جب ای او آٸی بی پنشنر لٹا

ای او آٸی پنشنرز کس مشکلات کا شکار ہیں اس ارٹیکل کو پڑھیے اندازہ ہو جاٸے گا

021 111 225 229
ہلیپ لاٸن بینک الفلاح
کال ملاٸیے خود تجربہ کر لیجیۓ ناقص کارکردگی معلوم ہو جاٸے گی
براٸے مہربانی انتظار فرماٸیے
اس وقت تمام فون بنکنگ افسر کسٹمرز کی رہنماٸی میں مصروف ہیں
آپ سے اندازاً تین منٹ انتظار فرمانے کی درخواست ہے
آپ کی کال کیو میں نمبر صفر ہے
میوزک۔۔ میوزک۔۔ اور مندرجہ بالا ٹیپ شدہ ڈاٸیلاک جب تک موباٸل یا فون لینڈ لاٸن میں بیلنس موجود ہے سنتے جاٸے20 منٹ بعد کال کٹ جاٸے گی پھر ملاٸیے اور ملا ملا استغفار پڑھتے جاٸے تاکہ مسلہ حل ہو نا ہو اجر تو ملتا رہے گا ورنہ گالیاں دینے یا غصہ کرنے سے منہ گندا اور مسلہ جوں کا توں رہے گا
سوال ہے کیو کا نمبر صفر ہی ملتا ہے 1 سے 100 کے درمیان کے نمبر کیوں نہیں ملتے اگر صفر نہ بتایا جاٸے ٹوکن نمبر درست بتایا جاٸے تو اندازا بخوب لگ جاٸے کتنے افراد کال کی کیو میں بینک الفلاح والوں کی اذیت کا شکار ہیں اگر تعداد ہزار ہوتی ہے تو معلوم ہ سکتا بینک الفلاح نے کتنے فون افسر رکھے ہیں جو چار چار دن تک کال نہیں ملتی

بینک الفلاح کیا تمام صارفین سے یہ سلوک رکھتا یا صرف لاوراث مجبور ای او آٸی بی پنشنرز کو اذیت دیتا اور پریشان کرتا ہے سوال ہے رقم نہ ملے اکاٸونٹ ایکٹو نہ ہو پن کوڈ تبدیل کرنا ہو کارڈ بلاک کرنا ہو یا دوسرا مسلہ درپیش ہو اس طرح کی فون ہلیپ سروس ملے گی تو صارف کہاں جاٸے اسٹیٹ بینک کا پروسیجر معلوم نہیں داد رسی کون کرے گا حکومت تو عوام کا خون نچوڑنے اپنی مراعات اور تنخواہ بڑھانے میں مصروف ہے اعلی عدالتیں غریب پنشنرز کے لیے سہولت دلوانے پنشن کی اداٸیگی آسان بنانے پنشن کی رقم غاٸب ہو جانے پر از خود نوٹس کیوں لیں ؟ انھیں بھی تو مخصوص طبقے کا ہی خیال رکھنا پڑتا ہے حکمرانوں کے خلاف کیوں جاٸیں اور بینکوں کی من مانیوں اور مظالم کو کیوں روکیں ؟ کون ہوگا جو پلٹ چھپٹتے سب ٹھیک کر دے لاقانونیت ختم کردے ہر شخص کو انصاف فراہم کر دے۔

2 اگست کو ایک بجے کے قریب میزان بینک ناگن چورنگی برانچ کا اے ٹی ایم پنشن نکالنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا اگر بینک معاملے کو دیکھ لیتا اور وہاں موجود خاتون افسر اپنے منیجر کو مسلہ بتا کر اور ریکارڈ دیکھ کر یہ تصدیق کر دیتی کہ ٹرانزکشن ہوٸی ہے یا نہیں ؟ پیسے کیوں نہیں نکلے رسید ساتھ کیوں نہیں آٸی تو بزرگ پنشرز کا مسلہ کافی حل ہو جاتا میزان بینک کی خاتون افسر کا کہنا تھا رقم 24 گھنے گزرنے کے بعد واپس آ جاتی ہے واقعے کو 26 گھنٹے ہو چکے مگر رقم واپس اکاٸونٹ میں نہیں آٸی ۔ بتایا گیا کوٸی اور رقم لے اڑا تو صارف نے بعد میں اسی کارڈ کے ذریعے بیلنس معلوم کرنا چاہا وہ بھہ نہیں ہوا اگر اے ٹی ایم نے رقم پھینکی تھی تو نظر میں آنا لازمی تھا

پھر بینک الفلاح رقم نکالنے اور باقی بیلنس کا ایس ایم ایس بھی بھیجتا ہے جو تاحال نہیں آیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ٹرانزکشن نہیں ہوٸی ۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے رقم کہاں غاٸب ہوٸی جو ریکارڈ پر بھی نہیں ہے کیا پنشن اکاٶنٹ میں آٸی بھی تھی یا نہیں ان سوالوں کا جواب بینک الفلاح کی ہیلپ لاٸن دے سکتی ہے جو کال ٹینڈ نہیں کرتی کیا وجہ ہے فون بنکنگ افسر لاٸن بزی کرکے معشاقہ کر رہے ہیں یا واقعی رہنماٸی کر رہے ہیں اس کا پتہ کون لگاٸے گا کال اٹینڈ کرنے کی شکایت پہلے بھی کی گٸی مگر نتیجہ خیز نہ ہو سکی ۔ کون ایکشن لے کر لوگوں کے مساٸل حل کراٸے گا کون لوٹی رقم واپس کراٸے گا 8500 روپے مہینہ کی پنشن اتنی بڑی رقم نہیں کہ اس پورا مہینہ گزرا ہو سکے مگر ایک بوڑھے مزدور کے لیے یہ بھی نعمت تھی جو اب نہیں ملی ۔کیا کرے گا کس سے التجا کرے کون حق دلاٸے
 

محمد اجمل خان
About the Author: محمد اجمل خان Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.