تب سے ان کی صحت خراب ہے نیب نے انہیں سوالوں کا
جواب دینے کیلئے طلب کیا لیکن لیگی رہنما نے چٹکلا چھوڑا کہ انہیں ایف آئی
اے جیسا ادارہ انہیں ہراساں کررہا ہے۔ ماضی میں سیف الرحمان جیسے لوگوں کو
استعمال کیا جاتا تھا۔ یہ لوگ جب مایوس ہوں تو اداروں پر حملے شروع کر دیتے
ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز سے ٹرانزیکشن اور منی لانڈرنگ سے متعلقہ
سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رضوان صاحب! پہلے بھی کہا تھا وقت ایک
جیسا نہیں رہتا۔ لیکن ایف آئی اے کے افسر نے پھر بھی اس دھمکی کے باوجود
درگزر کیا۔ یہ دھمکیاں ان کو وراثت میں ملی ہیں۔ یہ ویڈیو بنا کر ججوں کو
بلیک میل کرتے رہے۔ میں فواد چودھری کی تجویز سے اتفاق کرتا ہوں، ان کے
کیسز کو لائیو دکھانا چاہیے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ بڑے کیسز کا فیصلہ جلد
ہونا چاہیے کیونکہ لوگوں کا نظام انصاف پر اعتماد ہونا ضروری ہے۔ اس موقع
پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اندر جو
یہ باتیں کرتے ہیں لوگوں کو لائیو پتا چلنا چاہئیں۔ ہم چیف جسٹس سے اپیل
کرتے ہیں کہ ہائی پروفائل کیسز کو لائیو چلانے کی اجازت دیں۔ برطانیہ کی
سپریم کورٹ میں کیسزلائیو دکھائے جاتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ جو پیسہ
پنجاب حکومت کو دیا گیا وہ لندن سے بر آمد ہوا۔ ہمیں تو پانامہ سکینڈل کی
وجہ سے ان کی پراپرٹیوں کا پتا چلا۔ بڑی جلدی ان کے بیٹوں، نواسوں اور
پھوپھیوں کی پراپرٹیاں سامنے آئیں گی۔ پاکستان سے اربوں روپے لوٹ کر
برطانیہ بھیجے گئے۔ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا شہباز شریف کاکہنا
ہے کہ لوڈشیڈنگ دوبارہ واپس آ گئی، لیکن اس وقت لوڈشیڈنگ پیداوار نہیں بلکہ
ترسیلی نظام کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ تربیلا ڈیم 80 فیصد آپریشنل نہیں تھا۔
شہباز شریف نے ساہیوال میں امپورٹڈ کوئلے والا پلانٹ لگایا، انہیں کس
سائنسدان نے امپورٹڈ کوئلے کا مشورہ دیا تھا؟۔ سستے معاہدے تھے تو
شہبازشریف دور میں 1200 ارب کا گردشی قرضہ کیوں بڑھا؟۔ شہباز شریف لوگوں کو
گمراہ کر رہے ہیں ہم شہباز شریف کی کوتاہیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
بہرحال یہ تو سچ ہے کہ پاکستان کو اتنے سائٹیفک طریقے سے لوٹاگیا کہ طریقہ
ٔ واردات پر حیرت ہوتی ہے کہ کس کس نیک نام نے کس کس اندازسے اس قوم کے
ساتھ ٹیکنیکل فراڈ کیا آصف علی زرداری تو بدنام تھا ہی لیکن ایک دھیلے کی
کرپشن نہ کرنے کے دعوے دار شہباز شریف پر الزام ہے کہ نے اپنی شوگر ملز
ملازمین کے ذریعے 25 ارب کی منی لانڈرنگ کی، شہباز شریف نے کرپشن اور منی
لانڈرنگ کے دھندے کے لئے اپنے نائب قاصد، کلرک،کیشئرز اور منیجرز کے بینک
اکاؤنٹس استعمال کئے۔وفاقی تحقیقاتی ادارے کا الزام ہے کہ شریف گروپ آف
کمپنیز کا چیف فنانشل آفیسر تمام منی لانڈرنگ کی نگرانی کرتا تھا، رقوم کی
وصولی کے لئے شہباز شریف کا کیمپ آفس استعمال کیا جاتا رہا ، نوٹوں کی
بوریاں پولیس پروٹوکول میں سلمان شہباز کے دفتر پہنچائی جاتیں، سلمان شہباز
کے دفتر سے تمام رقم ہنڈی، حوالے کے ذریعے بیرون ملک بھیج دی جاتی۔ ۔ اس
حوالے سے ایف آئی اے کاکہناہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سوالات کے مکمل
جوابات نہیں پائے اس کا مطلب ہے دال میں ضرور کالا کالاہے۔
|